Tuesday 25 August 2015

تدوین حدیث

0 comments

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین دنیا سے بکثرت تشریف لے جانے لگے اور تابعین کرام کے جس مقدس گروہ کو سنن کریمہ و احادیث نبویہ کی یہ امانت پہنچی تھی اس کے بعد اہل بصیرت حضرات کو اس زمانہ کے حالات کے پیش نظر یہ خطرہ محسوس ہوا کہ اگر کتابی صورت میں تدوین احادیث کا کام نہ کیا گیا تو اس نعمت عظمیٰ سے ہم محروم ہو جائیں گے۔ اس لئے انہوں نے کتابوں کی صورت میں حدیثیں جمع کرنے کا تہیہ کر لیا۔ چنانچہ خلیفہ راشد حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ کی تحریک سے تدوین حدیث کا باقاعدہ کام شروع ہوا۔ ان مؤلفین میں ربیع بن صبیح متوفی ۱۶۰ ھ، موسیٰ ابن عقبہ متوفی ۱۴۱ ھ، امام اعظم ابو حنیفہ ۱۵۰ ھ، امام مالک ۱۷۹ ھ، ابن جریج ۱۵۶ ھ، امام ابو یوسف ۱۸۲ ھ، امام محمد ۱۸۹ ھ، امام اوزاعی ۱۵۶ ھ، سفیان ثوری ۱۶۱ ھ، حماد بن سلمہ بن دینار ۱۷۶ ھ اور ان کے علاوہ دیگر محدثین کبار نے کتابوں کی صورت میں احادیث جمع کیں اور دوسری صدی کے اواخر تک کتب احادیث کے مجموعے بکثرت مرتب ہو گئے۔

تیسری صدی کے اوائل میں مسدد بن مسرہد متوفی ۲۱۸ ھ، اسد بن موسیٰ البصری متوفی ۲۱۲ھ، نعیم بن حماد الخزاعی متوفی ۲۲۸ ھ، امام احمد بن حنبل متوفی ۲۴۱ ھ، اسحاق بن راہویہ متوفی ۲۳۸ ھ، عثمان بن ابی شیبہ متوفی ۲۳۹ ھ، ابو بکر بن ابی شیبہ ۲۳۵ ھ نے مختلف موضوعات مثلاً سیرت، احکام، مغازی پر احادیث کے مجموعے مرتب کئے ان میں سے بعض مؤلفین کی تصانیف موجود نہیں لیکن اس سے یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ وہ ضائع ہو گئیں بلکہ ان کا پورا مواد ان کے ہم عصروں اور ان کے بعد آنے والوں نے اپنی کتابوں میں شامل کر لیا اور لوگ ان سے بے نیاز ہوتے چلے گئے۔ اسی صدی میں امام بخاری متوفی ۲۵۶ ھ، امام مسلم متوفی ۲۶۱ ھ، امام ابو داؤد متوفی ۲۷۵ ھ، امام ترمذی متوفی ۲۷۹ ھ، امام نسائی ۳۰۳ ھ، امام ابن ماجہ ۲۷۳ ھ نے صحاح، جوامع اور سنن تالیف فرمائیں اور تدوین حدیث کا کام نہایت خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل کو پہنچا۔

ہم ان صحابہ کرام و تابعین عظام و اجلۂ محدثین رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اس احسانِ عظیم کا شکریہ ادا کرنے سے قاصر ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی احادیث مقدسہ کو کتابی صورت میں مدون کر کے امت مسلمہ کے لئے ہدایت کا ایک روشن مینار قائم کر دیا اور حق کو باطل سے ممتاز کر کے سنن نبویہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والتحیہ کے انوار سے ہر مومن کے دل کو منور فرمایا

فجزاہم اللّٰہ عنا وعن سائر المسلمین۔ اٰمین!

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔