Thursday, 1 February 2018

برکات وثمرات درود شریف

برکات وثمرات درود شریف



امام شعرانی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ’’حدائق الانوار فی الصلوۃ والسلام علی النبی المختار‘‘ میں درود شریف کے پڑھنے کے ثمرات و فوائد اور نہ پڑھنے پر نقصانات کا تذکرہ کیا ہے ، یہاں صرف فوائد و ثمرات ذکر کئے جاتے ہیں ۔ (افضل الصلوات علی سید السادات امام یوسف بن اسماعیل نبھانی رحمۃ اللہ علیہ)

نوٹ : فقیر ڈاکٹر فیض احمد چشتی یہ سب محنت غلامان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کےلیئے کرتا ہے آپ سب کو مکمل مضمون کاپی کرنے کی اجازت ہے مگر حیرت و افسوس ہے ان احباب پر مضمون تو لےلیتے ہیں مگر اس میں کانٹ چھانٹ کرتے ہیں اور شاید انہیں فقیر مضامین تو پسند ہیں مگر نام پسند نہیں اس لیئے وہ مضمون سے نام کاٹ دیتے ہیں مجھے سمجھ نہیں آتی آخر ایسا کیوں کرتے ہیں کیا یہی تبلیغ دین ہے ؟ کیا ہمیں دین یہی سکھاتا ہے ؟ خیر اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر عطاء فرمائے آمین ۔ آیئے درود پاک پڑھنے کی برکات حاصل ہونے والے فوائد و برکات کا مختصر مضمون پڑھتے ہیں :

گویا درود شریف پڑھنے والے کو یہ فوائد و براکت حاصل ہوتی ہیں

(1) اللہ تعالیٰ کے حکم کی اطاعت کرتا ہے ۔

(2) اللہ تعالیٰ کے رحمت بھیجنے کے عمل میں شامل ہوتا ہے۔

(3) فرشتوں کے درود بھیجنے کے عمل میں شامل ہوتا ہے۔

(4) اللہ تعالیٰ کی طرف سے دس رحمتوں کا پروانہ ملتا ہے۔

(5) دس درجات کی بلندی عطا ہوتی ہے۔

(6) دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔

(7) دس خطائیں معاف کی جاتی ہیں۔

(8) دعا قبول ہونے کی ضمانت ملتی ہے۔

(9) قیامت میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت نصیب ہوتی ہے۔

(10) گناہوں کے معاف ہونے اور عیبوں کے چھپنے کا ذریعہ ہے۔

(11) اہم کاموں اور غموں کے دور ہونے کا سبب ہے۔

(12) حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قربت کا سبب ہے۔

(13) درود شریف پڑھنا صدقہ کرنے کے قائم مقام ہے۔

(14) حاجتوں اور ضرورتوں کے پورا ہونے میں معاون ہے۔

(15) درود پڑھنے والے پر اللہ کی رحمت اور فرشتوں کی طرف رحمت کی دعا ہوتی ہے ۔

(16) گناہوں سے دل کی پاکیزگی کا ذریعہ ہے۔

(17) موت سے پہلے جنت کی بشارت کا ذریعہ ہے۔

(18) قیامت کی ہولناکیوں سے بچنے میں کار آمد ہے۔

(19) درود وسلام پڑھنے والے کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود جواب عطا فرماتے ہیں ۔

(20) حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کی سنتوں کو یاد رکھنے کا بہترین نسخہ ہے ۔

(21) مجلس (بیٹھک)کے اچھے ہونے کی دلیل اور قیامت میںحسرت و ندامت سے چھٹکارا ہے۔

(22) درود پڑھنے والے کیلئے محتاجی و فقیری سے چھٹکارا ہے۔

(23) درود پڑھنے والا بخیل کہلائے جانے سے محفوظ ہو جاتا ہے ۔

(24) درود پڑھنے والا جبرئیل علیہ السّلام اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی منبر والی ایک بددعا سے محفوظ رہتا ہے ۔

(25) درود پڑھنے والا جنت کا راستہ پا لیتا ہے۔ نہ پڑھنے والا جنت کا راستہ بھٹک جاتا ہے ۔

(26) درود کی وجہ سے کلام کی ابتداء و انتہاء اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف پر ہوتی ہے ۔

(27) پل صراط پر کامیابی سے گذرنا نصیب ہوتا ہے ۔

(28) درود پڑھنے والا دل کی سختی اور جفا سے محفوظ ہو جاتا ہے ۔

(29) اللہ تعالیٰ درود پڑھنے والے کی محبت آسمان وزمین میں پھیلادیتے ہیں ۔

(30) درود کا ورد کرنے والے پر اللہ کی رحمت متوجہ رہتی ہے ۔

(31) درود پڑھنے والے پر ہر طرح کی برکات نازل ہوتی ہیں ۔

(32) درود پڑھنا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دوامِ محبت کا ذریعہ ہے۔

(33) درود پڑھنے سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں ترقی ہوتی ہے جو ایمان کا جز ہے ۔

(34) درود پڑھنے والے سے خود حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم محبت فرماتے ہیں ۔

(35) درود پڑھنا بندے کی ہدایت اور اس کی روحانی زندگی کا ذریعہ ہے ۔

(36) درود پڑھنے والے کا تذکرہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ہوتا ہے ۔

(37) درود پڑھنے والا بہت تھوڑا ہی سہی مگر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حق ادا کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔

(38) درود پڑھنے والا اللہ تعالیٰ کے احسان کا شکر عطا کرتا ہے ۔

(39) درود کے الفاظ اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اس کے شکر اور احسانات کی پہچان کو شامل ہوتے ہیں ۔

(40) بندے کا درود پڑھنا اپنے رب سے دعا اور سوال کرنا ہے جو کبھی نبی کیلئے اور کبھی اپنے لئے۔ جس میں خود بندے کا فائدہ ہے ۔

(41) درود پڑھنے کا ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے بندے کا دل میں عاجزی وانکساری پیدا ہوتی ہے ۔

(42) بار بار درود شریف پڑھنا گویا شیخ مربی و شیخ بانسبت ہونے کے قائم مقام ہے ۔

اللہ تعالیٰ ہمیں کثرت سے درود و سلام پڑھنے کی توفیق عطاء فرمائے اور درود و سلام کے فیوض و برکات سے مالا مال فرمائے آمین ۔ ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔

No comments:

Post a Comment

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق

ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری پر کفر کے فتوے تحقیق محترم قارئین کرام : علامہ اقبال اور قائداعظم کے خلاف فتوی دینے کے سلسلے میں تج...