Saturday 14 December 2019

ذکر علی کرنا و چہرہ علی رضی اللہ عنہ دیکھنا عبادت ہے

0 comments
ذکر علی کرنا و چہرہ علی رضی اللہ عنہ دیکھنا عبادت ہے
محترم قارئینِ کرام : ام المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ہی روایت کرتی ہیں : میں نے اپنے والد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ کثرت سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے چہرے کو دیکھا کرتے ۔ پس میں نے آپ سے پوچھا ، اے ابا جان ! کیا وجہ ہے کہ آپ کثرت سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے چہرے کی طرف تکتے رہتے ہیں ؟ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جواب دیا : اے میری بیٹی ! میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کے چہرے کو تکنا بھی عبادت ہے ۔ (ابن عساکر في تاريخه، 42 / 355)(الزمخشري في مختصر کتاب الموافقة : 14)

ام المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ہی روایت کرتی ہیں : کان ابوبکر يکثر النظر الي وجه علي فساله عائشة فقال سمعت رسول الله صلي الله عليه وآله وسلم النظر الي وجه علي عبادة ۔
ترجمہ : حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بڑی کثرت کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے چہرے کو دیکھتے رہتے تھے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ان سے اس بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ حضرت علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے ۔
(الصواعق المحرقہ صفحہ نمبر 177)

یار غار حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ علی کے چہرے کو دیکھنا عبادت ہے ۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ حضرت علی شیر خدا رضی اللہ عنہ کا ذکر جمیل بھی عبادت ہے پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ماننے والوں اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پیروکاروں میں یہ دوریاں کیوں ؟ یہ فاصلے کیوں ؟ علی رضی اللہ عنہ کو ماننے والو ! تم ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ماننے والوں سے دور کیوں ہو گئے ہو ؟ ان مقدس ہستیوں میں کوئی مغائرت اور دوری نہیں تھی وہ توایک ہی مشعل کی نورانی کرنیں تھیں مگر آج مسلمانوں نے خود ساختہ ترجیحات نکال نکال کر کئی گروہ تشکیل دے رکھے ہیں اور آئے روز ان کے درمیان خون ریزی کا بازار گرم رہتا ہے ۔

عن عبد الله عن النبي صلي الله عليه وآله وسلم قال النظر الي وجه علي عبادة ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت علی کے چہرے کی طرف دیکھنا عبادت ہے ۔ (المستدرک للحاکم، 3 : 141 - 142)(المعجم الکبير للطبراني، 10 : 77، ح، 32895،چشتی)(فردوس الاخبار للديلمي، 5 : 42، ح : 1717)(کنز العمال، 11 : 60، ح : 32895)(مجمع الزوائد، 9 : 111، 119)

حضرت انس بن مالک رضی ﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علی کے چہرے کو تکنا عبادت ہے ۔ (ابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 42 / 353)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ حضرت معاذ بن جبل سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علی کے چہرے کو تکنا عبادت ہے ۔ (أخرجه ابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 42 / 353)

حضرت جابر بن عبد ﷲ رضی ﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علی کے چہرے کو تکنا عبادت ہے ۔ (ابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 42 / 353،چشتی)

حضرت عبد ﷲ بن مسعود رضی ﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا علی کے چہرے کی طرف دیکھنا عبادت ہے ۔ (ابن عساکر في تاريخ دمشق الکبير، 42 / 351)

ام المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ہی روایت کرتی ہیں : حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علی کا ذکر بھی عبادت ہے ۔ (الديلمي في الفردوس بمأثور الخطاب، 2 / 244، الحديث رقم : 1351)

حضرت طلیق بن محمد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو ٹکٹکی باندھ کر دیکھ رہے تھے ۔ کسی نے ان سے پوچھا کہ آپ ایسا کیوں کر رہے ہیں ؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھنا بھی عبادت ہے ۔ (الطبراني في المعجم الکبير، 18 / 109، الحديث رقم : 207، والهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 109)

حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علی کی طرف دیکھنا بھی عبادت ہے ۔ (الحاکم في المستدرک، 3 / 52، الحديث رقم : 4681، و الديلمي في الفردوس بمأثور الخطاب، 4 / 294، الحديث رقم : 6866)

حضرت عبد ﷲ ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علی کے چہرے کو تکنا عبادت ہے ۔ (الحاکم في المستدرک، 3 / 152، الحديث رقم : 4682)(الطبراني في المعجم الکبير، 10 / 76، الحديث رقم : 10006)(الهيثمي في مجمع الزوائد، 9 / 119،قال الهيثمي وثقه ابن حبان و قال مستقيم الحديث)(الديلمي في الفردوس بمأثور الخطاب، 4 / 294،الحديث رقم 6865) (أبونعيم في حلية الأولياء، 5 / 58)۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔