ابوالاعلی مودودی کے گمراہ کُن عقائد و نظریات
محترم قارئینِ کرام : جماعت اسلامی کے بانی ابوالاعلی مودودی صاحب نے اپنی زندگی میں جس کام کو مقصود بنایا وہ انبیاء علیہم السلام ، سلف صالحین اور اکابرینِ اُمت پر تنقید اور ان کی تنقیص ہی نہیں بلکہ ان پر سے اُمت کے اعتماد کو ہٹانے کا کام کیا ہے ۔ مودودی صاحب نا کوئی متقی باسند عالم تھے ، نا کسی مدرسے کے فارغ التحصیل تھے ، نا کسی مستند عالم سے تعلیم حاصل کی ، بلکہ خود ہی مطالعہ کر کے جو دماغ میں آیا وہ تاریخ میں لکھ ڈالا ۔ یاد رہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے میعار کو تاریح کی کتابوں سے نہیں تولا جاتا ، بلکہ قُرآن و حدیث کی روشنی میں تولا جاتا ہے ۔ اس لیے فتنہ مودودیت جو ظاہر میں اپنے آپ کو جماعت اسلامی کہلاتا ہے ایک ایسا فتنہ ہے کہ اس کے عقائد امت مسلمہ کے اکابرین کے خلاف ہیں ۔ جماعت اسلامی کے بانی ابوالاعلی مودودی صاحب کی کتابوں اور رسالوں میں ایسی خطرناک باتیں موجود ہیں کہ جن سے ناواقف آدمی صرف گمراہ ہی نہیں بلکہ کفر میں بھی پڑ سکتا ہے ۔ "جماعت اسلامی" اور "اسلامی جمعیت طلبہ" کے کارکن نوجوانوں کو اپنی جماعت میں شرکت کی دعوت دے کر گویا کہ مودودی صاحب کے غلط عقائد کو اپنانے کی دعوت دیتے ہیں ۔ فتنہ مودودیت پر الحمدللہ علماء کرام نے بہت زیادہ کتابیں لکھی ہیں ، مگر اکثر وہ مدلّل و مفصل جوابات ہونے کی وجہ سے طویل ہیں ۔ فقیر چشتی کے اس مختصر مضمون میں مودودی مذہب کا مطالعہ کر کے امت مسلمہ کو مودودیت کے فتنہ سے آگاہی ہوگی جس سے وہ اپنے آپ کو اس فتنہ سے بچاٸیں گے ان شاء اللہ ۔ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو ہر فتنہ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔
مودودی صاحب کی زندگی کے کٸی روپ
بادہ عصیان سے دامن تر بہ تر
پھر بھی دعوٰی ہے کہ اصلاح دو عالم ہم ہی سے ہے
جماعتِ اسلامی ، مودودیت
فرقہ جماعت اسلامی کا وجود ماہشعبان ۱۳۶۰ ھجری مطابق اگست ۱۹۴۱ء کو ہوا ۔
فرقہ جماعت اسلامی کے بانی کے حالات
ولادت ۲ رجب ۱۳۲۱ ھجری مطابق ۲۵ ستمبر ۱۹۰۳ء میں حیدر آباد دکن کے شہر اورنگ آباد میں ہوئی ، اگر چہ آپ کا خاندان دہلی میں آباد تھا ، لیکن آپ کا بچپن اورنگ آباد میں گذرا ۔ ابتدائی تعلیم گھر ہوئی اور جب گیارہ سال کی عمر ہوئی تو آٹھویں جماعت میں داخلہ ہوگیا ، سترہ سال کی عمر میں اپنی صحافتی زندگی کا آغاز کر دیا تھا ، روزنامہ تاج جبل پور مسلم اور الجمیۃ دہلی کے ایڈیٹر بن گئے ۔ ۱۹۲۳ء سے خود ترجمان القرآن حیدرآباد سے جاری کیا اور یہ ۱۳۵۷ ھجری مطابق ۱۹۲۸ء میں ڈاکٹر علامہ اقبال علیہ الرحمہ کی دعوت پر پنجاب میں منتقل ہو گئے ۔ ۱۹۴۱ء میں جماعت اسلامی کے نام سے تحریک شروع کی جس کے امیر کافی عرصہ تک خود رہے ۔
تمام اہلِ حق کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مودودی صاحب کی تحریرات جدید فتنہ انگریز کا سامان مہیا کر رہی ہیں اور جب مودودی صاحب کے قلم سے تفہیم القرآن ، ترجمان القرآن ، اور خلافت و ملوکیت وغیرہ وُجود میں آئی ، تو تمام علماء نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا ۔
مودودی صاحب کے گمراہ ہونے کی بنیادی وجہ یہ ہوئی کہ انہوں نے دین کو کسی سے پڑھا نہیں اور صرف اپنے مطالعہ پر اعتماد کیا ، اس کے ساتھ ساتھ بدقسمتی یہ کہ نیاز فتحپوری جیسے ملحد و زندیق آدمی کی صحبت بھی ملی ، اس کے ساتھ اللہ نے ان کو زورِ قلم اور شوخی تحریر کی آمیزش بھی دی ، ایک طرف ذھن آزاد اور دوسری طرف قلم میں وہ طاقت کہ جس طرح چاہے اپنی تحریر کو موڑ لیں ، اس وجہ سے ان کے قلم سے ایسی تحریرات سامنے آئیں کہ جن کی ایک مسلمان سے امید نہیں کی جا سکتی ہے ۔
وفات : مودودی صاحب کا انتقال ۲۸ شوال ۱۳۹۹ ھجری مطابق ۲۲ ستمبر ۱۹۷۹ء میں ہوا ۔
مودودی کے نظریات و عقائد
عصمت انبیاء علیہم السلام
عصمت دراصل انبیاء علیہم السلام کے لوازم ذات سے نہیں ہے ۔ (مودودی مذهب صفحہ۳۰)
بعض انبیاء کرام علیہم السلام سے غلطیاں سر زد ہوئی ہیں جیسے حضرت آدم علیه السلام ، حضرت نوح علیه السلام ، حضرت ابراهیم علیه السلام ، حضرت یوسف علیه السلام ، حضرت داٶد علیه السلام ، حضرت یونس علیه السلام ۔ (عقائد اسلام جلد ۱ صفحہ ۴۵)
صحابه کرام رضی اللہ عنہم
خلفاءراشدین رضی اللہ عنہم کے فیصلے بهی حجت اور معیار حق نہیں ہیں ۔ (ترجمان القرآن صفحہ نمبر ۵۸)
صحابه کرام رضی اللہ عنہم معیار حق نہیں ۔ (دستور جماعت اسلامی صفحہ۱۴)
قرآنی سورتوں کے نام جامع نہیں ہیں ۔ (تفہیم القرآن حصّہ اوّل از ابو الاعلیٰ مودودی صفحہ 44 زیر عنوان سورۃ البقرۃ مکتبہ تعمیر انسانیت موچی دروازہ لاہور)
اِسلام فاشزم اور اشتراکیت سے مماثل نظام ہے جس میں خارجیت اور انارکزم تک کی گنجائش ہے ۔ (اسلام کا سیاسی نظام بحوالہ طلوعِ اسلام 1963ء صفحہ 13)
آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے قوت حاصل کرتے ہی رومی سلطنت سے تصادم شروع کر دیا ۔ (حقیقتِ جہاد از مودودی صفحہ 65 تاج کمپنی لمیٹڈ لاہور)
فرشتے تقریباً وہی چیز جس کو ہندوستان میں دیوی دیوتا قرار دیتے ہیں ۔ (تجدید و احیائے دین تالیف ابو الاعلیٰ مودودی صفحہ 10 حاشیہ طبع چہارم مکتبہ جماعت اسلامی پٹھانکوٹ پنجاب،چشتی)
قرآنِ مجید میں نہ تصنیفی ترتیب پائی جاتی ہے نہ کتابی اسلوب ۔ (تفہیم القرآن دیباچہ صفحہ20۔ تالیف ابو الاعلیٰ مودودی مکتبہ تعمیر انسانیت موچی دروازہ لاہور)
حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے غلطیاں صادر ہوئیں ۔ (ترجمان القرآن جلد 33 نمبر 2 صفحہ 99)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے قلب سے جذبۂ اکابر پرستی محو نہ ہو سکا ۔ (ترجمان القرآن جلد 12عدد 4صفحہ 295)
حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ غیر اسلامی جذبہ کے حدود کی تمیز نہ کر سکے ۔ (ترجمان القرآن جلد 12 عدد ٤ صفحہ 295)
اِسلامی تصوّف کے بنیادی نظریے میں بڑی بھاری غلطی موجود ہے ۔ (ترجمان القرآن جلد 37 عدد 1 صفحہ 10)
بخاری شریف کی حدیثوں کو بِلا تنقید قبول کر لینا صحیح نہیں ۔ (ترجمان القرآن جلد 39صفحہ 117 ۔اکتوبر 1952ء)
آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم سے لے کر مصطفی کمال تک کی تاریخ کو اسلامی کہنا مسلمانوں کی غلطی ہے ۔ (ترجمان القرآن جلد 2 صفحہ 7،چشتی)
اہل حدیث ، حنفی ، دیوبندی ، بریلوی ، شیعہ ، سُنّی جہالت کی پیدا کی ہوئی اُمّتیں ہیں ۔ (خطبات صفحہ 76 از مودُودی صاحب باب سوم صفحہ 128 اسلامک پبلیکیشنز لمٹیڈ لاہور)
مسلمان قوم کے نو سَو ننانوے فی ہزار افراد حق و باطل سے نا آشنا ہیں ۔ (مسلمان اور موجودہ سیاسی کشمکش از مودودی حصّہ سوم صفحہ 107۔ دفتر ترجمان القرآن پٹھانکوٹ بار سوم)
امام مہدی ایک نیا مذہبِ فِکر پیدا کرے گا ۔ (تجدید و احیائے دین صفحہ 33 تالیف ابو الاعلیٰ مودودی مکتبہ جماعت اسلامی پٹھان کوٹ پنجاب)
جمہوری اصول پر مبنی اسمبلیوں کی رُکنیّت بھی حرام اور ان کےلیے ووٹ ڈالنا بھی حرام ہے ۔ (رسائل و مسائل از ابو الاعلیٰ مودودی حصّہ اوّل صفحہ 274۔ اسلامک پبلیکیشنز لمیٹڈ لاہور)
پاکستان ، ناپاکستان ، جنت الحمقاء اور مسلمانوں کی کافرانہ حکومت ہے جو مسلمانوں کی مرکب حماقت سے قائم ہوئی ۔ (مسلمان اور موجودہ سیاسی کشمکش صفحہ 129 تا 132۔ از ابو الاعلیٰ مودودی مکتبہ جماعت اسلامی پٹھان کوٹ طبع اوّل حصّہ سوم،چشتی)
قائد اعظم رجلِ فاجر ۔ (ترجمان القرآن فروری 1946ء صفحہ 140 تا 154)
جہادِ کشمیر ناجائز ۔ (نوائے وقت 30/اکتوبر1948ء و ترجمان القرآن جون1948ء)
حدیث میں صرف داڑهی رکهنے کاحکم ہے جتنی بهی رکهلی جائے حدیث پر عمل ہو جائے گا ۔ (رسائل مسائل صفحہ ۳۰۷)
صاحبِ علم آدمی کےلیے تقلید ناجائز اور گناه بلکہ اس سے بهی شدید تر چیز ہے ۔ (رسائل مسائل جلد ۱ صفحہ ۲۴۴،چشتی)
میں نه مسلک اہلحدیث کو اس کی تمام تفصیلات کے ساته صحیح سمجهتا ہوں اورنه "حنفیت یا شافعیت کا پابند ہوں ۔ (رسائل مسائل جلد ۱ صفحہ ۲۳۵)
سجدہ تلاوت وضوں کے بغیر بهی جائز ہے ۔ (تفهیم القرآن جلد ۲ صفحہ ۱۱۶)
قرآن و احادیث کا مفهوم سمجهنے کےلیے صحابه کرام رضی اللہ عنہم کی ضرورت نہیں ۔ (رسائل مسائل صفحہ ۳۰۷)
نبی ہونے سے پہلے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے بھی ایک بڑا گناہ ہوگیا تھا کہ انہوں نے ایک انسان کو قتل کر دیا ۔ (رسائل و مسائل صفحہ ۳۱)
نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے متعلق مودودی لکھتا ہے کہ : صحرائے عرب کا یہ ان پڑھ بادیہ نشین دور جدید کا بانی اور تمام دنیا کا لیڈر ہے ۔(تفہیفات صفحہ ۲۱۰)
ہر فرد کی نماز انفرادی حیثیت ہی سے خدا کے حضور پیش ہوتی ہے اور اگر وہ مقبول ہو نے کے قابل ہو تو بہر حال مقبول ہو کر رہتی ہے ۔خواہ امام کی نماز مقبول ہو یا نہ ہو ۔ ( و مسائل صفحہ ۲۸۲)
خدا کی شریعت میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے ۔ جس کی بناء پر اہل حدیث ، حنفی ، دیوبندی ، بریلوی ، سنی وغیرہ الگ الگ اُمتیں بن سکیں یہ اُمتیں جہالت کی پیدا کی ہوئی ہیں ۔ (خطبات صفحہ ۸۲)
اور تو اور بسا اوقات پیغمبروں تک کو اس نفس شریر کی رہز نی کے خطرے پیش آئے ۔ (تفہیمات صفحہ ۱۶۳)
ابو نعیم اور احمد ، نسائی اور حاکم نے نقل کیا ہے کہ یہ چالیس مرد جن کی قوت حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو عنایت کی گئی تھی ۔ دنیا کے نہیں بلکہ جنّت کے مرد ہیں اور جنت کے ہر مرد کو دنیا کے سو مردوں کے برابر قوت حاصل ہوگی ۔ یہ سب باتیں خوش عقیدگی پر مبنی ہیں اللہ کے نبی کی قوتِ باہ کا حساب لگانا مذاقِ سلیم پر بار ہے الخ ۔ (تفہیمات صفحہ ۲۳۴،چشتی)
قرآن مجید نجات کےلیے نہیں بلکہ ہدایت کےلیے کافی ہے ۔ (تفہیمات صفحہ ۳۲۱)
تٸیس (۲۳) سالہ زمانہ اعلانِ نبوت میں نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے اپنے فرائض میں خامیاں اور کوتاہیاں سرزد ہوئیں ۔(قرآن کی چار بنیا دیاصطلا حیں)
جو لوگ حاجتیں طلب کرنے کےلیے خواجہ اجمیر یا مسعود سالار کی قبر پر یا ایسے دوسرے مقامات پر جاتے ہیں زنا اور قتل کا گناہ کم ہے ۔ یہ گناہ اس سے بھی بڑا ہے ۔(تجدید و احیاءِ دین صفحہ ۶۲)
اصولِ فقہ ، احکام فقہ ، اسلامی معاشیات ، اسلام کے اصول عمران اور حکمت قرآنیہ پر جدید کتابیں لکھنا نہایت ضروری ہے کیونکہ قدیم کتابیں اب درس و تدریس کےلیے کار آمد نہیں ہیں ۔ (تفہیمات صفحہ ۲۱۳)
مودودی کی چند گستاخیاں اور بیباکیاں
خدا کی چال : ان سے کہو اللہ اپنی چال میں تم سےزیادہ تیز ہے ۔ (تفہیم القرآن پارہ نمبر ۱۱ رکوع ۸)
نبی اور شیطان : شیطان کی شرارتوں کا ایسا کامل سدِّ باب کہ اسے کس طرح گھس آنے کا موقع نہ ملے ۔ انبیاء علیہم السلام بھی نہ کر سکے ۔ تو ہم کیا چیز ہیں کہ اس میں پوری طرح کامیاب ہونے کا دعوٰی کر سکیں ۔ (ترجمان القرآن جون ۱۹۴۶ء صفحہ ۵۷)
ہر شخص خدا کا عہد ہے : مومن بھی اور کافر بھی ۔ حتّٰی کہ جس طرح ایک نبی اس طرح شیطانِ رجیم بھی ۔ (ترجمان القرآن جلد ۲۵عڈ ۱،۲،۳،۴ص ۶۵)۔(أَسْتَغْفِرُ اللّٰه)
نبی اور معیارِ مومن : انبیاء بھی انسان ہوتے ہیں اورکوئی انسان بھی اس پر قادر نہیں ہو سکتا کہ ہر وقت اس بلند ترین معیار کمال پر رہے ۔ جو مومن کےلیے مقرّر کیا گیا ہے ۔ بسا اوقات کسی نازک نفسیاتی موقع پر نبی جیسا اعلیٰ و اشرف انسان بھی تھوڑی دیر کےلیے اپنی بشر ی کمزوری سے مغلوب ہو جاتا ہے ۔ (ترجمان القرآن)
ایلچی : محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہی وہ ایلچی ہیں ۔ جن کے ذریعہ سے خدانے اپنا قانون بھیجا ۔ (کلمہ طیّبہ کا معنی صفحہ نمبر ۹)۔(أَسْتَغْفِرُ اللّٰه)
منکرات پر خاموش : مکّہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی آنکھوں کے سامنے بڑے بڑے منکرات (برائیوں) کا ارتکاب ہوتا تھا ۔ مگر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ان کو مٹانے کی طاقت نہیں رکھتے تھے اس لیے خاموش رہتے تھے ۔ (ترجمانالقرآن ۶۵ ءص ۱۰)
محمد ی مسلک ہم اپنے مسلک اور نظام کو کسی خاص شخص کی طرف منسوب کرنے کو ناجائز سمجھتے ہیں مودودی تو در کنار ہم اس مسلک کو محمد ی کہنے کےلیے بھی تیار نہیں ہیں ۔ (رسائل و مسائل جلد ۲ صفحہ ۴۳۷)
انبیاء علیہم السلام سے غلطیاں سرزد ہوئی ہیں
بعض انبیاء علیہم السلام سے غلطیاں سرزد ہوئی ہیں ۔ (عقائد الاسلام:۱۴۵۔ ۲۶۵)
حضرت آدم علیہ السلام کی کوتاہیاں ۔ (ترجمان القرآن:۱۲۹، مئی:۱۹۵۵۔ تفہیم القرآن:۳۱۳۳)
حضرت نوح علیہ السلام کی کوتاہیاں ۔ (تفسیر تفہیم القرآن، سورۂ ہود:۲۳۴۴)
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی کوتاہیاں ۔ (تفہیم القرآن، سورہ انعام:۱۵۵۷)
حضرت یوسف علیہ السلام کی کوتاہیاں ۔ (تفہیمات:۲۱۲۲)
حضرت داؤد علیہ السلام کی کوتاہیاں ۔ (تفہیمات:۲۴۲۔ تفہیم القرآن:۴۳۲۷،چشتی)
حضرت یونس علیہ السلام کی کوتاہیاں ۔ (تفہیم القرآن، سورۂ یونس،حاشیہ:۲۳۱۲)
حضرت موسیٰ علیہ السلام کی کوتاہیاں۔(ترجمان القرآن عڈ:۴۲۹)
مودودی صاحب کی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر تنقید
عام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر تنقید ۔ (خلافت و ملوکیت طبع دوم اسلامی پبلیکیشنز لمیٹڈ لاہور)
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پر تنقید۔(ترجمان القرآن:۳۰)
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ پر تنقید ۔ (ترجمان القرآن:ص:۵۷،ج:۱۲،عڈ:۴)
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ پر تنقید ۔ (خلافت و ملوکیت:۹۹۔ تجدید و احیائےدین۲۳)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم پر تنقید۔(خلافت و ملوکیت:۱۴۶)
حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ پر تنقید ۔ (خلافت و ملوکیت:۱۴۲)
حضرت زبیر رضی اللہ عنہ پر تنقید ۔ (خلافت و ملوکیت:۱۴۲)
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر تنقید ۔ (ہفت روزہ ایشیاء لاہور:۱۹نومبر۱۹۶۷ء)
حصرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر تنقید ۔ (خلافت وملوکیت:۱۲۵)
حضرت عمرو ابن العاص رضی اللہ عنہ پر تنقید ۔ (خلافت و ملوکیت:۱۲۹)
مودودی کے سلفِ صالحین رحمہم اللہ علیہم اجمعین پراعتراضات
امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ پر اعتراض ۔ (تجدید احیائے دین، چوتھا ایڈیشن:۳۵،چشتی)
مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ پر اعتراض ۔ (تجدید احیائے دین:۷۳)
معجزہ شق القمر کا انکار کرنا ۔ (ترجمانالقرآن:۳۲۔مئی۱۹۶۷ء)
دلیلِ نبوت صرف قرآن کا معجزہ ہے ۔ (رسائل و مسائل:۱۴۵، حصہ سوم، اشاعت اول بحوالہ ترجمان القرآن مارچ ۱۹۵۶ء،چشتی)
قادیانی کافر نہیں ہیں ۔ (خط حوالہ:۲۲۷۔تاریخ:۲۹۱۶۸ء)
ایصالِ ثواب گنہگاروں کےلیے نہیں ہے ۔ (ترجمان القرآن فروری ۱۹۶۷ء، ص:۲۷)
سحری طلوعِ فجر کے بعد بھی کھائی جا سکتی ہے ۔ (تفہیم القرآن : ۱۱۴۶)
تقلید گناہ کی چیز ہے ۔ (رسائل و مسائل:۱۲۴۴، طبع دوم)
داڑھی ایک مشت سے کم بھی رکھنا صحیح ہے ۔ (رسائل و مسائل حصہ اول ودوم:۳۰۷)
فقہ سے نفرت ہے ۔ (حقوق الزوجین صفحہ ۹۸)
تصوف اور سلوک یہ ایک جاہلانہ طریقہ ہے ۔ (تجدید و احیائے دین:۱۲۳)
تفسیر بالرائے جائز ہے ۔ (تفہیمات:۱۹۳۔ طبعِ چہارم)
صحابہ رضی اللہ عنہم معیارِحق نہیں ہیں۔(دستور جماعت اسلامی پاکستان:۱۴)
خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کے فیصلہ بھی حجت اور معیارِ حق نہیں ہیں ۔ (ترجمان القرآن جنوری:۵۸)
اللہ عزوجل سے دعا کہ وہ جملہ اہلِ اسلام کو ہر قسم کے جدید فتنوں سے محفوظ رکھے آمین ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment