Wednesday 24 June 2015

ایک بہن کا سوال : ۔ استحاضہ کسے کہتے ہیں اور اس کے کیا احکام ہیں؟

0 comments

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
جواب : ۔
اگر عورت کو تین دن سے کم یا دس دن سے زیادہ خون آئے تو اسے استحاضہ کہتے ہیں۔ اسی طرح اگر نفاس مین چالیس دن سے زیادہ خون آئے تو وہ بھی استحاضہ ہے۔ اگر کسی عورت کو اپنی عادت سے زیادہ خون آئے تو وہ بھی استحاضہ ہے۔

اگر کسی عورت کو پانچ دن خون آتا ہےاور یہ پانچ دن عادت بن گئیاب اگر اسے بعد میں کبھی دس دن آیاتو پانچ دن حیض اور پانچ دن استحاضہ ہے۔
استحاضہ کے احکام

    استحاضہ میں عورت نماز پڑھ سکتی ہے لیکن ہر نماز کے لئے الگ وضو کرے گی۔
    حالت استحاضہ میں عورتروزہ رکھ سکتی ہے۔
    حالت حیض اور نفاس میں عورت سے جتنی نمازین قضائ ہو گئیںان کی کوئی قضاء نہیں اور اگر روزے قضاء ہو گئے توان کی قضاءبعد میں لازم ہے۔
    حالت استحاضہ میں عورت تمام کام کر سکتی ہے بخلاف حیض و نفاس کے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔