حالانکہ اس منزہ عن العیوب ذات کے لامتناھی محاسن اور خوبیاں جانتے رھنا ھی اسلام ھے اھل جستجو کے لیے ھر لمحہ ان خوبیوں سے پردے اٹھتے چلے جاتے ھیں اور ھدائت و نجات کی نئ راھیں کھلتی چلی جاتی ھیں-
اسلام کا پیغام پوری دنیا میں عام کرنے والے صوفیا اور اولیاۓ کرام کو
بت اور اسلام کا دشمن قرار دیا گیا جبکہ بت کدے, آتش کدے اور کفر انہیں کی
صداۓ کن سے لرزہ براندم تھے اور ھیں غرض ھر رزیل سے رزیل طریقہ مسلمانوں کو
تقسیم کرنے کیلۓ بروۓ کار لایا گیا اور لایا جا رھا ھے- اسلامی عقائد میں
بگاڑ پیدا کر کے اسلام کو ھمیشہ کیلیۓ مخدوش بنانے کی ناپاک سازش کی گئ
لیکن یہ دین اللہ پاک کا پسندیدہ ھے اور یہ قیامت تک انسانوں کے لیے راھنما
دین ھے-
اللہ رب العزت نے ھر دور میں ایسے مردان حر پیدا کرتا ھے جو گلستان اسلام کی نگہبانی پوری جانفشانی سے کرتے ھیں جن کی زندگی کا مقصد صرف اور صرف اسلام کو اصلی حالت میں جیسے حجاز مقدس سے چلا تھا ویسے حاصل کرنا اور اور اگلی نسلوں تک پہنچانا ھوتا ھے اس دین رحمت کے سمندر میں بدعقیدگی کی گندی نالیوں کو گرنے سے روکنا ان کا مطمعء نظر ھوتا ھے-
میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی
میں اسی لیے مجاھد میں اسی لیے نمازی
اس دین کو لانے والے پیارے آقا کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبادک ھے-
" میری امت کا ایک گروہ ھمیشہ اللہ تعالی کے حکم پر قائم رھے گا ان کو فتنہ پروری شرانگیزی نقصان نہیں دے گی اور نہ مخالفین کوئ نقصان پہنچا سکیں گے حتی کہ قیامت کا دن آ جاۓ گا اور وہ اسی پر قائم ھوں گے"-
حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور میں فتنوں کی کالی آندھی نے سر اٹھا لیا صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم نے صرف نعرہ تکبیر لگانے والوں کا مقابلہ نعرہ رسالت سے کیا اور فتنوں کا سر کچل کر رکھ دیا پہلے صحابی سے لے کر سب سے آخر میں دنیا سے جانے والے صحابی حضرت ابوطفیل عامر بن واثلہ رضی اللہ تعالی عنہ تک ھر ایک صحابی کا کردار بد عقیدگی کو مٹانے کیلۓ منارہ نور کی حثییت رکھتا ھے-
پھر تابعین, تبع تابعین اور ان سے نور پانے والوں نے شرق و غرب میں حق کی آواز پہنچائ اور ظلمتوں کو دیس نکالا دیا اور اس کے بعد داتا گنج بخش علی ھجویری, غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی, ابوالمحامد امام محمد غزالی, سلطان صلاح الدین ایوبی, مجدد الف.ثانی شیخ احمد سرھندی, امام فضل حق خیر آبادی اور اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی تک ھر دور میں ھزاروں محدثین, مفسرین اور مجددین رحمہم اللہ حق کا پر چم لہراتے رھے بدعقیدگی اور دیگر فتنوں کی سرکوبی کرتے رھے-
ستیزہ کار رھا ھے ازل سے تا امروز
چراغ مصطفوی سے شرار بو لہبی
اللہ رب العزت نے ھر دور میں ایسے مردان حر پیدا کرتا ھے جو گلستان اسلام کی نگہبانی پوری جانفشانی سے کرتے ھیں جن کی زندگی کا مقصد صرف اور صرف اسلام کو اصلی حالت میں جیسے حجاز مقدس سے چلا تھا ویسے حاصل کرنا اور اور اگلی نسلوں تک پہنچانا ھوتا ھے اس دین رحمت کے سمندر میں بدعقیدگی کی گندی نالیوں کو گرنے سے روکنا ان کا مطمعء نظر ھوتا ھے-
میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی
میں اسی لیے مجاھد میں اسی لیے نمازی
اس دین کو لانے والے پیارے آقا کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبادک ھے-
" میری امت کا ایک گروہ ھمیشہ اللہ تعالی کے حکم پر قائم رھے گا ان کو فتنہ پروری شرانگیزی نقصان نہیں دے گی اور نہ مخالفین کوئ نقصان پہنچا سکیں گے حتی کہ قیامت کا دن آ جاۓ گا اور وہ اسی پر قائم ھوں گے"-
حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور میں فتنوں کی کالی آندھی نے سر اٹھا لیا صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم نے صرف نعرہ تکبیر لگانے والوں کا مقابلہ نعرہ رسالت سے کیا اور فتنوں کا سر کچل کر رکھ دیا پہلے صحابی سے لے کر سب سے آخر میں دنیا سے جانے والے صحابی حضرت ابوطفیل عامر بن واثلہ رضی اللہ تعالی عنہ تک ھر ایک صحابی کا کردار بد عقیدگی کو مٹانے کیلۓ منارہ نور کی حثییت رکھتا ھے-
پھر تابعین, تبع تابعین اور ان سے نور پانے والوں نے شرق و غرب میں حق کی آواز پہنچائ اور ظلمتوں کو دیس نکالا دیا اور اس کے بعد داتا گنج بخش علی ھجویری, غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی, ابوالمحامد امام محمد غزالی, سلطان صلاح الدین ایوبی, مجدد الف.ثانی شیخ احمد سرھندی, امام فضل حق خیر آبادی اور اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی تک ھر دور میں ھزاروں محدثین, مفسرین اور مجددین رحمہم اللہ حق کا پر چم لہراتے رھے بدعقیدگی اور دیگر فتنوں کی سرکوبی کرتے رھے-
ستیزہ کار رھا ھے ازل سے تا امروز
چراغ مصطفوی سے شرار بو لہبی
No comments:
Post a Comment