Tuesday 10 December 2019

گیارھویں شریف حضرت شاہ عبدالعزیز محدّث دہلوی رحمۃ ﷲ علیہ کی نظر میں

0 comments
گیارھویں شریف حضرت شاہ عبدالعزیز محدّث دہلوی رحمۃ ﷲ علیہ کی نظر میں

محترم قارئینِ کرام : سراج الہند حضرت شاہ عبدالعزیز محدّث دہلوی رحمۃ ﷲ علیہ گیارھویں کے متعلق فرماتے ہیں : حضرت غوثِ اعظم رضی ﷲ عنہ کے روضہ مبارکہ پر گیارھویں کو بادشاہ وغیرہ شہر کے اکابر حاضر ہوتے ہیں ، نماز عصر کے بعد مغرب تک کلام ﷲ کی تلاوت کرتے اور حضرت غوثِ اعظم کی مدح اور تعریف میں منقبت پڑھتے ، مغرب کے بعد سجادہ نشین درمیان میں تشریف فرما ہوتے اور ان کے ارد گرد مریدین حلقہ بگوش بیٹھ کر ذکر جہر کرتے ، اسی حالت میں بعض پر وجدانی کیفیت طاری ہوجاتی ، اس کے بعد طعام شیرینی جو نیاز تیار کی ہوتی ، تقسیم کی جاتی اور نماز عشاء پڑھ کر لوگ رخصت ہوجاتے ۔ (ملفوظاتِ عزیزی مترجم اردو مطبوعہ میرٹھ یوپی بھارت صفحہ نمبر 87)

شاہ عبدالعزیز محدّث دہلوی علیہ الرحمہ علماء دیوبند وغیر مقلدین کی نظر میں

نواب صدیق حسن خاں بھوپالی غیرمقلد لکھتے ہیں : شاہ عبدالعزیز بن شیخ اجل ولی ﷲ محدث دہلوی بن شیخ عبدالرحیم عمری رحمہم ﷲ، استاذ الاساتذہ ، امام نقاد ، بقیۃ السلف ، حجۃ الخلف اور دیارِ ھند کے خاتم المفسرین ومحدثین اور اپنے وقت میں علماء ومشائخ کے مرجع تھے ، تمام علومِ متداولہ اور غیر متداولہ میں خواہ فنونِ عقلیہ ہوں یا عقلیہ ، ان کو جو دستگاہ حاصل تھی وہ بیان سے باہر ہے ۔ (اتحاف النبلائ، مطبوعہ کانپور ۱۲۷۸ھ، ص۲۹۶،چشتی)

محمد ابراہیم میر سیالکوٹی غیرمقلد لکھتے ہیں : بڑے بڑے علماء آپ کی شاگردی پر فخر کرتے ہیں اور فضلاء آپ کی تصنیف کردہ کتابوں پر کامل بھروسہ رکھتے ہیں ۔ (تاریخ اہل حدیث، مطبوعہ سرگودھا،سن طباعت ندارد، ص۲۸۸)

سرفراز خاں صفدر دیوبندی لکھتے ہیں : بلا شبہ مسلکِ دیوبند سے وابستہ جملہ حضرات شاہ عبدالعزیز صاحب کو اپنا روحانی پیشوا تسلیم کرتے ہیں اور اس پر فخر بھی کرتے ہیں ، بلا شبہ دیوبندی حضرات کے لیے حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب کا فیصلہ حکم آخر کی حیثیت رکھتا ہے ۔ (اتمام البرھان، حصہ اوّل، مطبوعہ گوجرانوالہ۱۹۸۱ئ، ص۱۳۸)۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔