Monday, 4 October 2021

غیر نبی کو نبی سے افضل سمجھنا کفر ہے

 غیر نبی کو نبی سے افضل سمجھنا کفر ہے

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

محترم قارئینِ کرام : یہ مضمون مسلمانانِ اہلسنّت کےلیے عموماً اور سنیوں کے لبادے میں چھپے نیم رافضیوں کےلیے ہم خصوصی طور پر پیش کر رہے جو سرِ عام اپنے اسٹیجوں پر اِن رافضیوں کو بلاتے ہیں اُن سے خطابات کرواتے ہیں اس طرح رافضیوں کے باطل عقائد کو پرموٹ کر رہے ہیں ۔ جملہ مسلمانانِ اہلسنّت غور فرمائیں کہ اس وقت ہمیں اور آپ کو کیا کرنا چاہیے پڑھیے اور سوچیے :


شیعہ مذہب کی کتاب ’’خورشدی خاور ترجمہ شبہائے پشاور ، مترجم محمد باقر مجلسی رئیس جوارس ، کتب خانہ شاہ نجف لاہور میں یہ لکھتا ہے کہ : چونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم تمام انبیاء سے افضل ہیں ، لہٰذا حضرت علی رضی اللہ عنہ ان سے بھی افضل ہیں ۔


شیعیوں کا مولوی محمد باقر مجلسی رئیس جوارس حضرت علی رضی اللہ عنہ کے انبیاء سےافضل ہونے کے ثبوت میں دلائل دیتے ہوئے لکھا ہے کہ کوفہ کا مشہور خطیب ہے ، اس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سوال کیا : اخبرنی انت افضل اَم آدم ؟۔حضرت علی رضی اللہ عنہ کے جوابات : (1) انا افضل من آدم ۔ (2) انا افضل من ابراھیم ۔ (3) انا افضل من موسیٰ ۔ (4) انا افضل من عیسیٰ ۔ (خورشید خاور صفحہ نمبر 293 ، 293 ، 294،چشتی)


ان پانچ عبارتوں پر شیعہ عقیدہ کی بنیاد ہے جو کہ ایک عام آدمی بھی جانتا ہے ، صحیح عقیدہ کے مطابق امتی کسی پیغمبر کا بھی ہو وہ نبی کے مقام تک نہیں پہنچ سکتا ، صحابی کا مقام اور ہے اور نبی کا مقام اور ہے ، حضرت علی رضی اللہ عنہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں گو کتنا بڑا مقام رکھتے ہیں لیکن وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت ابراہیم علیہ السلام یا اور کسی بھی نبی سے مرتبہ میں زیادہ ہرگز نہیں ہوسکتے ، لیکن شیعہ نے صحابی کو نبوت کا مقام دے کر شرکت فی الرسالۃ کیا ہے ، جو کہ شیعہ کے کفر کا واضح ثبوت ہے ۔


ان پانچ عبارتوں میں حضرت علی رضی اللہ عنہ پر تہمت لگانا حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف اس عبارت کو منسوب کرنا کفر و شرک سے بڑھ کر ہے ، پھر اسی کتاب میں آگے چل کر شیعیوں کا مولوی محمد باقر مجلسی رئیس جوارس لکھتا ہے کہ : امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ عنہ تمام فضائل و کمالات اور صفات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے شریک تھے ۔ چونکہ پیغمبر جب انبیاء سے افضل ہیں لہٰذا علی رضی اللہ عنہ بھی ان سے افضل ہوئے ۔ (خورشید خاور صفحہ نمبر 285 ، 292،چشتی) ۔ (نعوذ باللّٰہ من ذالک)


ذرا انصاف کریں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے اوصاف کے ساتھ متصف کرنا شرک فی الرسالۃ نہیں تو اور کیا ہے ۔


کیا قرآن و سنت کی کھلی خلاف وروزی نہیں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی توہین کرنے والا مسلمان نہیں ہوسکتا ، لہٰذا شیعہ فرقہ باطلہ ہے اور ایسی کتابیں جن کی اشاعت ہورہی ہے ان کو فی الفور ضبط کرنا ایسے مجرموں اور ایسے جہنمیوں کو سزاد دینا مسلم حکمرانوں کا فرض ہے ۔


عقیدہ اہلسنّت


ولی (صحابی ہو یا غیر صحابی) کتنے ہی بڑے مرتبے والا ہو کسی نبی کے برابر نہیں ہوسکتا ، جو کسی غیر نبی کو کسی نبی سے افضل بتائے وہ کافر ہے ۔ (قال التفتازان یرحمہ اللّٰہ تعالٰی : فما نقل عن بعض الکرامیۃ من جواز کون الولی افضل من النبی کفر وضلال ۔ (شرح عقائد النسفیۃ،لایبلغ الولی درجۃ الانبیاء صفحہ نمبر 343)


اُستَاذُ العلماء شیخ التفسیر والحدیث علاّمہ غلام علی اشرفی اوکاڑی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : غیر نبی کو نبی علیہ السّلام سے افضل ماننا کفر و ضلالت اور الحاد و گمراہی ہے ۔ جو یہ کہیں کہ غیر نبی نبی علیہ السّلام سے افضل ہے اُن کا یہ اعتقاد کفر ہے ۔ (عقائدِالاِسلام صفحہ نمبر 9 مطبوعہ شعبہ نشر و اشاعت اشرف المدارس اوکاڑہ،چشتی)


صدرالشریعہ حضرت علاّمہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : نبی کا معصوم ہونا ضروری ہے اور یہ عصمت نبی اور مَلَک کا خاصہ ہے ، کہ نبی اور فرشتہ کے سوا کوئی معصوم نہیں ۔ اماموں کو انبیا کی طرح معصوم سمجھنا گمراہی و بد دینی ہے ۔ عصمتِ انبیا (علیہم السّلام) کے یہ معنیٰ ہیں کہ اُن کے لیے حفظِ الٰہی کا وعدہ ہولیا ، جس کے سبب اُن سے صدورِ گناہ شرعاً محال ہے بخلاف ائمہ و اکابر اولیا، کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ اُنہیں محفوظ رکھتا ہے ، اُن سے گناہ ہوتا نہیں ، مگر ہو تو شرعاً محال بھی نہیں ۔ (بہار شریعت عقیدہ نمبر 16 جلد نمبر 1 صفحہ نمبر 38 مطبوعہ مکتبۃ المدینہ،چشتی)


(1) (وَکُلًّا فَضَّلْنَا عَلَی الْعَالَمِیْنَ) پ۷، الأنعام: ۸۶. في ''تفسیرالخازن''، ج۲، ص۳۳، تحت الآیۃ : (وَکُلاًّ فَضَّلْنَا عَلَی الْعَالَمِیْنَ) یعني : علی عالمي زمانھم ویستدلّ بہذہ الآیۃ من یقول : إنّ الأنبیاء أفضل من الملائکۃ؛ لأنّ العالم اسم لکلّ موجود سوی اللہ تعالی فیدخل فیہ الملک فیقتضي أنّ الأنبیاء أفضل من الملائکۃ . وفي ''التفسیر الکبیر''، پ۱، البقرۃ، ج۱، ص۴۳۰، تحت الآیۃ: ۳۴: (اعلم أنّ جماعۃ من أصحابنا یحتجون بأمر اللہ تعالی للملائکۃ بسجود آدم علیہ السلام علی أنّ آدم أفضل من الملائکۃ فرأینا أن نذکر ہہنا ہذہ المسألۃ فنقول: قال أکثر أھل السنّۃ: الأنبیاء أفضل من الملائکۃ) . وفي ''شرح المقاصد''، المبحث السابع، الملائکۃ، ج۳، ص۳۲۰۔۳۲۱: (فذہب جمہور أصحابنا والشیعۃ إلی أنّ الأنبیاء أفضل من الملائکۃ) 


(2) (في''منح الروض الأزہر'' ص ۱۲۱ : (أنّ الولي لا یبلغ درجۃ النبي، فما نقل عن بعض الکرامیۃ من جواز کون الولي أفضل من النبي کفر وضلالۃ وإلحاد وجہالۃ)، ملتقطاً. وفي''إرشاد الساري''، کتاب العلم، باب ما یستحب للعالم... إلخ، ج۱، ص۳۷۸: (فالنبي أفضل من الولي، وہو أمر مقطوع بہ، والقائل بخلافہ کافر، لأنّہ معلوم من الشرع بالضرورۃ).وفي ''الشفائ''، ج۲، ص ۲۹۰: (وکذلک نقطع بتکفیر غلاۃ الرافضۃ في قولہم: إنّ الأئمۃ أفضل من الأنبیاء).وفي ''المعتقد المنتقد''، ص۱۲۵: (إنّ نبیاً واحداً أفضل عند اللہ من جمیع الأولیائ، ومن فضل ولیاً علی نبي یخشی الکفر بل ہو کافر)


سیادت کی آڑ میں عوامِ اہل سنت کو گمراہی کی طرف لے جانے والے سنیوں کے لبادے میں چھپے نیم رافضیوں کو تاجدار مارہرہ شریف سیّد السّادات حضور سیدی وسندی سرکار ابو الحسین نوری میاں رحمۃ اللہ علیہ کا حیدری طمانچہ آپ فرما تے ہیں : مجتہد سے خطاء بھی ہوتی ہے اور وہ ٹھیک بھی رہتا ہے ۔ مزید فرماتے ہیں ہمارا عقیدہ ہے کہ بنی آدم میں انبیاء علیہم السّلام کے سوا کوئی اور معصوم نہیں اگرچہ اولیاء اللہ ہوں ، اگرچہ مرتبہ قطبیت اور درجہ غوثیت پر فائز ہوں ، یہاں تک کہ صحابہ کرام اور اہل بیت عظام رضی اللہ عنھم ، ہاں یہ حضرات عالی درجات لفظ محفوظ سے موسوم ہیں ۔ بنی آدم میں یہ عصمت خاصہ ہے حضرات انبیاء کرام علیھم الصّلاة و السّلام کا ، جو شخص نوع بشر میں انبیاء علیھم الصّلاة و السّلام کی سی عصمت اور معصومیت کسی اور کے لئے ثابت مانے وہ گمراہ و بددین ہے ۔ (سراج العوارف فی الوصایا والمعارف مترجم صفحہ نمبر 49 تیسرا نور،چشتی)


فیضِ ملّت شیخ الحدیث والتفسیر استاذُ العلماء علاّمہ محمد فیض احمد اویسی محدث بہاولپوری رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں : انبیاء علیہم السّلام معصوم ہیں انبیاء علیہم السّلام کے سوا کوئی معصوم نہیں ، خواہ ولی ، غوث ، قطب ، ابدال ہوں (علیہم الرّحمہ) ، ہاں محفوظ ضرور ہیں ۔ اور جو کوئی غیر نبی کو نبی علیہ السّلام سے افضل کہے و کافر ہے ۔ (عقائدِ اہلِسُنّت صفحہ نمبر 12 مطبوعہ بھاٹی گیٹ لاہور پاکستان)،(سُنی عقائد صفحہ نمبر 9 بہاول پور) ۔ اللہ عزّ و جل مسلمانانِ اہلسنّت کو جملہ فتنوں سے بچائے آمین ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...