عالمِ دین اور ہماری قوم
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
محترم قارئینِ کرام : گانوں کی طرز پر ناچتے نوٹ خوانوں پر نوٹ نچھاور کرنے والے سنی مسلمان اس پیغام کو ضرور پڑھیں :
فقیر ڈاکٹر فیض احمد چشتی آپ کو ایک صحیح العقیدہ سنی عالمِ دین کی سچی زندگی کی مختصر کہانی پیش کر رہا ہے مکمل ضرور پڑھیں اور سوچیں ۔ ایک عالمِ دین ایک دن مسجد کے اندر بیٹھے ہاتھ اٹھا کر اللہ تعالیٰ سے نہ جانے کیا مانگ رہے تھے ؟ ۔ لباس بھی وہ نہ تھا جیسا پہلے پہنتے تھے مگر نہایت صاف لباس تھا ۔ اُن کے رخسار آنسوؤں سے بھیگ چکے تھے ۔ بہت سے لوگ اُن کی طرف متوجہ تھے اور وہ بالکل بےخبر اللہ تعالیٰ سے ملتجی تھے ۔ جیسے ہی وہ اٹھے ۔ ایک اجنبی نے بڑھ کر اُن کا ہاتھ پکڑا اور سلام کے بعد پوچھا کہ اللہ تعالیٰ سے کیا مانگ رہے تھے ؟
عالمِ دین نے کہا کہ میری قوم کا ضمیر مر گیا ہے اُن کےلیے بیداری اور اپنے لیے اِس مردہ ضمیر قوم کے مظالم پر صبر و استقامت مانگ رہا تھا ۔ اور دینی کاموں کےلیے رقم ۔
اجنبی نے سوال کیا کہ کیا آپ اِن حالات میں بھی دین کا کام کر رہے ہیں ؟
عالمِ دین نے جواب دیا ہاں الحَمْدُ ِلله کرایہ کا مکان ، مہنگاٸی کا بوجھ اُوپر سے اپنی قوم کے مظالم کے باوجود دینی کام اور بے سہارا بچوں کی خدمت جاری ہے اور یہ سلسلہ تا دمِ حیات جاری رہے گا ان شاء اللہ ۔
اجنبی نے پوچھا یہ سب اخراجات آپ کیسےچلا رہے ہیں کیاکوٸی ماہانہ تعاون کرتا ہے اس سلسلہ میں ؟
عالمِ دین کا جواب نہیں محترم کوٸی تعاون نہیں کرتا میری قوم کو عقیدہ کے غدّار اور شریعت کی پامالی کرنے والے نوٹ خوروں پر اپنی دولت نچھاور کرنے سے فرصت ہی نہیں ہے ۔
اجنبی بے پھر سوال کیا کہ اخراجات کیسے چلاتے ہیں ؟
عالمِ دین کا جواب بس جی ایک جگہ جمعة المبارک پڑھاتا ہوں کچھ وہ ناہانہ خدمت کر دیتے ہیں اور چزیں لے کر فروخت کرتا ہوں
بہت سے لوگ جھ سے وہ چھوٹی موٹی چزیں خریدتے ہیں اس طرح گذر اوقات ہو جاتی ہے الحَمْدُ ِلله ۔
اجنبی کہتا ہے عالمِ دین کے چہرے پر بہتے آنسو اور اُن کا ایک ایک لفظ میری روح میں اتر رھا تھا ۔ اجنبی کہتا ہے میں نے جرات کر کے ایک سوال اور کر دیا کہ آپ کا کوئی دوست یا رشتہ دار جو واہ واہ کرتے تھے اُن میں سے کوٸی ساتھ نہیں دیتا اجنبی نہ چاہتے ہوۓ بھی عالمِ دین سے پوچھ بیٹھا ؟
عالمِ دین ایک سرد آہ بھرتے ہوۓ جواب میں کہنے لگے حترم جب وقت آ جاۓ تو غریب کا کوئی دوست یا رشتہ دار نہیں ہوتا ۔ عالمِ دین کہنے لگے فقیر کبھی جھوٹ نہیں بولتا مگر جب عوام الناس و ملنے والے احباب پوچھتے ہیں تو عرض کرتا ہوں الحَمْدُ ِلله بہت اچھا وقت گذر رہا ہے اس وقت لگتا ہے فقیر جھوٹ بول را ہے اللہ عزوجل معاف فرماۓ آمین ۔
اجنبی عالمِ دین سے کہتا ہے کہ اگر اِن معاملات کو چلانے کےلے کچھ دوست مل جاٸیں تو آپ کیا محسوس کرینگے اور کیا اپنے بیٹوں کو بھی خطیب بناٸیں گے ؟
عالمِ دین سرد آہ بھرتے ہوۓ جواباً کہتے ہیں ہاں پہلا کام فقیر خود جب تک زندہ ہے پہلے سے بڑھ کر خدمتِ دین کرے جملہ وقت دے گا مگر اپنے بیٹوں کو خطیب بالکل نہیں بناۓ گا کیونکہ میری قوم عالم و خطیب کو حقیر سمجھتی اور نفرت کرتی ہے یہ فقیر کا ذاتی تجربہ ہے کہ اِس قوم میں سے فقیر سے کبھی کسی نے نہیں پوچھا کہ حالات کیسے ہیں ؟ گذر بَسرکیسے ہو رہی ہے ؟ مکان کا کرایہ ، بل وغیرہ کیسے ادا کرتے ہی ؟ بس پاس سے گزر جاتے ہیں ۔
اجنبی کہتا ہے میں حیران بھی تھا اور پریشان بھی ۔
عالمِ دین نے کہا کہ ہر روز مسجد ومحلہ میں آتا جاتا ہوں مگر کبھی کسی نے نہیں پوچھا جبکہ سب لوگ اِس فقیر کو جانتے ہیں مگر کوئی نہیں ہوچھتا پھر عالمِ دین زور زور سے رونے لگا ۔ اور اجنبی سے کہنے لگ جب قوم کا ضمیر مر جاتا ہے تو پچھے نمازیں پڑھنے والے ، دورانِ خطاب اور تحریریں پڑھ کر واہ واہ کرنے والے سب اجنبی بن جاتے ہیں ۔
اجنبی کہتا میرے پاس عالمِ دین کی باتوں کا کوئی جواب نہیں تھا ۔
محترم قارٸینِ کرام : ایسے کتنے علما ہوں گے جو حسرتوں سے زخمی ہیں ۔ آپ کا ضمیر اگر زندہ ہے تو بس ایک کوشش کیجیے اور اپنے اردگرد ایسے درویش صفت علماۓ حق ڈھونڈھیے اور ان کی خدمت و مدد کیجیے ۔ شریعت و عقیدہ کی دھجیاں اُڑانے والے نوٹ خوروں پر دولت نچھاور کرنے کی بجاۓ اُن جیسے درویش علماۓ حق کی خدمت کیجیے ۔ شاید اُن کو گھر کا چولھا چلانے کےلیے زیادہ ضرورت ہو ، گھر کا کرایہ یا بِل ادا کرنا ہو ۔ تصویر یا ویڈیو بھیجنے کی جگہ یہ میسج مکمل پڑھیں اور مختلف گروپس میں مِن و عَن ضرور شئیر کریں ۔ خُود مِیں اور معاشرے میں تبدیلی لانے کی کوشش جاری رکھیں ۔ ایک بار شیر ضرور کیجیئے گا پلیز پڑھ کر جزاك الله ۔ یہ پیغام فقیر عرصہ دراز سے پوسٹ کر رہا ہے مگر قوم سو رہی ہے پیغام یہ ہے ⬅ تبلٕغِ دین کے مشن میں ہمارا ساتھ دیجیے : ⬇
دین کا درد رکھنے والے مسلمان بھائیوں ، بیٹوں اور سبھی احباب سے گذارش ہے کہ : فتنوں کے اس دور میں فتنوں کا مقابلہ کرنے ، دین کی نشر و اشاعت کرنے اور دینی تعلیم عام کرنے میں ہمارا ساتھ دیں ۔ ادارہ کےلیے جگہ کی خریداری و تعمیر ۔ دین کی نشر و اشاعت ، دینی کتب تفاسیر قرآن اور کتب احادیث عربی اردو کی شروحات و دیگر اسلامی کتب کی : آئیے تفاسیر قرآن اور کتب احادیث کی خریداری میں ہمارا ساتھ دیجیے اور مستحق بچوں اور بچیوں کو دینی تعلیم دینے کے اخراجات کے سلسلہ میں صاحب حیثیت مسلمان تعاون فرمائیں جزاکم اللہ خیرا ۔ ہمارے اکاؤنٹ نمبرز یہ ہیں : فیض احمد چشتی اکاؤنٹ نمبر 0001957900055503 حبیب بینک کیولری گراؤنڈ برانچ لاہور پاکستان ، موبی کیش اکاؤنٹ نمبرز یہ ہیں ۔ 03009576666 ،03215555970 ، اللہ تعالیٰ آپ سب کو اجرِ عظیم عطاء فرمائے آمین ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment