Tuesday 27 November 2018

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے اس دستر خوان سے بارہا اپنے دست مبارک اور لب مبارک کو صاف کیا اس لیئے اسے آگ نہیں جلا سکتی


نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم نے اس دستر خوان سے بارہا اپنے دست مبارک اور لب مبارک کو صاف کیا اس لیئے اسے آگ نہیں جلا سکتی

حافظ ابو نعیم رحمۃ اللہ علیہ متوفی (۴۳۰ ھ) نے بروایت عباد بن عبد الصّمد رضی اللہ عنہما نقل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہاں آئے ۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کنیز سے کہا کہ دستر خوان لاؤ تا کہ ہم چاشت کا کھانا کھائیں ، وہ لے آئی۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ وہ رومال لا ؤ وہ ایک میلا رومال لے آئی ۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تنورگرم کر اس نے تنور گرم کیا پھر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حکم سے رومال اس میں ڈال دیاگیا ۔ وہ ایسا سفید نکلا گویا کہ دودھ ہے ۔ ہم نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ یہ کیا ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ یہ وہ رومال ہے جس سے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم اپنے روئے مبارک کو مسح فرمایا کرتے تھے ۔ جب یہ میلا ہوجاتا ہے تو اسے ہم یوں صاف کرلیتے ہیں کیونکہ آگ اس شے پر اثر نہیں کرتی جو انبیاء علیہم الصلوٰۃ و السلام کے روئے مبارک پر سے گذری ہو ۔ (شواہد النبوۃ مترجم اردو رکن خامس ، صفحہ نمبر 235)

حضرت انس رضی اللہ عنہ کا دستر خوان اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا روٹیاں لگانا اور جن کو کو حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کا ہاتھ لگا آگ نے اثر نہ کیا ۔ (خطبات فقیر جلد دوم صفحہ 92 ،93)

عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اے دل اگر تجھے آتش دوزخ سے نجات پانے کی فکر ہے تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا قرب حاصل کر ، جب ان کے دست مبارک کو مس کرنے کی وجہ سے ایک بے جان جلنے سے محفوظ رہا ,, تو جو ان کا عاشق زار ہو گا وہ کیسے جلے گا " پھر مہمانوں نے خادمہ سے پوچھاکہ تو نے بلا تامل دستر خوان آگ میں ڈال دیا, کیا تو ڈری نہیں کہ یہ جل جائے گا ؟ اس نے جواب دیا "میں کی غلام ہوں اور مجھے یقین ہے کہ جو آپ ؓ حکم دیں گے وہ کبھی نقصان پہنچانے والا نہیں ہو گا ۔
عارف رومی رحمۃ اللہ علیہ نصیحت فرماتے ہیں کہ : اگر کسی شخص کا دل جہنم کی آگ سے خوف ذدہ ہو اس کوچاہیے کہ ایسے مبارک لبوں اور ہاتھوں کے قریب ہو جائے جو قرب والے ہیں ۔
اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ہاتھ جس چیز کو مس کر دیں تو وہ آگ میں نہیں جل سکتی ، تو جو امتی عشق مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور آپ سے عقیدت رکھتا ہو گا تو اسے کیا کچھ عطا ہو گا ۔ اے عزیز صدق اور پختگی میں عورت سے کم نہ ہو مردان خدا اولیاء اللہ کا دامن پکڑ ان کے لمس سے تم کندھن بن جاؤ گے . درس حیات: جو کوئی عشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا طالب ہے اسے چاہیے کہ وہ اولیا اللہ کی ہمنشینی اختیار کرے ان کی صحبت اور نگاہ سے عشق کا وہ رنگ نصیب ہو گا کہ وہ دونوں جہان میں لا یحتاج ہو جائے گا ۔ (ماخوذ مثنوی مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ)۔(طالبِ دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...