Friday, 3 April 2015

فضائل و برکات درود شریف ( حصّہ چہارم )

فضائل و برکات درود شریف ( حصّہ چہارم )
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سیدنا محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم وہ عظیم ترین ہستی ہیں جنہوں نے کفار کے احسانات کابدلہ بھی دیا۔ کسی نے تھوڑی سی اچھائی کی اس کو دوگنا بدلہ دیا تو جو آپ صلی الله علیہ وسلم پر کثرت کے ساتھ درود پڑھے گا۔ آپ صلی الله علیہ وسلم کل اس کو کیسے محروم فرمائیں گے؟!
یارب صل وسلم دائماً ابداً
علی حبیبک خیر الخلق کلھم

علامہ اسماعیل حقی آفندی رحمة الله علیہ اپنی شہرہ آفاق تصنیف، تفسیر روح البیان میں لکھتے ہیں کہ جس طرح آپ صلی الله علیہ وسلم نے دین کی ترویج واشاعت کی، یہ آپ کا ہی خاصہ ہے، جو کہ آپ صلی الله علیہ وسلم کا بہت بڑا احسان ہے، جس کا شکر ادا کرنے کے لیے آپ کی امت کو درود وسلام کا حکم دیا گیا ہے۔

علامہ قسطلانی رحمة الله علیہ نے مواہب لدنیہ میں ابن عربی رحمة الله علیہ کا قول نقل کیا ہے کہ درود پاک سے حضور علیہ الصلوٰة والسلام کے ساتھ دونوں جہانوں میں تعلق مضبوط ہوتا ہے۔

علامہ آلوسی تفسیر روح المعانی میں رقم طراز ہیں کہ آپ صلی الله علیہ وسلم کی ذات اقدس تمام بنی نوع انسان اور مخلوق کے لیے الله تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے، لہٰذا اس کے شکر ادا کرنے کی ایک شکل درود پاک ہے، جتنی بھی جسمانی اور روحانی عبادات ہیں۔ ترقیاں ہیں، وصال حق ہے۔ قرب پروردگار ہے، وہ سب آپ صلی الله علیہ وسلم کے طفیل ہے۔ لہٰذا ان کا صلہ اگر کسی صورت میں ہے تو وہ درود پاک ہے۔

حضرت مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمة الله علیہ، جو حکیم الامت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمة الله علیہ کے خلیفہ ہیں ، فرماتے تھے کہ درود شریف ایک ایسی عبادت ہے جس میں منہ سے بیک وقت الله تعالیٰ کا نام بھی نکلتا ہے اور رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا نام بھی نکلتا ہے ۔ الله تعالیٰ اور حضور صلی الله علیہ وسلم جس عبادت میں جمع ہو جائیں اس کا کیا کہنا ۔ الله تعالیٰ بھی راضی اور رسول الله صلی الله علیہ وسلم بھی راضی۔

درود شریف پڑھنے کا طریقہ
وضو کرکے قبلہ رخ ہو کر دوزانوں ساری دنیا سے توجہ ہٹا کر پڑھنے والا یہ تصور کرے کہ میں سیدنا محمد رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے روضہٴ انور کے سامنے ہوں اور آپ صلی الله علیہ وسلم کے روضہ انور سے جو انوارات پھیل رہے ہیں او رنکل رہے ہیں ان سے میں بھی مستفید ہو رہا ہوں۔ او رجو الفاظ زبان سے نکل رہے ہیں ان پر خصوصی توجہ ہو تو کچھ بعید نہیں کہ پڑھنے والا کل حضور صلی الله علیہ وسلم کی شفاعت سے مستفید نہ ہو سکے او راس دنیا کے اندر حضور صلی الله علیہ وسلم کی زیارت اس کا مقدر نہ بن سکے۔ خطیب اسلام حضرت مولانا محمد اجمل خان نور الله مرقدہ فرماتے تھے کہ نماز والا درود شریف روزانہ تین سوتیرہ بار پڑھ لینا چاہیے، اگر نہ ہو سکے تو تعداد کم کر لی جائے ،لیکن سو سے کم نہ ہو، چاہے تو کوئی اور درود شریف بھی پڑھ سکتا ہے، بالخصوص:”اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آل سیدنا ومولانا محمد وبارک وسلم“․

الله تعالیٰ ہمیں کثرت کے ساتھ حضور نبی کریم صلی الله علیہ وسلم پر درود پاک پڑھنے والا اور آپ صلی الله علیہ وسلم کے بتائے ہوئے مبارک ارشادات پر عمل کرنے والا بنائے۔
یارب صل وسلم دائماً ابداً
علیٰ حبیبک خیر الخلق کلھم ۔ ( جاری ھے )

No comments:

Post a Comment

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...