انگریز لارڈ ہسٹنگ سید احمد کی بے نظیر کارگزاری سے بہت خوش تھا
مرزا حیرت دہلوی لکھتے ہیں : بارہ سو اکتیس 1231 ھجری تک سید صاحب (سیّد
احمد رائے بریلی) امیر خاں کی ملازمت میں رہے ۔ مگر ایک نامور کام آپ نے یہ
کیا کہ انگریزوں اور امیرخاں میں صلح کروادی ۔ لارڈ ہسٹنگ سید احمد (سیّد
احمد رائے بریلی) کی بے نظیر کارگزاری سے بہت خوش تھا ۔ دونوں لشکروں کے
بیچ ایک خیمہ کھڑا کیا گیا اور اس میں تین آدمیوں کا باہم معاہدہ ہوا جس
مین امیرخان ، لارڈ ہسٹنگ اور سید احمد
شامل تھے ۔ سید احمد خاں صاحب نےامیر خان کو بڑی مشکل سے شیشہ میں اتارا ۔
(حیاتِ طیبہ ، از میرزا حیرت دہلوی، صفحہ نمبر 420 مرزا حیرت دہلوی دیوبندی
وہابی )
اب بتاؤ خارجیو
تمہارے ملا سرعام انگریز کو سرکار اور مائی باپ کہتے رہے اور انگریز سرکار
ان سے خوش تھی ، انگریز سے لڑنا زہر قاتل قرار دیتے تھے اب بتاؤ انگریز کا
حامی کون تھا ؟ اور انگریز کن سے خوش تھا ؟ سید احمد رائے بریلی نے امیر
خان کی انگریز سے کیسے اور کیوں صلح کروائی ؟ خیمے میں یہ تینوں کون سا
معادہ کر رہے تھے اور کن کے خلاف پلاننگ تھی ؟
No comments:
Post a Comment