Thursday 30 August 2018

دیوبندیوں اورقادیانیوں کی سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہاکی شان میں گستاخی

1 comments
دیوبندیوں اورقادیانیوں کی سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہاکی شان میں گستاخی

نوٹ : جو صاحب بھی جواب دینا چاہیں اِدھر اُدھر کی باتوں کی بجاے پوسٹ میں دیے گے اصل حوالہ جات کو پڑھں تصدیق کریں پھر اپنے ضمیر اور ایمان اگر زندہ و باقی ہیں تو پوسٹ کا جواب دیں کہ کیا یہ بد ترین گستاخی نہیں ہے ؟ اگر مرزا غلام احمد قادیانی یہی بات کرے تو گستاخی اور دیوبندی اس سے دو قدم آگے بڑھ کر گستاخی کریں تو دفاع کیا جاے کیوں آخر کیوں ؟

جس طرح کی گستاخیاں قادیانی کرتا رہا اسی طرح کی گساخیاں دیوبندی کرتے رہے اصل کتابوں کے اسکن بھی ساتھ حاضر ہیں اصل حوالہ جات کے ساتھ پڑھیں اور سوچیں :

حکیم الامتِ دیوبند اپنے ایک دیوبندی پیر کا بیان کرتے ہوے لکھتے ہیں : حضرت نے فرمایا ہم بیمار ہوگے حضرت بی بی فاطمۃ الزہرا (رضی اللہ عنہا) نے خواب میں ہمیں گلے سے لگایا ۔ (ملفوظات حکیم الامت جلد۸صفحہ۶۵)

فضل الرحمن گنج مرادآبادی دیوبندی پیر کی حکایت حکیم الامت دیوبند کی زبانی : گویا کہ انہیں یہ بات دنیا میں ہی پتہ چل گئی کہ یہ مرنے کے بعد جنت میں جائیں گے اور حوریں ان کے پاس آئیں گیں اور یہ انہیں کہیں گے کہ "بی قرآن سناؤ ورنہ اپنا کام کرو" دیوبندیوں کا پیر فضل الرحمٰن گنج مرآد بادی کہتا ہے :میں اندر گیا حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرا تشرف رکھتی تھیں آپ نے سینہ مبارک بالکل کھول کر مجھے سینے سے لگایا اور بہت پیار کیاؕ ۔ ( (ارشاد رحمانی و فضل یزدانی صفحہ نمبر ۵۸ فضل الرحمن گنج مراد آبادی دیوبندی )

حکیم الامت دیوبند علامہ اشرف علی تھانوی صاحب ان کے بارے میں لکھتے ہیں کہ : لیکن قبل روانگی جی چاہا کہ یہیں سے حضرت مولانا شاہ فضل الرحمن صاحب گنج مراد آبادی کی زیارت کر آئیں ورنہ پھر نہ جانے اس طرف کبھی آنا ہو یا نہ ہو ۔ (اشرف السوانح ، جلد اول / دوم ، صفحہ ٧٧ ، ادارہ تالیفات اشرفیہ ، فوارہ چوک ، ملتان)

مرزا غلام احمد قادیانی لکھتا ہے: حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے نہایت شفقت و محبت سے اس عاجز کا سر اپنی گود میں رکھ لیا۔(ایک غلطی کا ازالہ صفحہ نمبر ۲۱۳) ۔ (براھین احمدیہ جلد چہارم صفحہ نمبر ۵۹۹)

سوچو اے مسلمانو سوچو : اتنی بڑی گستاخی فاطمہ رضی اللہ عنہا کی شانِ اقدس میں کہ کوئی بھی اپنی ماں اور بہن کے بارے میں سننا پسند نہ کرے لیکن یہ تو ہیں ہی ظالم لوگ ، جب ان کے اندر حیاء نام کی کوئی چیز نہیں تو پھر ایمان کیسے ہو سکتا ہے ؟

اور بات کرتے ہیں کہ جب ہم جنت میں چلے جائیں گے کیا ان کے وہ عقائد و اعمال تھے جو انہیں جنت میں لے جا سکیں ؟ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں ان فتنوں سے بچاے اور بجاے ملاؤں کے بچانے کے ہمیں ایمان بچانے کی توفیق عطاء فرماے آمین ۔ (طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)



1 comments:

  • 5 January 2019 at 12:10

    doctor sahab kisi hasti kay baray main likhnay say pehlay unkay baray main mukamal malumat hasil karnay chaye aur apnay to hazrat fazle rehma jaisay zaat e bala par bohtan laga doya, janab hazrat fazle rehma to wilyat ka wo suraj hai jinki roshni say magrib say mashriq tak logo nay faiz paya, aur hazrat fazle rehma sunniyo kay imam hai, us daur main insay badi zaat e bala maujood nahi thy hindustan main, jahan apkay pakistan kay peer dildar ali shah, peer jamat ali shah, hazrat kay sshagirdo main rahay wahi hindustan kki koi khanqa nahi bachy jahan hazrat ka faiz nahi pahucpahucha, hazrat kay aqedat mando main waris paak, janab ahmed raza sahab babarelvi, mohadis surti sahab, ala hazrat ashrafi miya kichochvi, asharf ali thanvi, maulana mohammed alali mungeri, maulvi tajamal hussain, abhdul haye firangi mehli, ye kuch naam hai, iskay alawa queen victoria, sir sayed, allama iqbal aue degar hqzrat ki baragah main faiz lene atay rahay....hazrat kay daur main na barveli thay na deobandi sab sunni thay isliye ye wahid aisi hasti hai jinko dono group jo baad main alag huye mantay hai..ap say guzarish hai ki kisi bhi hasti par kuch llikhnay say pehlay mukmal ilm hasil karnay.....ap is link pay jaye is link par apkay pakistan kay allama sehzad mujadidi sahab nay hazrat ki zaat e bala par bayan kiya hai....https://youtu.be/hDCew-LGgo8

    aur mmazeed malimat kay lliye hazratfazlerehman.com par jaye.

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔