Thursday, 30 May 2019

گستاخ سے گدھا زیادہ خوشبودار

گستاخ سے گدھا زیادہ خوشبودار

محترم قارئین : صحیح بخاری شریف کی ایک روایت اور عمدۃ القاری کی عبارت کا خلاصہ ہے کہ ایک مرتبہ منافقین نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی سواری کے بارے میں کہا کہ اس گدھے کو دور کرو کیوں کہ اس سے بدبو آتی ہے ۔ اس پر ایک انصاری مرد (صحابی رضی اللہ عنہ) نے فرمایا : بخدا ہمارے نزدیک یہ گدھا تجھ سے زیادہ خوشبودار ہے ۔ منافقوں کو اس جواب سے بڑی تکلیف ہوئی اور ان کی پارٹی کا ایک شخص (زیادہ) ناراض ہوا تو ان کی آپس میں ہاتھا پائی شروع ہو گئی ...... یہاں تک کہ ایک دوسرے پر پتھر اور جوتے برسائے جا رہے تھے ۔ (صحیح بخاری و عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری)

یہ عشق نہیں تو اور کیا ہے ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی سواری کے بارے میں اگر کوئی زبان دراز کرے تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس کی زبان کھینچنے کے لیے تیار رہتے تھے اگرچہ وہ سواری ایک جانور ہی کیوں نہ ہو
آج کل کے کچھ صلح کلیوں کا المیہ تو یہ ہے کہ کوئی نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے خلاف کچھ بھی بول دے لیکن اسے کچھ نہ کہو "اس کا عمل اس کی جگہ اور ہمارا عمل ہماری جگہ" یہ جملہ بہ ظاہر تو کچھ لوگوں کو سننے میں اچھا لگتا ہے لیکن اس میں بزدلی اور دنیاوی لالچ کی بو آتی ہے ۔ ﷲ تعالٰی ہمیں اپنے محبوب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا وفادار بنائے اور غداروں کی آہٹ سے بھی دور رکھے ، آمین ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...