پاخانہ ، پیشاب کرنے کے شرعی مسائل و آداب
حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا:جب تم میں سے کوئی پاخانہ یا پیشاب کرنے جائے تو قبلہ کی طرف نہ منھ کرے اور نہ ہی پیٹھ ۔ (تر مذی،حدیث:۸۔ بخاری،حدیثـ:۱۴۴۔مسلم ، حدیث:۲۶۴)
اس حدیث شریف سے معلوم ہو اکہ پا خانہ پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منھ یا پیٹھ کرنا درست نہیں ۔چا ہے بیت الخلاء میں ہو یا میدان میں۔کیو نکہ حضور ﷺنے مطلق فر مایا ہے۔
حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایا:جب تم میں سے کوئی پاخانہ یا پیشاب کرنے جائے تو قبلہ کی طرف نہ منھ کرے اور نہ ہی پیٹھ ۔ (تر مذی،حدیث:۸۔ بخاری،حدیثـ:۱۴۴۔مسلم ، حدیث:۲۶۴)
اس حدیث شریف سے معلوم ہو اکہ پا خانہ پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منھ یا پیٹھ کرنا درست نہیں ۔چا ہے بیت الخلاء میں ہو یا میدان میں۔کیو نکہ حضور ﷺنے مطلق فر مایا ہے۔
بیت الخلاء میں جانے سے پہلے یہ دعا پڑھنا چا ہئے۔اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوذُبکَ مِنِ الْخُبْثِ والخَبَائِثِ ۔ (بخاری،۱۴۲،مسلم ، حدیث: ۳۷۵۔تر مذی،حدیث:۵۔۶)
اور نکلنے کے بعد ’ غُفْرَانَکَ ‘ کہنا چا ہئے کہ یہی نبی ﷺکا طر یقہ تھا۔
(تر مذی،حدیث:۷)
(تر مذی،حدیث:۷)
کھڑے ہوکر پیشاب کرنا منع ہے۔ چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:مجھے کھڑے ہوکر پیشاب کرتے ہوئے نبی کریم ﷺ نے دیکھا تو فر مایا:اے عمر! کھڑے ہو کر پیشاب نہ کرو۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :پھر میں اس کے بعد کبھی کھڑے ہو کر پیشاب نہ کیا ۔ (تر مذی،حدیث:۱۲)
کچھ لوگ نا لیوں کے کنارے بیٹھ کر پیشاب کر لیتے ہیں حالانکہ لوگ ان کو دیکھ ر ہے ہوتے ہیں یہ شرم و حیا کے خلاف ہے۔حضور نبی کریم ﷺکو جب قضائے حاجت ہوتی تو آپ لوگوں کی نظروں سے بہت دور چلے جاتے ۔ (تر مذی،حدیث:۲۰)
اسی طر ح سے سراخوں ،غسل خانوں اور ٹھہرے ہوئے پانیوں میں پیشاب کرنا منع ہے۔نیز داہنے ہاتھ سے پاکی حاصل کرنا بھی منع ہے ۔چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:نبی کریم ﷺنے ارشاد فر مایاکہ:تم میں سے کوئی ہرگز ٹھہرے ہوئے پانی میں استنجا نہ کرے ۔پھر اسی سے وضو کرے ۔ (بخاری، حدیث:۲۳۹، مسلم، حدیث: ۲۸۲۔ تر مذی،حدیث:۶۸)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
حضرت عبد اللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺنے غسل خانے میں پیشاب کرنے سے منع فر مایااور ارشاد فر مایا کہ:عام طور سے اس کی وجہ سے وسوسہ ہوتا ہے ۔ (تر مذی،حدیث:۲۱)
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:نبی کریم ﷺنے اس بات سے منع فر مایا کہ:کوئی شخص اپنے داہنے ہاتھ سے اپنے شر مگاہ کو چھوئے۔(ترمذی،حدیث:۱۵)
حضرت عبد الر حمن بن یزید بیا ن کرتے ہیں کہ: حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے (کسی غیر مسلم)نے کہا کہ:تمہارے نبی (ﷺ)تمہیں ہر چیز سکھاتے ہیں یہاں تک کہ پاخانہ اور پیشاب کرنے کا طر یقہ بھی۔تو انہوں نے کہا کہ:ہاں!ہمیں حضور ﷺنے منع کیا ہے کہ ہم پاخانہ اور پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منھ یا پیٹھ کریں۔اور داہنے ہاتھ سے پاکی حاصل کرے اور یہ کہ ہم میں سے کوئی آدمی تین پتھروں سے کم سے استنجا (یعنی صفائی کرے اور یہ کہ گوبر یا ہڈی وغیرہ سے استنجا کرے ۔
(تر مذی،حدیث:۱۶)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
(تر مذی،حدیث:۱۶)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment