Tuesday, 4 June 2019

صدقہ فطر کے احکام و مسائل

صدقہ فطر کے احکام و مسائل

دینی تعلیم کی ترویج ، نشر و اشاعت میں آیئے ہمارا ساتھ دیجیئے

ہم میں سے ہر ایک کی یہ خواہش ہے کہ وہ اپنی پونچی ایسی جگہ لگائے جہاں سے اسے زیادہ سے زیادہ نفع حاصل ہو ، اس میں کیا شک ہے کہ جس سرمایہ کاری کو اللہ تبارک و تعالی بہترین فرما دیں وہ ہی بہترین ہے ۔ اللہ تعالی قرآن کریم میں ارشاد فرماتے ہیں۔إِنْ تُقْرِضُوا اللَّـهَ قَرْضًا حَسَنًا يُضَاعِفْهُ لَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللَّـهُ شَكُورٌ حَلِيمٌ (سورہ التغابن) ترجمہ : اگر تم اللہ تعالیٰ کو قرضِ حسن دو تو وہ تمہیں کئی گنا بڑھا کر دے گا ، اور تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے گا۔ اللہ تعالیٰ بڑا قدردان اور بردبار ہے ۔
فرمان مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ و صحبہ وسلّم ہے : إذا مات ابن آدم انقطع عمله إلا من ثلاث: صدقة جارية، أو علم ينتفع به، أو ولد صالح يدعو له، (رواه مسلم)
ترجمہ : جب انسان مرجاتا ہے تو اس کا عمل بند ہوجاتا ہے؛ مگر تین چیزیں: (1) ایک صدقہٴ جاریہ یعنی ایسا صدقہ جس سے زندہ لوگ نفع حاصل کرتے رہیں (2) دوسری ایسا علم جس سے لوگ فائدہ اٹھاتے رہیں (3) تیسری ایسی نیک اولاد جو اپنے والدین کے لیے دعا کرتی رہے ۔
قرآنی آیت اور حدیث پاک سے یہ بات بخوبی معلوم ہو رہی ہے کہ اللہ کے دیئے ہوئے مال میں سے اللہ تعالی کی راہ اور دین کے کاموں میں خرچ کیا جائے اور اپنے خرچ کیے ہوئے کو اللہ تعالی کے ہاں بے حد و حساب اضافے کے ساتھ وصول کر لیا جائے ۔ نیز دین کے کام عظیم صدقہ جاریہ ہیں ۔ مثلا ، نادار و غریب بچوں کو دینی تعلیم دینا اور دلوانا ، دین کی نشر و اشاعت کرنا یا اس میں معاونت کرنا آیئے ان عظیم کاموں میں ہمارا ساتھ دیجیئے : ہمارا اکاؤنٹ نمبر 0001957900055503 حبیب بینک کیولری گراؤنڈ برانچ لاہور ۔ موبی کیش اکاؤنٹ نمبرز : 03009576666 ۔ 03085555970 ۔ آپ کا دیا ہوا عطیہ کئی مستحق بچوں کی زندگی بدل سکتا ہے اور کتنے ایسے لوگوں تک علم دین پہنچ سکتا ہے جن کے پاس وسائل نہیں ہیں اور آپ کے تعاون سے تبلیغ دین میں ہمیں سہولت میسر آسکتی ہے دینی کتب کی صورت میں اللہ تعالیٰ ہمیں نیک کام کرنے اور نیک کاموں میں شامل ہونے اور حسب حثیت مالی تعاون کرنے کی توفیق عطاء فرمائے آمین ۔ (دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)




























No comments:

Post a Comment

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط

جاہل قصہ گو واعظین کا رد اور خطباء و مقررین کےلیے شرائط محترم قارئینِ کرام : مقرر کےلیے چار شرائط ہیں ، ان میں ایک بھی نہ پائی جائے تو تقریر...