Sunday 16 August 2015

اللہ تعالیٰ کے عرش سے نزول کے وقت عرش خالی ہوتا ہے غیر مقلد وھابی نام نہاد اھلحدیث سلفیوں کا عقیدہ

0 comments
سلفیوں کے شیخ ابن العثیمین  لکھتے ہیں : ۔
واذا كان علماء اهل السنة لهم في هذا ثلاثة قول يخلو، وقول بانه لا يخلو، وقول بالتوقف (شرح عقیدہ الاوسطیہ للعثیمین ص 261)
علماء اہل سنت کے  (نزول) کے بارے میں تین قول ہیں
1 : نزول کے وقت عرش خالی ہو جاتا ہے۔
2: نزول کے وقت عرش خالی نہیں ہوتا ۔
3: اس پر توقف کیا جائے ۔
ابن عثیمین نے اہلسنت پر یہ بہتان عظیم باندھا ہے کہ اہلسنت کے نزول کے متعلق تین قول ہیں البتہ ان کے فرقے کے اس متعلق یہ کہا جاسکتا ہے کہ ان کے تین مختلف اقوال ہیں جن سے جان چھڑانے کیلئے ابن عثیمین نے ان اقوال کو اہلسنت کی طرف منسوب کر دیا ہے ۔
اب بتایئے ان میں سے کس کا عقیدہ صحیح ہے ؟ ؟
پہلے قول کے مطابق نزول کے وقت اللہ کا عرش خالی ہو جاتا ہے اور بقول ابن عثیمین یہ اہلسنت کا قول ہے کہ عرش خالی ہوتا ہے ۔ دوسرے قول  کے مطابق اللہ کا عرش خالی نہیں ہوتا یہ بھی  اہلسنت کا قول ہے اور تیسرا یہ کہ اس پر توقف کیا جائے یہ بھی اہلسنت کا قول ہے۔
اب جو  نزول کے وقت اللہ کے عرش کو خالی مانے وہ بھی اہلسنت جو  عرش کو خالی نہ مانے وہ بھی اہلسنت اور جو یہ کہے کہ اسے معلوم نہیں کہ کیا ہوتا ہے تو وہ بھی اہلسنت۔ نعوذ باللہ من ذالک یہ عقائد ابن عثیمین نے کہاں سے لئے ہیں اسلاف میں سے کس نے کہا ہے کہ نزول کے متعلق تین قول ہین اور تینوں اہلسنت کے ہیں اور حق ہیں ؟

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔