امام اعظم ابو حنیفہ رحمتہ اﷲ عليہ فرما تے ہیں:
سیدنا معاويہ رضی اﷲ عنہ نے حضرت علی رضی اﷲ عنہ کے ساتھ جنگ میں ابتداءنہیں کی۔ ( المنتقی ص251)
امام مالک رحمتہ اﷲ عليہ فرماتے ہیں :
جو شخص صحابہ کرام رضی اس عنہم میں سے کو بھی خواہ وہ ابو بکر رضی اﷲ عنہ ، عمر رضی اﷲ عنہ، عثمان رضی اﷲ عنہ، یا معاويہ رضی اﷲ عنہ ، اور عمروبن عاص رضی اﷲ عنہ، انہیں برا کہے، تو اگر يہ کہے کہ وہ گمراہی پر یا کفر پر تھے، و اسے قتل کیا جائےگا اور اگر اس کے علاوہ عام گالیوں میں سے کوئی گالی دے تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔ (شفاءقاضی عیاض)
امام میمونی رحمتہ اﷲ عليہ کہتے کہ امام احمد بن حنبل رحمتہ اﷲ عليہ فرماتے ہیں:
لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ سیدنا معاويہ رضی اﷲ عنہ کی برائی کرتے ہیں، ہم اﷲ سے عافیت کے طلب گار ہیں اور پھر مجھ سے فرمایا کہ جب تم ديکھو کہ کوئی شخص صحا بہ رضی اس عنہم کا ذکر برائی کے ساتھ کر دہا ہے،تواس کے اسلام کو مشکوک سمجھو۔
ابراہیم بن سیرہ رحمتہ اﷲ عليہ کہتے ہیں:
میں نے حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمتہ اﷲ عليہ کو کبھی نہیں ديکھا کہ کسی کو خود مارا ہو،مگرايک شخص جس نے سیدنا امیرمعاويہ رضی اﷲ عنہ پر سب وشتم کی، اس کو انہوں نے خود کوڑے لگائے۔( رواہ الائی زکریا بن تيمہ فی الصارم المول)
امام ربیع بن نافع رحمتہ اﷲ عليہ فرماتے ہیں:
سیدنا معاويہ رضی اﷲ عنہ اصحاب رسول ﷺ کے درمیان پردہ ہیں، جو يہ پردہ چاک کرے گا، وہ تمام صحابہ رضی اﷲ عنہ پر لعن طعن کی جرات کر سکے گا۔
حضرت مجاہد رحمتہ اﷲ عليہ فرماتے ہیں
تم لوگ سیدنا معاويہ رضی اﷲ عنہ کے کردار و اعمال کو ديکھتے تو بے ساختہ کہہ ديتے يہی مہدی ہیں۔ (حاشیہ العواصم ص205)
حضرت سیدنا امیر معاويہ بن ابی سفیان رضی اﷲ عنہ
اکابر علمائے امت و اولیائے امت کی نظرمیں
پیران پیر سیّدنا غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اﷲ علیہ فرماتے ہیں:
میں سیدنا معاويہ رضی اﷲ عنہ کے راستے میں بیٹھا رہوں (کہ سامنے ان کی سواری آجائے) اور ان کے گھوڑے کے پیر کی دھول اڑ کر مجھ پر پڑ جائے ،تو میں سمجھوں گا کہ يہی میری نجات کا وسیلہ ہے ۔ (خلاصہ غنیة الطالبین ج1ص171)
قاضی عیاض رحمتہ اﷲ علیہ فرماتے ہیں:
سیدنا معاويہ رضی اﷲ عنہ حضور انور ﷺ کے صحابی اور برادر نسبتی ہیں، کاتب رسول اور وحی الٰہی کے امین ہیں، جو انہیں برا کہے اس پر خدا،رسول اور فرشتوں کی لعنت۔ (الشفاءص95)
حضرت شاہ ولی اﷲمحدث دہلوی رحمتہ اﷲ عليہ فرماتے ہیں:
تم لوگ معاويہ رضی اﷲ عنہ کی بدگمانی سے بچو کہ وہ ايک جلیل القدر صحابی رضی اﷲ عنہ ہیں او زمرہ صحابیت میں بڑی فضلیت والے ہیں۔
خبردار !!! ان کی بدگمانی میں پڑ کرگناہ کے مرتکب نہ ہونا ۔(ازالة الخلفاءج1ص113)
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ
حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment