رمضان المبارک میں اللہ عز و جل کی طرف سے ملنے والے تحائف
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ : رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری امت کو ماہ رمضان میں پانچ تحفے ملے ہیں جو اس سے پہلے کسی نبی کو نہیں ملے : اَمَّا وَاحِدَةٌ فَاِنَّهُ اِذَا کَانَ اَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ نَظَرَ اللّٰهُ تَعالی عزوجل اِلَيْهِمْ وَمَنْ نَظَرَ اللّٰهُ اِلَيْهِ لَمْ يُعَذِّبْهُ اَبَدًا.
ترجمہ : جب ماہ رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ ان کی طرف نظر التفات فرماتا ہے اور جس پر اللہ کی نظر پڑجائے اسے کبھی عذاب نہیں دے گا۔
وَاَمَّا الثَّانِيَةُ فَاِنَّ خُلُوْفَ اَفْوَاهِهِمْ حِيْنَ يُمْسُوْنَ اَطيَْبُ عِنْدَ اللّٰهِ مِنْ رِيْحِ الْمِسْکِ.
ترجمہ : شام کے وقت ان کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کو کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ اچھی لگتی ہے۔
وَاَمَّا الثَّالِثَةُ فَاِنَّ الْمَلاَئِکَةَ تَسْتَغْفِرْ لَهُمْ فِی کُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ.
ترجمہ : فرشتے ہر دن اور رات ان کے لیئے بخشش کی دعا کرتے رہتے ہیں۔
وَاَمَّا الرَّابِعَةُ فَاِنَّ اللّٰهَ عزوجل يَاْمُرُ جَنَّةُ فَيَقُوْلُ لَهَا : اسْتَعِدِّی وَتَزَيَنِی لِعِبَادِی اَوْشَکُوْااَنْ يَسْتَرِيْحُوْا مِنْ تَعَبِ الدُّنْيَا اِلَی دَارِی وَکَرَامَتِی.
ترجمہ : اللہ عزوجل اپنی جنت کو حکم دیتے ہوئے فرماتا ہے : میرے بندوں کے لیئے تیاری کر لے اور مزین ہو جا، قریب ہے کہ وہ دنیا کی تھکاوٹ سے میرے گھر اور میرے دارِ رحمت میں پہنچ کر آرام حاصل کریں۔
وَاَمَّا الْخَامِسَةُ فَاِنَّهُ اِذَا کَانَ آخِرُ لَيْلَةٍ غُفِرَ لَهُمْ جَمِيْعًا.
ترجمہ : جب (رمضان کی) آخری رات ہوتی ہے ان سب کو بخش دیا جاتا ہے۔
فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ : اَهِيَ لَيْلَةُ الْقَدْرِ فَقَالَ : لَا، اَلَمْ تَرَ اِلَی الْعُمَّالِ يَعْمَلُوْنَ فَاِذَا فَرَغُوْا مِنْ اَعْمَالِهِمْ وُفُّوْا اَجُوْرَهُمْ.
ترجمہ : ایک صحابی نے عرض کیا : کیا یہ شبِ قدر کو ہوتا ہے؟ آپصلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : نہیں۔ کیا تم جانتے نہیں ہو کہ جب مزدور کام سے فارغ ہو جاتے ہیں تب انہیں مزدوری دی جاتی ہے ۔ ( بيهقی، شعب الايمان، 3 :303، رقم :3603)(منذری، الترغيب والترهيب، 2 :56، رقم : 1477)(دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment