Wednesday, 1 May 2019

میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کی مثال آسمان پر ستاروں کی سی ہے

 میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کی مثال آسمان پر ستاروں کی سی ہے

محترم قارئین : ہم نے ایک حدیث پیش کی مکمل تحقیق و تخریج کے ساتھ وہ حدیثِ پاک یہ ہے : حَدَّثَنَا الْقَاضِي أَبُو عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ ، وَأَبُو الْفَضْلِ ، قَالا : حَدَّثَنَا أَبُو يَعْلَى ، حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ السِّنْجِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ ، حَدَّثَنَا التِّرْمِذِيُّ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ رَبْعيِّ بْنِ حِرَاشٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ” اقْتَدُوا بِاللَّذِينَ مِنْ بَعْدِي أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ ” ، وَقَال : أَصْحَابِي كَالنُّجُومِ بِأَيِّهِمُ اقْتَدَيْتُمُ اهْتَدَيْتُمْ ۔
ترجمہ : ترجمہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے کہا میرے بعد ابی بکر و عمر رضی اللہ عنہما کی پیروی کرنا اور کہا کہ میرے صحابہ رضی اللہ عنہم ستاروں کے مانند ہیں جس کی پیروی کرو گے ہدایت پا جاؤ گے ۔ (مشکوۃ المصابیح صفحہ نمبر 554 ، زجاجۃ المصابیح جلد نمبر 5 صفحہ نمبر 334،چشتی)،(الشفا بأحوال المصطفى للقاضي عياض الْقَسَمَ الثاني : فِيمَا يجب عَلَى الأنام من حقوقه الْبَابِ الثالث : فِي تعظيم أمره ووجوب توقيره وبره رقم الحديث: 61, الحكم: إسناده حسن،چشتی)
جسے بعض منہاج القرآن کے پردے میں چھپے رافضیوں نے ماننے سے انکار کیا اور نہ جانے کیا کیا کمنٹس میں جوابا لکھا اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو ہدایت عطاء فرمائے اور منہاج القرآن سے تعلق رکھنے والوں کو اپنے اندر چھپے رافضیوں کو پہچاننے اور ان کے شر سے بچنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین ۔ آیئے اسی مفہوم کی احادیث مبارکہ پڑھتے ہیں جو بانی منہاج القرآن نے بھی لکھی ہیں ان کے متعلق وہ منہاج والے کیا کہیں گے جو مذکورہ حدیث مبارکہ پر اچھل کود کر رہے تھے اور رافضیوں کی بنائی ہوئی پوسٹیں انکار میں کمنٹس میں لگا رہے تھے ؟

ادارہ منہاج القرآن کے بانی جناب ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب لکھتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے صحابہ رضی اﷲ عنہم کی مثال ستاروں کی طرح ہے جن سے راستے کی تلاش کی جاتی ہے ۔ پس تم میرے صحابہ رضی اﷲ عنہم میں سے جس کے قول کو بھی پکڑو گے ہدایت پا جاﺅ گے ۔ (کنز الاِنابہ فی مناقب صحابہ صفحہ نمبر 35 ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب)

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي اﷲُ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم : مَهْمَا أُوْتِيْتُمْ مِنْ کِتَابِ اﷲِ فَالْعَمَلُ بِهِ لَا عُذْرَ لِأَحَدٍ فِي تَرْکِهِ فَإِن لَمْ يَکُنْ فِيکِتَابِ اﷲِ فَسُنَّةٌ مِنِّي مَاضِيَةً فَإِنْ لَمْ يَکُنْ سُنَّتِي فَمَا قَالَ أَصْحَابِي إِنَّ أَصْحَابِي بِمَنْزِلَةِ النُّجُوْمِ فِي السَّمَاءِ، فَأَيُمَا أَخَذْتُمْ بِهِ اهْتَدَيْتُمْ وَاخْتِلاَفُ أَصْحَابِي لَکُمْ رَحْمَةٌ ۔ رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ وَالْقُضَاعِيُّ وَابْنُ عَبْدِ الْبَرِّ وَالْخَطِيْبُ ۔
ترجمہ : حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب بھی تمہیں کتاب اللہ کا حکم دیا جائے تو اس پر عمل لازم ہے، اس پر عمل نہ کرنے پر کسی کا عذر قابل قبول نہیں ، اگر وہ (مسئلہ) کتاب اللہ میں نہ ہو تو میری سنت میں اسے تلاش کرو جو تم میں موجود ہو اور اگر میری سنت سے بھی نہ پاؤ تو (اس مسئلہ کا حل) میرے صحابہ کے اقوال کے مطابق (تلاش) کرو . بے شک میرے صحابہ کی مثال آسمان پر ستاروں کی سی ہے ان میں سے جس کا بھی دامن پکڑ لو گے ہدایت پا جاؤ گے اور میرے صحابہ کا اختلاف (بھی) تمہارے لیے رحمت ہے ۔ اس حدیث کو امام بیہقی ، قضاعی ، ابن عبد البر اور خطیب بغدادی نے روایت کیا ہے ۔ (أخرجه البيهقي في المدخل إلی السنن الکبری، 1 / 162، الرقم : 152، والقضاعي في مسند الشهاب، 2 / 275، الرقم : 1346، وابن عبد البر في التمهيد، 4 / 263، والخطيب بغدادي في الکفاية في علم الرواية، 1 / 48، والديلمي في مسند الفردوس، 4 / 160، الرقم : 6497)۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...