Saturday 1 June 2019

دشمن کے مقابلے میں دشمنان دین سے مدد حاصل کرنا

0 comments
دشمن کے مقابلے میں دشمنان دین سے مدد حاصل کرنا

حضرت عبادہ ابن صامت رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے جنگ احزاب کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ وسلّم سے عرض کیا کہ پانچ سو یہودی میرے ہمدرد اور حلیف ہیں، میں چاہتا ہوں کہ دشمن کے مقابلے میں ان سے مدد حاصل کروں ۔ اس پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی : مسلمان کافروں کو اپنا دوست نہ بنا لیں مسلمانوں کے سوا ، اور جو ایسا کرے گا اسے اللہ تعالٰی سے کچھ علاقہ (تعلق) نہ رہا مگر یہ کہ تم ان سے کچھ ڈرو ۔ (پارہ نمبر 3 سورۂ آل عمران آیت نمبر 28) ۔ (اسباب النزول للواحدی تحت آیت مذکور)(تفسیر خازن ، تفسیر خزائن العرفان ، تفسیر کبیر ، تفسیر روح المعانی)

اس آیت میں دشمنان دین کو دوست و مددگار بنانے کی ممانعت فرمائی گئی ہے لیکن کچھ لوگوں کو اتحاد کا ایسا بخار چڑھا ہے کہ انہیں کچھ نظر ہی نہیں آتا ﷲ تعالیٰ ہم مسلمانوں کو بے دینوں کی صحبت سے بچائے آمین ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔