حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اہلِ ایمان کے ماموں ہیں
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ ام حبیبہ بنت ابو سفیان رضی اللہ عنہما کے بھائی ہیں لہٰذا مومنو کی ماں کے بھائی مومنو کے ماموں ہوئے اور کئی معتبر علمائے کرام نے یہ بات صرف لکھی ہی نہیں ہے بلکہ اس پر اعتراض کرنے والوں کو منہ توڑ جواب بھی دیا ہے ۔ پڑھیئے حوالہ جات حاضر ہیں : (السنۃ، ذکر ابی عبدالرحمن معاویہ، جلد2، صفحہ نمبر434، رقم659-ایضاً، رقم658- ایضاً، صفحہ نمبر 433، رقم657- اسنادہ صحیح)(اسکات الکلاب العاویۃ بفضائک خال المؤمنین معاویہ، الفصل الرابع فی اقوال الصحابۃ رضی اللہ عنہم والتابعین ومن بعدھم فی فصل معاویۃ رضی اللہ عنہ، صفحہ نمبر75 و معاویہ بن ابی سفیان شخصیتہ وعصرہ الدولۃ السفیانۃ، ثالثا، ثناء العلماء علی معاویہ، صفحہ نمبر214)(الشریعہ، باب ذکر مصاھرۃ النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم...... جلد5، صفحہ نمبر2448، رقم1930)(تفسیر ابن عباس، تحت تفسیر سورہ ممتحنہ، آیت نمبر7)(الثقات للعجلی، باب الحاء، صفحہ نمبر127، 128، رقم218)(البدء والتاریخ، ام حبیبۃ بنت ابی سفیان بن حرب، جلد5، صفحہ نمبر13-ایضاً، صفحہ نمبر149،چشی)(الشریعہ، باب ذکر مصاھرۃ النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم..... جلد5، صفحہ نمبر2431، 2448، رقم1930)(الاعتقاد، اعتقاد فی الصحابۃ، صفحہ نمبر43)(الحجۃ فی بیان المحجۃ وشرح عقیدۃ اہل السنۃ، امھات المؤمنین الطاہرات وان معاویۃ بن ابی سفیان کاتب وحی اللہ....... ،جلد1، صفحہ نمبر248)(الاباطیل والمناکیر والصحاح والمشاھیر، باب فی فضائل طلحۃ والزبیر ومعاویۃ، صفحہ نمبر116، رقم191)(کتاب الاربعین فی ارشاد السائرین الی منازل المتقین او الاربعین الطائیۃ، الحدیث التاسع والعشرون...... ، صفحہ نمبر174)(تاریخ دمشق، ذکر من اسمہ معاویۃ، جلد59، صفحہ نمبر55، رقم7510)(مثنوی مولوی معنوی، دفتر دوم، بیدار کردن ابلیس معاویہ راکہ بر خیز کہ وقت نماز بیگاہ شد، صفحہ نمبر63)(مرقاۃ المفاتیح شرح مشکوٰۃ المصابیح، باب ذکر اللہ عزوجل والتقرب الیہ، الفصل الثالث، جلد4، صفحہ نمبر1557)(مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح، باب ذکر اللہ، جلد3، صفحہ نمبر320)(امیر معاویہ کے حالات، پہلا باب، صفحہ نمبر40)(لعمۃ الاعتقاد، صفحہ نمبر40)(مختصر تاریخ دمشق لابن عساکر، جلد2، صفحہ نمبر284)(البدایہ والنھایہ، جلد4، صفحہ نمبر163-ایضاً، جلد8، صفحہ نمبر125)(اتعاظ الحنفاء باخبار الائمۃ الخ، جلد1، صفحہ نمبر131)(الصواعق المحرقہ، صفحہ نمبر355)(مرقاۃ للقاری، جلد8، صفحہ نمبر3258، رقم5203-غذاء الالباب، جلد2، صفحہ نمبر457)(تحقیق الحق از پیر مہر علی، صفحہ نمبر159) ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment