Monday 5 November 2018

درسِ حدیث من زارا قبری وجبت لہ شفاعتی

درسِ حدیث من زارا قبری وجبت لہ شفاعتی

نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے فرمایا : من زارا قبری وجبت لہ شفاعتی ، جس نے میری زیارت میری وفات کے بعد کی اس نے میری زندگی میں زیارت کی ، زیارت روضہ اقدس کے منکر کو حدیث سے جواب ۔ (شرح احادیث خیر الانام صفحہ 17 ، 18 حکیم الامت دیوبند جناب اشرف علی تھانوی)

محترم قارئین : بعض لوگوں کی طرف سے اس حدیث مبارکہ پر ضعیف ہونے کا اعراض کیا جاتا ہے آیئے اس کا جواب پڑھتے ہیں :

من زارا قبری وجبت لہ شفاعتی

کو ضعیف ثابت کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا تے ہیں : ان کا رد کرنا مناسب سمجھا اور اس حدیث کو ضعیف ثابت کرنے کے چکر میں یہ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم کے مزار مبارک کی حاضری سے روکنا چاہتے ہیں دوستوں اس حدیث کو کبار آئمہ نے متعدد طرق اور مختلف الفاظ کے ساتھ بیان کیا ہے ۔

امام ابوبکر احمد بن عبدالخالق رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی سند کے ساتھ روایت کیا ہے
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم سے روایت کرتے ہیں فرمایا جس نے میری قبر کی زیارت کی اس کے لیے میری شفاعت واجب ہوگئ ۔

حافظ ابو القاسم بن احمد طبرانی رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری سند کے ساتھ روایت کرتے ہیں : ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت یے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے ارشاد فرمایا, جو شخص میری زیارت کے ارادے میرے پاس آۓ اور اسکو میری زیارت کے سوا کوی حاجت نہیں ہو مجھ یہ حق یے .میں قیامت کے دن اسکا شفیع ہوگا ۔ (المعجم الکبیر ج 12 ص 235،چشتی)

امام علی بن عمر الدارقطنی رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری سند کے ساتھ امام مجاہد رحمۃ اللہ علیہ سے روایت کرتے ہیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے ارشاد فرمایا , جس نے حج کیا پس میرے وفات کے بعد میری قبر کی زیارت کی گویا اس نے میری حیاتی میں میری زیارت کی ۔ (سنن بہیقی ج 5 ص 246)

حافظ ابو احمد عبداللہ بن عدی الجرجانی رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری سند کے ساتھ ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت کرتے ہیں : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے ارشاد فرمایا جس نے بیت اللہ کا حج کیا اور میری زیارت نہیں کی تحقیق اس نے مجھ سے جفا کی ۔ (الضعفاءالکامل لابن عدی ج 7 ص 2480)

امام سلیمان بن داود الجارود رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری سند کے ساتھ روایت کرتے ہیں آل عمر سے وہ عمر رضی اللہ عنہ سے رویت کرتے ہیں فرماتے ہیں میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم کو فرمارہے تھے جس نے میری قبر کی زیارت کی یا میری زیارت کی میں اس کا شفارشی یا گواہ ہوگا اور جو دو حرمین میں سے کسی ایک میں مرجاے اللہ تعالی اسکو قیامت والے دن امن والوں میں اٹھاے گا ۔ (مسند ابوداود الطیالسی ج اول ص 49)

امام ابو جعفر بن عمر العقیلی رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری سند کے ساتھ آل خطاب سے روایت کرتے ییں : نبی کریم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے ارشاد فرمایا جس نے قصدا میرک زیارت کی وہ بروز قیامت اللہ کی پناہ میں ہوگا ۔ (الترغیب والترہیب ج 2 ص 182)

امام علی بن عمر دار القطنی رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری سند کے ساتھ حضرت حاطب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں فرمایا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جس نے میری وفات کے بعد میری زیارت کی گویا کے اس نے میری ظاہری حیات میں زیارت کی ۔ (سنن دارقطنی ج 2 ص 531،چشتی)

امام ابوبکر احمد بن حسین بہیقی رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری سند کے ساتھ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم نے ارشاد فرمایا جو دونوں حرمین میں سے کسی ایک میں انتقال کرجاے اللہ تعالی اسکو بروز قیامت امن والوں میں اٹھاے گا اور جس نے اخلاص کے ساتھ مدینہ میں میری زیارت کی وہ شخص بروز قیامت میری پناہ میں ہوگا ۔ (شعب الایمان ج 3 ص 490)

کڑوڑوں حنفیوں کے عظیم پیشوا سیدی امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ عنہ اپنی پوری سند کے ساتھ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ابن عمر رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں سنت سے یہ ہیں ہے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے پاس قبلہ کی جانب سے آے اور اپنی پیٹھ کو قبلہ کی جانب کر اور اپنے چہرہ کے ساتھ قبر مبارک کی طرف رخ کر پھر تو کہہ السلام علیک ایھاالنبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ آپ پر سلام ہو یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ کے رحمت اور برکت ہو آپ پر ۔ (مسند امام اعظم ص 126)

امام مالک بن انس رضی اللہ عنہ اپنی پوری سند کے ساتھ عبداللہ بن دینار رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں : فرمایا میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کو دیکھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کے پاس آپ درود پڑھ رہے تھے اور ابو بکر صدیق اور عمر رضی اللہ عنھما کی قبر مبارک کے پاس ۔ مسند امام مالک)

ان تمام دلائل اور احادیث کی روشنی میں زیارت قبر نبی صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم والی حدیث کی صحت ثابت ہوگئ اور وہابی دیابنہ کے فاسد عقیدہ پاش پاش ہوگیا ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب

اہلسنت پر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی تکفیر کے الزام کا جواب محترم قارئین کرام : دیابنہ اور وہابیہ اہل سنت و جماعت پر وہی پرانے بے بنیادی ...