Sunday 28 June 2015

اھلسنّت و جماعت احناف رفع یدین کیوں نہیں کرتے دلائل

2 comments
( 2 )
شارح بخاری امام ابن حجر عسقلانی نے دوٹوک لکھا ہے:
تمسکوا بحدیث جابر بن سمرۃ ’’اسکنوا فی الصلوٰۃ‘‘ لترک رفع الیدین عندالرکوع…۔(فتح الباری کتاب النفقات ،باب وجوب النفقۃ علی الاہل والعیال ج۱۱ص۴۲۹)
انہوں (محدثین)نے سیدنا جابر بن سمرہ ص کی حدیث’’اسکنو فی الصلوٰۃ‘‘سے دلیل پکڑی ہے اوراسے رکوع کے وقت رفع یدین نہ کرنے کی دلیل بنایاہے۔
حافظ ابن حجر عسقلانی نے اس حقیقت سے خوب پردہ اٹھادیا ہے کہ محدثین کی ایک جماعت نے اس حدیث کو رکوع کے وقت رفع یدین نہ کرنے کی دلیل کے طور پر پیش کرتے ہوئے اس سے استدلال کیا ہے۔والحمدللہ علیٰ ذلک۔
امام بدرالدین عینی کا فیصلہ:
شارح بخاری حضرت امام عینی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:
قلت فی الحدیث الاول انکار لرفع الید فی الصلوٰۃ وامر بالسکون فیھا۔(البنیایہ فی شرح الھدایہ ج۲ص۲۹۹)
میں کہتا ہوں کہ پہلی حدیث(سیدنا جابر بن سمرہ ص والی روایت) میں نماز میں رفع یدین کرنے کا انکار ہے اور سکون یعنی رفع یدین نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
قاضی عیاض مالکی کا حوالہ:
علامہ قاضی عیاض مالکی علیہ الرحمۃ نے لکھا ہے:
قد ذکر ابن القصارھذا الحدیث حجۃ فی النھی عن رفع الا یدی علی روایۃ المنع من ذالک جملۃ۔
(الاکمال المعلم بفوائد المسلم ج۲ص۳۴۴)
ابن قصار نے ذکر کیا ہے کہ رفع یدین منع کرنے والی روایتوں میں سب سے واضح طور پر یہ حدیث حجت اور دلیل ہے رفع یدین روکنے پر۔
یعنی اس حدیث میں دوٹوک کھلے لفظوں کے ساتھ رسول اللہ ا نے رفع یدین کرنے سے منع فرمادیا ہے۔والحمد للہ علیٰ ذلک۔
ژ…ملا علی قاری علیہ الرحمۃ نے اس حدیث کو ’’نسخ رفع یدین‘‘کی دلیل بتایاہے۔ مرقاۃ ج۲ص۲۷۵ اورشرح نقایہ ج۱ص۷۸،موضوعات کبیر ص۵۹۴مترجم اور الاسرار المرفوعہ عربی ص۳۵۶ پر بھی نسخ کا قول کیاہے۔
ژ…ابن الملقن کے عمل سے بھی یہی واضح ہے کہ اس روایت کو عدم رفع کی بھی دلیل بنایا گیا ہے۔(البدرالمنیر ج۳ص۴۸۵)
ژ… امام جمال الدین ابوعبداللہ محمد بن یوسف زیلعی نے اس روایت کو ’’أحادیث اصحابنا ‘‘کے رفع یدین نہ کرنے پر استدلال کیا ہے۔
(نصب الرأیہ ج۱ ص۴۷۲)
ژ… علامہ ابو بکر بن مسعود کاسانی نے بدائع الصنائع ج۱ص۴۸۵۔
ژ… امام شمس الدین محمد بن احمدسرخسی نے المبسوط ج۱ص۱۴۔
ژ… امام بدرالدین عینی نے البنایہ شرح ھدایہ ج۲ص۲۹۴،اور عمدۃ القاری ج۵ص۳۹۸۔
ژ… علامہ زین الدین ابن نجیم المصری نے البحرالرائق ج۱ص۳۲۲۔
ژ…حافظ ابن حجر عسقلانی نے بھی تسلیم کیا ہے کہ احناف نے اس روایت کو اپنے مؤقف پر پیش کیا ہے۔ملاحظہ ہو! الدرایۃ علی الھدایۃ ص۱۱۲
ژ… علامہ عثمان بن علی زیلعی نے تبیین الحقائق شرح کنزالدقائق ج۱ ص۱۲۰۔
ژ… مولانا محمد ہاشم سندھی نے کشف الرین ص۶۸ مترجم۔
ژ… اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی نے فتاویٰ رضویہ ج ۶ ص۱۵۵ ۔
ژ…علامہ ظفرالدین بہاری نے جامع الرضوی ج۲ص۳۹۶۔
ژ… مولانامحمد اچھروی نے مقیاس صلوٰۃ ص۲۰۸،۲۰۷پر۔
اور دوسرے کئی حضرات نے اس روایت کو رفع یدین نہ کرنے کی دلیل کے طور پر پیش کیا ہے۔
فقیر یہاں علمائے اہل سنت کی تحقیق اس اشکال کے جواب میں پیش کر رہا ہے ملاحظہ فرمائیں:
یہ اشکال غلط ہے،کیونکہ کسی محدث کا کسی حدیث کو کسی باب کے تحت نقل کرنا۔یہ محدث کی اپنی ذاتی رائے اور تحقیق ہے۔جس سے اختلاف کیا جاسکتاہے۔اس کا یہ معنیٰ نہیں ہوتا کہ اس حدیث کا وہی مطلب ہے جووہ محدث بیان کررہا ہے،بعض مرتبہ ایک محدث کسی روایت کو ایک باب کے تحت نقل کرتا ہے اور دوسرا محدث اسی حدیث کسی دوسرے عنوان کے تحت لکھتا ہے یہ بات علم حدیث کے ایک عام طالبعلم سے بھی پوشیدہ نہیں ہے۔
یہی بات حدیث مذکورہ کے متعلق بھی ہے ۔کیونکہ اس حدیث (جابر بن سمرہ ص والی روایت) کو اگر بعض محدثین نے تشہد وغیرہ کے باب میں نقل کیا ہے توکیا ہوا کئی دوسرے محدثین نے اسے خشوع وخضوع ، نمازمیں سکون اور حرکت نہ کرنے کے عنوان کے تحت بھی نقل کیا ہے۔اور اسے رفع یدین نہ کرنے کی بھی دلیل بنایا ہے۔مثلاً:
ژ…بخاری ومسلم کے استاذامام ابن ابی شیبہ نے اسے ’’ من کرہ رفع الیدین فی الدعا‘کے تحت لکھا ہے۔(مصنف ج۲ص۳۷۰ طبع ملتان)
ژ…امام سراج نے اسے ’’باب فی السکون فی الصلوٰۃ ‘‘میں نقل کیا ہے۔(مسند سراج ص ۲۴۳،۲۴۲)
ژ…امام بیہقی نے اسے ’’جماع ابواب الخشوع فی الصلوٰۃ والاقبال علیہما ‘‘ کے تحت ’’باب الخشوع فی الصلوٰۃ‘‘میں درج کیا ہے۔ (سنن کبریٰ ج۲ص۲۷۹)
ژ…امام ابوعوانہ نے اسے’’بیان النھی عن الاختصار فی الصلوٰۃ وایجاب الانتصاب والسکون فی الصلوٰۃ الا لصاحب العذر‘‘کے تحت لکھا ہے۔(مسند ابی عوانہ ج۲ص۸۵)
ژ…،قاضی شوکانی نے اسے رفع یدین نہ کرنے کی روایات میں نقل کیا ہے۔
(نیل الاوطار ج۲ص۱۸۴ باب رفع الیدین وبیان صفتہ ومواضعہ)
ژ…امام بخاری کی طرف منسوب کتاب’’ جزء رفع الیدین ‘‘سے ثابت ہے کہ اسے ’’رفع یدین‘‘نہ کرنے کی دلیل اس دور میں بھی بنایا گیا تھا۔ملاحظہ ہو! ص۳۲ طبع گرجاکھی کتب خانہ گوجرانوالہ۔
ژ… ابن حجر عسقلانی نے بھی اس روایت کو رفع یدین نہ کرنے کی روایات میں ذکر کرکے اس چیز کو تسلیم کیا ہے کہ ان کے زمانے یا اس سے بھی قبل کے لوگوں نے اس روایت سے رفع یدین نہ کرنا مراد لیا ہے۔
( تلخیص الحبیر ج۱ص۲۲۱)
ژ…علامہ نووی کے عمل سے بھی یہ بات ظاہر ہے۔ملاحظہ ہو! المجمو ع شرح المہذب ج۳ص۴۰۳،السندھی علی النسائی ج۱ص۱۷۶۔
ژ…امام ابن حبان نے اس حدیث کو ’’ذکر مایستحب للمصلی رفع الیدین عند قیامہ من الرکعتین من صلوٰ تہ‘‘میں درج کیا ہے۔
(صحیح ابن حبان ج۴ ص۱۷۸)

2 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔