Sunday, 19 May 2019

درس قرآن موضوع آیت : شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الْقُرْاٰنُ

درس قرآن موضوع آیت : شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الْقُرْاٰنُ

شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الْقُرْاٰنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنٰتٍ مِّنَ الْہُدٰی وَالْفُرْقَانِۚ فَمَنۡ شَہِدَ مِنۡکُمُ الشَّہۡرَ فَلْیَصُمْہُؕ وَمَنۡ کَانَ مَرِیۡضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَؕ یُرِیۡدُ اللہُ بِکُمُ الْیُسْرَ وَلَا یُرِیۡدُ بِکُمُ الْعُسْرَ۫ وَ لِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ وَ لِتُکَبِّرُوا اللہَ عَلٰی مَا ہَدٰىکُمْ وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوۡنَ ۔ ﴿۱۸۵سورہ بقرہ ﴾
ترجمہ : رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اترا لوگوں کے لئے ہدایت اور رہنمائی اور فیصلہ کی روشن باتیں تو تم میں جو کوئی یہ مہینہ پائے ضرور اس کے روزے رکھے اور جو بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں۔ اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر دشواری نہیں چاہتا اور اس لئے کہ تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بولو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت کی اور کہیں تم حق گزار ہو ۔

تفسیر : شَہۡرُ رَمَضَانَ: رمضان کا مہینہ ۔ اس آیت میں ماہِ رمضان کی عظمت و فضیلت کا بیان ہے اوراس کی دو اہم ترین فضیلتیں ہیں ، پہلی یہ کہ اس مہینے میں قرآن اترا اور دوسری یہ کہ روزوں کے لئے اس مہینے کا انتخاب ہوا۔اس مہینے میں قرآن اترنے کے یہ معانی ہیں :

(1) رمضان وہ ہے جس کی شان و شرافت کے بارے میں قرآن پاک نازل ہوا ۔

(2) قرآن کریم کے نازل ہونے کی ابتداء رمضان میں ہوئی۔ (تفسیر کبیر، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۸۵، ۲/۲۵۲-۲۵۳،چشتی)

(3) مکمل قرآن کریم رمضان المبارک کی شب ِقدر میں لوح محفوظ سے آسمان دنیا کی طرف اتارا گیا اور بیت العزت میں رہا ، (خازن، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۱۸۵،۱/۱۲۱)

یہ اسی آسمان پر ایک مقام ہے یہاں سے وقتاً فَوقتاً حکمت کے مطابق جتنا جتنا اللہ تعالیٰ کو منظور ہوا جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام لاتے رہے اوریہ نزول تیئس سال کے عرصہ میں پورا ہوا ۔

عظمت والی چیز سے نسبت کی برکت

رمضان وہ واحد مہینہ ہے کہ جس کا نام قرآن پاک میں آیا اورقرآن مجید سے نسبت کی وجہ سے ماہِ رمضان کو عظمت و شرافت ملی ۔اس سے معلوم ہوا کہ جس وقت کو کسی شرف و عظمت والی چیز سے نسبت ہو جائے وہ قیامت تک شرف والا ہے۔اسی لئے جس دن اور گھڑی کو حضور پرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کی ولادت اور معراج سے نسبت ہے وہ عظمت و شرافت والے ہوگئے، جیسے حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی روزِ جمعہ پیدائش پر جمعہ کا دن عظمت والا ہوگیا ۔ (مسلم، کتاب الجمعۃ، باب فضل یوم الجمعۃ، ص۴۲۵، الحدیث: ۱۷(۸۵۴)،چشتی)

حضرت یحییٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی پیدائش ، وصال اور زندہ اٹھائے جانے کے دن پر قرآن میں سلام فرمایا گیا ۔ (مریم: ۱۵) اسی طرح حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا اپنی پیدائش ، وصال اور زندہ اٹھائے جانے کے دن پر سلام فرمانا قرآن میں مذکور ہے۔ (مریم: ۳۳)

وَالْفُرْقَانِ : اور حق و باطل میں فرق کرنے والا۔}زیر تفسیر آیت میں قرآن مجیدکی تین شانیں بیان ہوئیں : (۱) قرآن ہدایت ہے ، (۲) روشن نشانیوں پرمشتمل ہے اور ، (۳) حق و باطل میں فرق کرنے والا ہے ۔ قرآن شریف کے23نام ہیں اور یہاں قرآن مجیدکا دوسرا مشہور نام فرقان ذکر کیا گیا ہے ۔

یُرِیۡدُ اللہُ بِکُمُ الْیُسْرَ : اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت ہم پر فرض فرمائی لیکن اپنی رحمت سے ہم پرتنگی نہیں کی بلکہ آسانی فرماتے ہوئے متبادل بھی عطا فرمادئیے۔ روزہ فرض کیا لیکن رکھنے کی طاقت نہ ہو تو بعد میں رکھنے کی اجازت دیدی، بعض صورتوں میں فدیہ کی اجازت دیدی، کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی طاقت نہ ہوتو بیٹھ کر ورنہ لیٹ کر اشارے سے پڑھنے کی اجازت دیدی، ایک مہینہ روزہ کا حکم فرمایا تو گیارہ مہینے دن میں کھانے کی اجازت دیدی اور رمضان میں بھی راتوں کو کھانے کی اجازت دی بلکہ سحری و افطاری کے کھانے پر ثواب کا وعدہ فرمایا۔ گنتی کے چند جانوروں کا گوشت حرام قرار دیا تو ہزاروں جانوروں ، پرندوں کا گوشت حلال فرمادیا۔ کاروبار کے چند ایک طریقوں سے منع کیا تو ہزاروں طریقوں کی اجازت بھی عطا فرمادی۔ مرد کو ریشمی کپڑے سے منع کیا تو بیسیوں قسم کے کپڑے پہننے کی اجازت دیدی۔ الغرض یوں غور کریں تو آیت کا معنیٰ روزِ روشن کی طرح ظاہر ہوجاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم پر آسانی چاہتا ہے اور وہ ہم پر تنگی نہیں چاہتا

وَ لِتُکْمِلُوا الْعِدَّۃَ : اور تاکہ تم گنتی پوری کرو ۔ گنتی پوری کرنے سے مراد رمضان کے انتیس یا تیس دن پورے کرنا ہے اور تکبیر کہنے سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں اپنے دین کے طریقے سکھائے تو تم اس پر اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کرو اور ان چیزوں پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرو۔(طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

1 comment:


  1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ روزانہ پانچ منٹ دیں تو قرآن پاک کے ایک پارے کا خلاصہ آپ بآسانی پڑھ سکتے ہیں۔
    خلاصہ قرآن ان روزانہ ایک پارہ پیش کیا جاتا ہے۔
    خلاصہ قرآن پڑھنے کے لیے اس لنک کو کلک کریں۔
    خلاصہ القرآن کورس Liveinfotime.com

    خلاصہ القرآن 01 پہلا پارہ​ Liveinfotime.com

    خلاصہ القرآن 02 دوسرا پارہ​ Liveinfotime.com

    خلاصہ القرآن 03 تیسرا پارہ​ Liveinfotime.com

    خلاصہ القرآن 04 چوتھا پارہ​ Liveinfotime.com

    ReplyDelete

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...