Tuesday, 21 May 2019

امام زین العابدین رضی اللہ عنہ مختار بن ابی عبید ثقفی پر لعنت کیا کرتے تھے

امام زین العابدین رضی اللہ عنہ مختار بن ابی عبید ثقفی پر لعنت کیا کرتے تھے
امام ابو عبداللہ محمد بن اسحٰق بن العباس المکی الفاکہی رحمۃ اللہ علیہ( المتوفی 272ھ) روایت کرتے ہیں : حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: ثنا أَبُو الْمُنْذِرِ إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُمَرَ قَالَ: ثنا عِيسَى بْنُ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ: إِنَّ عَلِيَّ بْنَ حُسَيْنٍ قَامَ عِنْدَ بَابِ الْكَعْبَةِ يَلْعَنُ الْمُخْتَارَ بْنَ أَبِي عُبَيْدٍ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: يَا أَبَا الْحَسَنِ لِمَ تَسُبَّهُ وَإِنَّمَا ذُبِحَ فِيكُمْ؟ فَقَالَ: " إِنَّهُ كَذَّابٌ عَلَى اللهِ تَعَالَى وَعَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔
ترجمہ : سید نا امام محمد بن علی الباقر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضرت سیدنا علی ابن الحسین زین العابدین رضی اللہ عنہم (ایک دن ) کعبہ کے دروازے کے پاس کھڑے ہو کر مختار بن ابی عبید پر لعنت کر رہے تھے تو آپ (رضی اللہ عنہ) سے ایک مرد نے کہا : اے ابوالحسن ( امام زین العابدین رضی اللہ عنہ کی کنیت) آپ کیوں اس پر سب کرتے ہیں جب کہ وہ آپ لوگوں کےلیے ہی تو ذبح ( قتل) ہوا ہے ؟ تو اس پر آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : بے شک وہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم پر بہت زیادہ جھوٹ بولتا تھا ۔ (أخبار مكة في قديم الدهر وحديثه ج 1 ص 232 رقم الحدیث426)(اس روایت کی سند حسن صحیح ہے،چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...