Thursday 2 July 2015

فضائل و مناقب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ 85

0 comments
حضرت ابوطفیل بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو بیعت کی دعوت دی تو عبدالرحمن بن ملجم مرادی بھی آیا پس آپ رضی اللہ عنہ نے دو دفعہ اس کو واپس بھیج دیا، جب وہ تیسری مرتبہ آیا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : اس بدبخت کو کون روکے گا؟ پھر فرمایا : ضرور بالضرور اس (داڑھی کو) خضاب کیا جائے گا یا خون سے رنگا جائے گا یعنی سر کے خون سے میری داڑھی سرخ ہو گی پھر آپ نے یہ دو شعر پڑھے۔‘‘
تو موت کے لئے کمر بستہ ہو
بے شک موت تجھے آنے والی ہے
اور قتل سے خوفزدہ نہ ہو
جب وہ تیری وادی میں اتر آئے
’’خدا کی قسم یہ حضور نبی اُمّی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا میرے ساتھ عہد ہے، اسے ابن سعد نے ’’الطبقات الکبريٰ‘‘ میں روایت کیا ہے۔‘‘
الحديث رقم 178 : أخرجه ابن سعد في الطبقات الکبريٰ، 3 / 33، 34.

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔