Thursday 2 May 2019

اجرتی محققو بندے دے پُتر بن جاؤ ورنہ بہت رسوائی ہوگی

0 comments
اجرتی محققو بندے دے پُتر بن جاؤ ورنہ بہت رسوائی ہوگی

آئینہ سچ کا دکھایا تو برا مان گئے
جھوٹ سے پردہ اٹھایا تو برا مان گئے

رافضیوں سے فنڈ لینے والا اس فنڈ پہ پلنے والا تفضیلی رافضیوں کا اُجرتی محقق قاری ظہور احمد فیضی روایت : انا مدنية العلم و ابوبکر اساسھا ، و عمر حیطانھا ، و عثمان سقفھا، وعلی بابھا ۔
ترجمہ : میں شہر علم ہوں ،ابوبکر اس کی بنیاد ہیں ،عمر اس کی دیواریں ہیں ،عثمان اس کی چھت ہیں اور علی اس کا دروازہ ہیں ۔ ( صواعق محرقہ صفحہ نمبر 34) ، (رواہ الحاکم،الطبرانی،1089-1090،چشتی)) ، (الشوقانی ، 307-308، القول المجموعۃ) ، (شرح سلامِ رضا صفحہ نمبر 530 مفتی محمد خان قادری)

کی موضوعیت پر گفتگو کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ : اب تک کذاب ابن الکذاب (جھوٹے ، جھوٹے دے پتر) قسم کے لوگ اس موضوع (یعنی من گھڑت) روایت کو چلا رہے ہیں ۔ (شرح اسنی المطالب صفحہ نمبر 409)

اس اجرتی محقق کی جاہلانہ متکبرانہ زبان آپ نے ملاحظہ کی اب دوسری طرف بی نظر فرمائیں :

اِسی رافضیوں سے فنڈ لینے والا اس فنڈ پہ پلنے والا تفضیلی رافضیوں کا اُجرتی محقق قاری ظہور احمد فیضی کے ادارے جامعہ اسلامیہ جہاں یہ ریسرچ اسکالر کے طور پر ملازمت کرتا ہے کے بانی علاّمہ مفتی محمد خان قادری صاحب اپنی کتاب "شرح سلام رضا" کے شرح سلامِ رضا صفحہ نمبر 530 پر اسی روایت کو تائیداً نقل کر رہے ہیں ۔۔۔ لہٰذا رافضیوں سے فنڈ لینے والا اس فنڈ پہ پلنے والا تفضیلی رافضیوں کا اُجرتی محقق قاری ظہور احمد فیضی ریسرچ اسکالر صاحب کی تحقیق اور اصول کے مطابق علاّمہ مفتی خان قادری صاحب بھی کذاب ابن الکذاب جھوٹے ، جھوٹے دے پُتر کہلائیں گے کہ نہیں ؟ کہ انہوں نے بھی اس من گھڑت روایت کو آگے چلایا ہے ۔ اور اس کذاب ابن کذاب کے پاس ملازمت کرنے والا کیا کہلائے گا کذاب ابن الکذاب جھوٹے ، جھوٹے دا پُتر کہلائے گا کہ نہیں ؟

اب آپ ہی اپنی اداؤں پہ غور کریں
ہم کچھ کہیں گے تو شکایت ہوگی

اللہ تعالیٰ اہلسنت کو ہر فتنہ سے محفوظ رکھے آمین۔(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔