اور ان ہی سے روایت ہے کہ میں صبح کو جب گھر سے روانہ ہوتا تو سب سے پہلے سلام کرنے کی غرض سے حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا کے پاس جاتا، پس ایک صبح میں آپ کے گھر گیا تو آپ حالت قیام میں تسبیح فرما رہی تھیں اور یہ آیہ کریمہ پڑھ رہی تھیں (فَمَنَّ اﷲُ عَلَيْنَا وَ وَقَانَا عَذَابَ السَّمُوْمِ) اور دعا کرتی اور روتی جا رہی تھیں اور اس آیت کو بار بار دہرا رہی تھیں، پس میں (انتظار کی خاطر) کھڑا ہو گیا یہاں تک کہ میں کھڑا ہو ہو کر اکتا گیا اور اپنے کام کی غرض سے بازار چلا گیا، پھر میں واپس آیا تو میں نے دیکھا کہ آپ اسی حالت میں کھڑی نماز ادا کر رہیں ہیں اور مسلسل روئے جا رہی ہیں۔‘‘ اس حدیث کو امام عبدالرزاق، امام بیہقی اور ابن جوزی نے روایت کیا ہے یہ الفاظ ابن جوزی کے ہیں۔
الحديث رقم 46 : أخرجه عبد الرزاق في المصنف، 2 / 451، الرقم : 4048،
والبيهقي في شعب الإيمان، 2 / 375، الرقم : 2092، وابن أبي عاصم في کتاب
الزهد، 1 / 164، وابن الجوزي في صفوة الصفوة، 2 / 31. ( آخری پوسٹ دعاؤں
کی التجا ہے )
No comments:
Post a Comment