Sunday 9 June 2019

پکارو یارسول صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم مدد حکیمُ الاُمتِ دیوبند کی زبانی

0 comments
پکارو یارسول صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم مدد حکیمُ الاُمتِ دیوبند کی زبانی

ضروری نوٹ : دیئے گئے اشعار مؤلف یعنی حکیمُ الاُمتِ دیوبند جناب اشرف علی تھانوی صاحب کے ہیں ۔

حکیمُ الاُمتِ دیوبند جناب اشرف علی تھانوی صاحب لکھتے ہیں :

یا شفیع العباد خذبیدی
دستگیری کیجئے میری نبی

انت فی الضطرار معتمدی
کشمکش میں تم ہی ہو میرے ولی

لیس لی ملجاء سواک اغث
جز تمہارے ہے کہاں میری پناہ

مسنی الضر سیدی سندی
فوج کلفت مجھ پہ آ غالب ہوئی

غشنی الدھر ابن عبداللہ
ابن عبداللہ زمانہ ہے خلاف

کن مغیثا فانت لی مدری
اے مرے مولٰی خبر لیجئے مری

نام احمد چوں حصینے شد حصین
پس چہ باشد ذات آں روح الامین

کچھ عمل ہی اور نہ اطاعت میرے پاس
ہے مگر دل میں محبت آپ کی

میں ہوں بس اور آپ کا دریا یارسول
ابر غم گھیرے نہ پھر مجھ کو کبھی

خواب میں چہرہ دکھا دیجئے مجھے
اور میرے عیبوں کو کر دیجئے خفی

درگزر کرنا خطاو عیب سے
سب سے بڑھ کر ہے یہ خصلت آپ کی

سب خلائق کیلئے رحمت ہیں آپ
خاص کر جو ہیں گناہگار و غوی

کاش ہو جاتا مدینہ کی میں خاک
نعل بوسی ہوتی کافی آپ کی

آپ پر ہوں رحمتیں بے انتہا
حضرت حق کی طرف سے دائمی

جس قدر دنیا میں ہے ریت اور سانس
اور بھی ہے جس قدر روئیگی

اور تمہاری آل پر اصحاب پر
تابقائے عمر دار اخروی

(نشر الطیب صفحہ نمبر 194 ، 195 ۔ حکیمُ الاُمتِ دیوبند جناب اشرف علی تھانوی مطبوعہ تاج کمپنی پاکستان کا اصل اسکین ساتھ دیا جا رہا ہے،چشتی)

فیس بک کے مفتیان دیوبند سے سادہ سا سوال اس طرح پکار کر حکیم الامتِ دیوبند مشرک ہوئے کہ نہیں ؟

اگر نہیں تو کیوں ؟

اگر مشرک ہوئے تو آج تک کتنے دیوبندی علماء نے تھانوی صاحب اور ان کی اس کتاب پر شرک کے فتوے لگائے ہیں ؟

کوئی ایک فتویٰ بطور ثبوت دیجیے ؟

اِدھر اُدھر کی باتیں جواب تصور نہیں کی جائیں گی صرف اتنا جواب دیا جائے اس طرح پکارنا جائز ہے یا شرک ؟

الصّلوٰۃ والسّلام علیک یارسول اللہ پڑھنے کے جواز میں کوئی شک نہیں ہے کیونکہ عالم امر مقید نہیں ہے دور و نزدیک کوئی حیثیت نہیں رکھتا فرمان مرشد اکابرین دیوبند جناب حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ امداد المشتاق صفحہ نمبر 60 مکمل اصل اسکین آپ کے سامنے ہے پڑھیئے اور مسلک حق کا فیصلہ کیجیئے ساتھ ہی کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی زندہ عملی مثال تھانوی صاحب کا حاشیہ پڑھیئے کہتے ہیں پڑھنے والے کو اگر کشفی کیفیت حاصل ہو تو پڑھ سکتا ہے ورنہ اجازت نہیں دی جائے گی مگر تھانوی صاحب اسے ناجائز نہیں لکھ سکے اگر وہ یا کوئی دیوبندی اسے ناجائز ، یا شرک کہتا ہے تو مرشد اکابرین دیوبند کو ناجائز کام کا مرتکب اور مشرک قرار دینا پڑے گا اس لیئے کہ ناجائز شرک ہر ایک کےلیئے ناجائز و شرک ہوگا ۔

کیا حاجی صاحب کے اس فرمان پر تھانوی صاحب سمیت کسی بھی دیوبندی عالم نے شرک و گمراہی کا فتویٰ لگایا اگر لگایا ہے تو ہمارے علم میں اضافہ کےلیئے بتایا جائے ؟

اگر نہیں لگا تو مسلمانان اہلسنت کیا کیا قصور ہے کہ وہ یہ درود پڑھیں تو دیوبند کی شرک و گمراہی کی توپیں کھل جاتی ہیں اور امت مسلمہ پر فتوے لگا کر انتشار و فساد پھیلایا جاتا ہے آخر یہ دوغلہ پن و دہرا معیار فتویٰ کیوں ؟

یاد رہے اس جملہ پر بھی غور کیا جائے کہ : عالم امر مقید نہیں ہے دور و نزدیک کوئی حیثیت نہیں ۔ جب دور و نزدیک کوئی حیثیت نہیں رکھتا تو دور و نزدیک بحث عبث یعنی بے کار ہے ۔

یا پھر مان لیجیئے اپنے لیئے فتوے اور ہیں اور مسلمانان اہلسنت کےلیئے اور ہیں اور اس طرح کے دہرے معیار سے آپ لوگ امتِ مسلمہ پر شرک کے فتوے لگا کر فتنہ و انتشار پھیلاتے ہیں ۔ جواب کا منتظر ڈاکٹر فیض احمد چشتی ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔