وہابیوں کی کرشن دیوتا کی جنم اشٹمی میں شرکت مگر نبی کا میلاد حرام
ہندؤں کے ایک دیوتا کا نام کرشن ہے ہندو اپنے اس خدا کی پیدائش کا جنم دن مناتے ہیں ۔ کوئی مسلمان یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ان کی اس شرکیہ اورکفریہ رسم میں عقیدت اور احترام کے شرکت کرے ۔ لیکن ایک دفعہ ریاست پٹیالہ میں جب ہندؤں نے اپنے مذکورہ دیوتا کی جنم اشٹمی (سالگرہ) منائی تو اہلحدیث فرقہ کے عالم و پیشوا سلیمان منصور پوری کو بھی اس میں مدعو کیا سلیمان صاحب نے اس میں بڑی دلچسپی سے شرکت کی اور اس میں ایک زوردار تقریر بھی کی جس میں ہندؤں کو ان کے مذہب کے متعلق وہ معلومات دیں کہ خود ہندو حیران ہوگئے چنانچہ اسحاق وہابی مؤرخ نے اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہا : ایک مرتبہ ریاست پٹیالہ میں کرشن جی مہاراج کی جنم اشٹمی پر ہندؤں نے جلسہ کیا۔ قاضی صاحب کو بھی شرکت و تقریر کی دعوت دی۔ قاضی صاحب نے اس جلسے میں جو تقریر کی‘ ہندو اس سے بہت متاثر ہوئے‘ وہ حیران تھے کہ اس موضوع سے متعلق اتنی معلومات انہیں کہاں سے حاصل ہوئیں‘ وہ تقریر اس دور کے ہندؤں کے کئی رسائل و جرائد میں شائع ہوئی ۔ بہت سے تعلیم یافتہ ہندو پوچھتے تھے کہ قاضی صاحب نے یہ نادر معلومات کہاں سے حاصل کیں ۔ (تذکرہ قاضی محمد سلیمان منصور پوری ص 120‘ مطبوعہ مکتبۃ السلفیہ شیش محل روڈ لاہور)
محترم قارئین : غور فرمائیں کہ یہ وہی وہابی ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی پیدائش میلاد کے دن خوشی‘ جلسے اور جلوس پر بدعت اورشرک کے فتوے لگادیتے ہیں ، لیکن جب اپنے ہندو ، دوستوں کی باری آئی تو یہ کفر اور شرک کے سارے فتوے سب ایک طرف رہ گئے اور کرشن کی جنم اشٹمی سب جائز ہوگئی ؟
No comments:
Post a Comment