Monday 24 August 2015

وہ جو کہتے ہیں ہمارا کوئ مدد گار نہیں

0 comments
وہابی دیوبندی حضرات جو کہتے ہیں کہ اللہ کے علاوہ انکا مددگار کوئی نہیں تو وہ بھی صحیح کہتے ہیں کیسے ؟

قرآن مجید فرقانِ حمید کے مطابق وہ کون لوگ ہیں جن کا کوئی مددگار نہیں؟ یہ پڑھیں

اِنَّ الْمُنٰفِقِيْنَ فِي الدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ ۚ وَلَنْ تَجِدَ لَھُمْ نَصِيْرًا

ترجمہ تھانوی:۔
بلاشبہ منافقین دوزح کے سب سے نیچے کے طبقہ میں جائیں گے اور تو ہرگزان کا کوئی مددگار نہ پاوے گا ۔ از۔ سورۃ النساء 145

پھر ایک اور جگہ پر منافقین کے بارے میں ارشاد ہورہا ہے کہ:۔

وَاِنْ يَّتَوَلَّوْا يُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ عَذَابًا اَلِـــيْمًا ۙ فِي الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ ۚ وَمَا لَهُمْ فِي الْاَرْضِ مِنْ وَّلِيٍّ وَّلَا نَصِيْرٍ

ترجمہ (وہابی عبدالرحمٰن کیلانی)

اللہ انہیں دنیا میں بھی دردناک عذاب دے گا اور آخرت میں بھی۔ اور ان کے لئے روئے زمین پر کوئی حامی اور مددگار نہ ہوگا

مزید قرآن مجید فرقان حمید میں لکھا ہے؛۔

اِنْ تَحْرِصْ عَلٰي هُدٰىهُمْ فَاِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِيْ مَنْ يُّضِلُّ وَمَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِيْنَ ۔ سورت النحل 37

ترجمہ مولانا عاشق الٰہی میرٹھی ؛۔ اگر آپ ان کی ہدایت پر حرص کریں سو بلاشبہ اللہ اسے ہدایت نہیں دیتا جسے گمراہ کرتا ہے اور ان کے لیے کوئی مددگار نہ ہوگا

پھر لکھا ہے

وَمَا لِلظّٰلِمِيْنَ مِنْ نَّصِيْرٍ سورہ الحج۔ 71

ترجمہ؛۔ اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں

یعنی معلوم یہ ہوا کہ ، قرآن مجید میں اللہ نے فرمایا ہے کہ ظالموں، منافقوں، شرک کرنے والوں کا کوئی مددگار نہیں، وہ دنیا میں بھی ذلیل ہوتے ہیں اور آخرت میں بھی دردناک عذاب ہے

اب مسلمانوں کے لیئےیہی قرآن مجید کیا فرماتا ہے

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے؛۔ پہلے اللہ (یعنی یا اللہ مدد)۔

بَلِ اللّٰهُ مَوْلٰىكُمْ ۚ وَھُوَ خَيْرُ النّٰصِرِيْنَ ۔ سورہ آل عمران 150

ترجمہ؛۔ کنزالایمان شریف

بلکہ اللہ تمہارا مولا ہے اور وہ سب سے بہتر مددگار،

پھر رب کائنات جل وشانہ فرماتا ہے؛۔

فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلٰىهُ وَجِبْرِيْلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِيْنَ ۚ وَالْمَلٰۗىِٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِيْرٌ ۔ سورہ التحریم آیت 4

ترجمہ، کیلانی (وہابی)۔

اللہ اس کا رفیق ہے اور جبرائیل اور تمام نیک مسلمان اور مزید براں فرشتے بھی اس کے مدد گار ہیں ۔

(یعنی یہ نص بنی یارسول اللہ مدد کی، یا عباداللہ الصالحین مدد کی، یعنی یا علی مدد کی اور یا غوث الاعظم دستگیر کہنے کی)۔

یعنی پتہ چلا کہ اللہ تو ہے ہی مسلمانوں کا مددگار لیکن، اللہ کےفرمان کے مطابق جو اسکے رسول کے رستے پر چلتا ہے (یعنی مسلمان) تو اسکے مددگار اللہ کے علاوہ اسکے فرشتے جیسے جبرئیل علیہ السلام اور نیک ایمان والے یعنی دوسرے صالح مؤمن مسلمان ہیں۔ اور اسی لیئے اللہ رب العزت نے ان مددگاروں کا وسیلہ پیش کرنے کا حکم بھی

اسی قرآن کی اس آیت مین دیا کہ فرمایا؛۔

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَابْتَغُوْٓا اِلَيْهِ الْوَسِيْلَةَ وَجَاهِدُوْا فِيْ سَبِيْلِهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۔ سورہ المائدہ آیت 35

ترجمہ

اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو (ف٦٦) اور اس کی راہ میں جہاد کرو اس امید پر کہ فلاح پاؤ،

حاصلِ کلام یہ رہا کہ

دیوبندی وہابیوں کا واقعی کوئی مددگار نہیں ، کیونکہ

(1) یہ اسلام سے باہر ہیں اسی لیئے ان کا کوئی مددگار نہیں ورنہ قرآن کی آیت کے مطابق اللہ کے علاوہ اسکے انبیاء فرشتے اور صالحین بھی مسلمانوں کے مددگار ہوتےہیں اور یہ اللہ کی عطا سے ہوتے ہیں۔ اور

(2) یہ کہ اللہ نے خود (وسیلہ تلاش) کرنے کا حکم دیا۔ اور اللہ کی بارگاہ میں بھلا اسکے حبیب ِ کریم علیہ الصلوٰۃ والتسلیم سے بڑھ کر کس کا وسیلہ پیش کیا جاسکتا ہے تم خود ہی بتاؤ؟ اسی لیئے یہ ہوا (یارسول اللہ مدد، یا علی مدد اور یا غوث الاعظم المدد)۔ یہ شرک نہیں بلکہ قرآن کا حکم ہے جسکے (وہابی،دیوبندی) منکر ہیں

لہٰذا جو مسلمان ہے اسکا مددگار اللہ ہے، اور اسی اللہ کی عطاء سے انبیاء ، عباداللہ الصالحین یعنی نیک بندے مؤمن مسلمان جس میں صحابہ، تابعین، اولیاء سب آجاتے ہیں وہ بھی مددگار ہیں ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔