مختار ثقفی گمراہ شخص تھا اور دوسروں کو بھی گمراہ کرنے والا تھا
مختار ثقفی وہ انسان ہے جس کی بابت امام ذہبی رحمۃ اللہ علیہ میزان الاعتدال میں تحت الترجمۃ مختار بن ابو عبید ثقفی لکھتے ہیں کہ یہ کذاب ہے ، ایسے شخص سے کوئی بھی روایت نقل کرنا جائز نہیں کیونکہ یہ نا صرف خود گمراہ شخص تھا بلکہ دوسروں کو بھی گمراہ کرنے والا تھا ۔ یہ کہتا تھا کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام اس پر نازل ہوئے تھے ۔ ( میزان الاعتدال جلد ششم تحت الترجمہ مختار بن ابو عبید ثقفی)
تفسیر ابن ابی حاتم میں جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 1379 میں قَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ : وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ کی تفسیر کے تحت امام ابن ابی حاتم سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا صحیح سند سے قول لائے ہیں : حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ ثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ لابْنِ عُمَرَ: إِنَّ الْمُخْتَارَ يَزْعُمُ أَنَّهُ يُوحَى إِلَيْهِ. قَالَ : صَدَقَ فَتَلا هَذِهِ الآيَةَ: وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ ۔
ترجمہ : ابو اسحاق نے کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک بندے نے کہا کہ مختار اس غلط فہمی میں ہے کہ اس پر وحی آتی ہے ، اس پر عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا مختار سچ کہہ رہا ہے اور ساتھ یہ آیت بھی پڑھی کہ شیاطین اپنے ساتھیون پر وحی کرتے ہیں ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment