علمائے اہلحدیث کا فتویٰ : الصّلوٰۃ والسّلام علیک یارسول اللہ بھی درود ہی ہے اور روضہ اقدس کے قریب پڑھنا جائز ہے دور سے یہ سمجھ کر پڑھنا کہ فرشتے پہنچا دیتے ہیں جائز ہے ، اھل قبور کو سلام و جواب بھی دلیل کے طور پر پیش کیا ھے ۔ (فتاویٰ علماء حدیث جلد نمبر 9 کتاب الایمان حصّہ اوّل،چشتی)
علمائے اہلحدیث نے تسلیم کر لیا کہ الصلوٰۃ والسّلام علیک یارسول اللہ بھی درود ہے اور پڑھنا بھی جائز ہے غیر مقلد اہلحدیث سے گذارش ہے کہ آپ حضرات یہی عقیدہ رکھ کر ہی پڑھا کریں کہ فرشتے پہنچا دیتے ہیں مگر خدا را اس درود کو شرک کہہ کر امتِ مسلمہ میں انتشار و فساد نہ پھیلائیں اپنے بڑوں کی ہی مان لیں ۔ اب یہ نہ کہنا یہ علمائے اہلحدیث حجت نہیں اگر ان کو بھی نہیں مانتے ہو تو اہلحدیث حضرات سے گذارش ہے کہ لگاؤ ان پر وھی فتویٰ جو مسلمانانِ اہلسنت پر یہی درود و سلام پڑھنے کی وجہ سے مشرک و گمراہ کا لگاتے ہو ؟ لکھو صاف کہ یہ تمھارے سب علمائے اہلحدیث مشرک و گمراہ تھے ؟ اگر فتویٰ نہیں لگا سکتے تو پھر امت مسلمہ پر فتوے لگا کر انتشار و فساد مت پھیلاؤ ۔ (داکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment