Saturday, 17 February 2018

نیک لوگوں کے جنازہ میں شرکت کی برکت

نیک لوگوں کے جنازہ میں شرکت کی برکت

حضرت عبداللہ بن عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ : نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے اِرشاد فرمایا : بندۂ مؤمِن کو مرنے کے بعدسب سے پہلی جزا یہ دی جائے گی کہ اس کے تمام شرکائے جنازہ کی بخشِش کر دی جا ئے گی ۔
(اَلتَّرغِیب وَالتَّرہِیب جلد نمبر ۴ صفحہ نمبر ۱۷۸حدیث۱۳)

قبر میں پہلا تحفہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم سے کسی نے پوچھا : مومن جب قَبْر میں داخِل ہوتا ہے تو اُس کو سب سے پہلا تحفہ کیا دیا جاتا ہے ؟ توارشاد فرمایا : اُس کی نَمازِ جنازہ پڑھنے والوں کی مغفرت کر دی جاتی ہے ۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۷ص۸رقم۹۲۵۷)

ایک شخص حضرت سَرِی سَقَطی رحمۃ اللہ علیہ کے جنازہ میں شریک ہوا ۔ رات کو خواب میں حضرت سَرِی سَقَطی رحمۃ اللہ علیہ کی زیارت ہوئی تو پوچھا : مَا فَعَلَ اللہُ بِکَ ؟ یعنی اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیا معامَلہ فرمایا ؟
جواب دیا : اللہ تعالیٰ نے میری اور میرے جنازے میں شریک ہوکر نَمازِجنازہ پڑھنے والوں کی مغفرت فرما دی ۔ اُس نے عَرض کی : یاسیِّدی ! میں نے بھی آپ کے جناز ے میں شریک ہو کرنَمازِ جنازہ پڑھی تھی ۔ تو آپ نے ایک فہرست نکالی مگر اس شخص کانام شامِل نہ تھا ، جب غورسے دیکھا تو اس کا نام حاشِیے پر موجود تھا ۔ (تاریخ دِمشق لابن عساکِر ج۲۰ص۱۹۸)

حضرت بِشرِحافی رحمۃ اللہ علیہ کو انتِقال کے بعد قاسم بن مُنَبِّہ رحمۃ اللہ علیہ نے خواب میں دیکھ کر پوچھا : مَا فَعَلَ اللہُ بِکَ ؟ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ کے ساتھ کیا معامَلہ فرمایا ؟ جواب دیا : اللہ تعالیٰ نے مجھے بَخش دیا اور ارشاد فرمایا : اے بِشر تم کو بلکہ تمہارے جنازے میں جو جو شریک ہوئے ان کو بھی میں نے بَخش دیا ۔
تو میں نے عَرض کی : یارب عز و جل ! مجھ سے مَحَبَّت کرنے والوں کو بھی بَخش دے ۔ تو اللہ عز و جل کی رَحمت مزید جوش پر آئی ، اور فرمایا : قِیامت تک جو تم سے مَحَبَّت کریں گے اُن سب کو بھی میں نے بَخش دیا ۔ (تاریخ دِمشق لابن عساکِر ج ۱۰ ص ۲۲۵)

ایک عورت کی نَماز ِجنازہ میں ایک کفن چور بھی شامِل ہو گیا اور قبرِستان ساتھ جا کر اُس نے قَبْر کا پتا محفوظ کر لیا ۔ جب رات ہوئی تو اس نے کفن چُرانے کیلئے قَبْر کھود ڈالی ۔ یکا یک مرحومہ بول اُٹھی : سُبحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ایک مَغْفُور (یعنی بخشِش کا حقدار ) شخص مَغْفُور ( یعنی بخشی ہوئی) عورت کا کفن چُراتا ہے ! سُن ، اللہ تعالیٰ نے میری بھی مغفرت کر دی اور اُن تمام لوگوں کی بھی جنہوں نے میرے جنازے کی نَماز پڑھی اورتُو بھی اُن میں شریک تھا ۔
(یہ سُن کر اُس نے فوراً قَبر پر مِٹّی ڈال دی اور سچّے دل سے تائب ہو گیا) ۔ (شُعَبُ الْاِیمان ج۷ص۸رقم۹۲۶۱)۔(طالب دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...