عَنْ قَتَادَة بْنِ النُّعْمَانَ،
أَنَّه أُصِيْبَتْ عَيْنَه يَوْمَ بَدْرٍ، فَسَالَتْ حَدَقَتُه عَلَی وَجَنَتِه، فَأَرَادُوْا
أَنْ يَقْطَعُوْهَا، فَسَأَلُوْا
رَسُوْلَ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَيْهِ وَسَلَّمْ فَقَالَ : لَا، فَدَعَا بِه، فَغَمَزَ
حَدَقَتَه بِرَاحَتِه، فَکَانَ
لَا يَدْرِيْ أَيُّ عَيْنَيْهِ أُصِيْبَتْ.
سیدنا قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اُن کی آنکھ غزوۂ بدر کے دوران ضائع ہو گئی
اور ڈھیلا نکل کر چہرے پر آ گیا۔ دیگر صحابہ رضی اللہ عنہ نے اُسے کاٹ دینا چاہا۔
(مُسند اَبو يعلی، 3 : 120)
(دلائل النبوّه، 3 : 100)
(طبقات اِبنِ سعد، 1 : 187)
(تاريخ اِبنِ کثير، 3 : 291)
(الاصابه فی تمييز الصحابه، 3 : 225)
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے منع فرمایا دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دُعا فرمائی اور
آنکھ کو دوبارہ اُس کے مقام پر رکھ دیا۔ پس حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ کی آنکھ اِس طرح ٹھیک ہو گئی
کہ معلوم بھی نہ ہوتا تھا کہ کون سی آنکھ خراب ہوئی تھی۔
(دلائل النبوّه، 3 : 100)
(طبقات اِبنِ سعد، 1 : 187)
(تاريخ اِبنِ کثير، 3 : 291)
(الاصابه فی تمييز الصحابه، 3 : 225)
No comments:
Post a Comment