Monday, 27 January 2020

احناف کی نماز احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں حصّہ اوّل

احناف کی نماز احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں حصّہ اوّل
محترم قارئینِ کرام : یوں توکتب احناف میں نمازکے لاتعداد مسائل مذکور ہیں اوربحمدہٖ تعالی تمامی مسائل قرآن و حدیث سے ثابت ہیں ، معاذاللہ کوئی ایک بھی ایسامسئلہ نہیں ہے جسے فقہائے احناف علیہم الرّحمہ نے محض اپنی مرضی سے وضع کرلیا ہو ۔ لیکن بعض کم علم حضرات یہ گمان کرتے ہیں کہ احناف جس طریقہ سے نماز ادا کرتے ہیں یہ طریقہ قرآن وحدیث سے ثابت نہیں ۔ اوریہ محض ان کا گمان فاسد اور فکرِ کاسد ہے ۔

واضح رہے کہ جن مسائل پر جو احادیث اس مختصر مضمون میں مذکور ہیں ، ان احادیث طیبہ کے علاوہ بھی لاتعداد احادیث احناف کی تائید میں موجود ہیں لیکن اس مختصر مضمون میں اکثرمسائل پرصرف ایک ایک حدیث ہی پیش کی گئی ، سوائے چند مسائل کے کہ ان میں ایک سے زائد احادیث مذکور ہوئیں ۔ نیزاحادیث طیبہ کی سند سے بھی بحث محض اختصارکے سبب نہیں کی گئی ۔ پس جوشخص وضاحت چاہے وہ کتبِ مطولہ کا مطالعہ کرے ۔

(1) نماز کی شرائط متقدمہ پوری کرنے کے بعد جب نمازکے لیے کھڑا ہوتوسب سے پہلے نمازکی نیت کرے ۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا ارشاد گرامی ہے : حدثناالحمیدی عبداللہ بن الزبیرقال حدثناسفیان قال حدثنایحیی بن سعیدالانصاری قال اخبرنی محمدبن ابراہیم التمیمی انہ سمع علقمۃبن وقاص اللیثی یقول سمعت عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ علی المنرقال سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول انماالاعمال بالنیات ۔
ترجمہ : اعمال کی صحت نیت پرموقوف ہے ۔ اس حدیث کوامام بخاری نے اپنی صحیح میں حدیث نمبر۱،۵۹۱۶،۹۳۴۶)،(اورامام مسلم نے اپنی صحیح میں حدیث نمبر۰۳۵۳)(اورامام ابوداودنے اپنی سنن میں حدیث نمبر۲۸۸۱)(اورترمذی نے اپنی جامع میں حدیث نمبر۱۷۵۱)(اورنسائی نے اپنی سنن میں حدیث نمبر۴۷،۴۸۳۳ ،۷۳۴۳،چشتی)(اورامام ابن ماجہ نے اپنی سنن میں حدیث نمبر۷۱۲ روایت فرمایا ۔ الفاظ و سند صحیح بخاری کی ذکرکی گئی ہے)

(2) نیت کے بعد تکبیرکہہ کرنمازشروع کرے ۔ کیونکہ قرآن عظیم میں فرمایا : وربک فکبر ۔
ترجمہ : اوراپنے رب ہی کی پس بڑائی بیان کر ۔ (سورہ مدثرآیت نمبر۳)

اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کا ارشاد گرامی ہے : حدثناعثمان بن ابی شیبۃحدثناوکیع عن سفیان عن ابن عقیل عن محمدابن حنفیۃ عن علی رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم مفتاح الصلاۃ الطہور وتحریمھا التکبیر و تحلیلھا التسلیم ۔
ترجمہ : نمازکی چابی پاکیزگی ہے اوراس کی تحریم (یعنی شروع ہونا) تکبیر (سے) ہے اوراس کی تحلیل (یعنی باہرنکلنا) سلام کہنا ہے ۔ (اس حدیث کوامام ابوداود نے اپنی سنن میں حدیث نمبر۶۵،۳۲۵)(اورامام ترمذی نے اپنی جامع میں حدیث نمبر۳،۱۲۲)(امام ابن ماجہ نے اپنی سنن میں حدیث نمبر۱۷۲،۲۷۲)(اورامام احمد بن حنبل نے اپنی مسند حدیث نمبر۷۵۹،۹۱۰۱،چشتی)(اورامام ابن ابی شیبۃ نے اپنی مصنف جلد۱ص۰۶۲میں روایت کیا ۔ الفاظ وسندسنن ابی داودکے ہیں)

(3) نمازکی ابتداء میں اپنے دونوں ہاتھوں کواٹھائے ۔ کیونکہ حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے تکبیر کہتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند فرمایا : حدثناابوالیمان قال اخبرناشعیب عن الزھری قال اخبرناسالم بن عبداللہ عن عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہماقال رأیت النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم افتتح التکبیرفی الصلاۃفرفع یدیہ حین یکبر ۔
ترجمہ : حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کو دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم تکبیر کہتے ہوئے نمازمیں شروع ہوئے پس آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے تکبیرکہتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند فرمایا ۔ (اس حدیث کوامام بخاری نے اپنی صحیح میں حدیث نمبر۶۹۶،۷۹۶)(اورامام مسلم نے اپنی صحیح میں حدیث نمبر۶۸۵)(امام ابوداودنے اپنی سنن میں حدیث نمبر۹۱۶)(اوردیگرکثیرائمۃنے اس حدیث کوروایت فرمایا ۔ الفاظ اور سند صحیح بخاری کے ذکرکیے گئے ہیں)

(4) ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائے ۔ حدثنااسباط حدثنایزیدبن ابی زیادعن عبدالرحمن بن ابی لیلی عن البراء بن عازب قال کان رسول اللہ صلی الہ تعالی علیہ وسلم اذاافتتح الصلاۃ رفع یدیہ حتی تکون ابہاماہ حذاء اذنیہ ۔
ترجمہ : حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب نماز کو شروع فرماتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند فرماتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے ہاتھوں کے دونوں انگوٹھے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے مبارک کانوں کے مقابل ہوجاتے ۔ (اس حدیث کو امام احمدبن حنبل نے اپنی مسند میں حدیث نمبر۶۲۹۷۱،۴۳۹۷۱،۳۵۹۷۱،چشتی)(اورامام دارقطنی نے اپنی سنن میں حدیث نمبر۶۳۱۱،۹۳۱۱،۳۴۱۱ روایت فرمایا ۔ الفاظ اور سند مسند احمد بن حنبل کے ذکر کیے گئے ہیں)

یونہی حضرت وائل بن حجرسے بھی مروی ہے : حدثناعبداللہ بن الولیدحدثنی سفیان عن عاصم بن کلیب عن ابیہ عن وائل بن حجر قال رأیت النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم حین کبررفع یدیہ حذاء اذنیہ ۔
ترجمہ : حضرت وائل بن حجرسے مروی ہے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کودیکھاجب آپ صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے تکبیر کہی تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے کانوں کے برابرتک اٹھایا ۔ (اس حدیث کوامام مسلم نے اپنی صحیح میں حدیث نمبر۸۰۶)(اورامام احمدبن حنبل نے اپنی مسند میں حدیث نمبر۴۹۰۸۱،۵۱۱۸۱،۶۱۱۸۱، ۰۲۱۸۱)(اورامام دارقطنی نے اپنی سنن میں حدیث نمبر۲۳۱۱،۵۴۱۱)(اورامام طحاوی نے شرح معانی الآثارمیں جلد۱ص۵۳۳ پرروایت فرمایا ۔ الفاظ اورسند مسند احمدبن حنبل کے ذکرکیے گئے ہیں)

اسی طرح جناب مالک بن حویرث سے بھی مروی ہے : حدثنی ابوکامل الجحدری حدثناابوعوانۃعن قتادۃعن نصیربن عاصم عن مالک بن الحویرث ان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کان اذاکبررفع یدیہ حتی یحاذی بھمااذنیہ ۔
ترجمہ : حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب تکبیر کہتے تو اپنے ہاتھوں کو اٹھاتے یہاں تک کہ انہیں اپنے کانوں کے برابر کرتے ۔ (اس حدیث کوامام مسلم نے اپنی صحیح میں حدیث نمبر۹۸۵)(اورامام احمدبن حنبل نے اپنی مسند میں حدیث نمبر۷۴۰۵۱،۱۵۰۵۱،۶۲۶۹۱،۸۲۶۹۱، ۹۲۶۹۱ ، ۰۳۶۹۱ روایت فرمایا ۔ الفاظ اورسندصحیح مسلم کی ذکرکی گئی ہے)

اسی طرح حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے بھی مروی ہے : حدثنا ابومحمدبن صاعد حدثناالحسین بن علی بن الاسودالعجلی حدثنامحمدبن الصلت حدثناابوخالدالاحمرعن حمیدعن انس قال کان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اذا افتتح الصلاۃ کبرثم رفع یدیہ حتی یحاذی ابھاماہ اذنیہ ۔
ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم جب نمازشروع فرماتے تو تکبیرکہتے پھراپنے ہاتھوں کو بلند فرماتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے دونوں انگوٹھے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے دونوں کانوں کے مقابلے میں آجاتے ۔ (اس حدیث کوامام دارقطنی نے اپنی سنن میں حدیث نمبر۰۶۱۱)(اور امام حاکم نے مستدرک علی الصحیحین میں حدیث نمبر۴۸۷ روایت فرمایا اورامام حاکم نے اس حدیث کے بارے میں فرمایا کہ یہ حدیث امام بخاری اورامام مسلم کی شرط کے مطابق صحیح ہے ۔ الفاظ اورسندسنن دارقطنی کے ذکرکیے گئے ہیں)

حضرت براء بن عازب ، حضرت وائل بن حجر ، حضرت مالک بن حویرث اور حضرت انس بن مالک ، چارصحابہ رضی اللہ عنہم سے یہ بات مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم تکبیرکہتے ہوئے اپنے ہاتھ کانوں تک بلند فرمایا کرتے ۔ اورحضر ت وائل بن حجراورجناب مالک بن حویرث رضی اللہ عنہما والی احادیث توصحیح مسلم میں بھی موجوہیں ۔ اورحضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث کوامام حاکم نے امام بخاری و امام مسلم علیہم الرّحمہ کی شرط پرصحیح کہا ہے ۔ (مزید حصّہ دوم میں ان شاء اللہ)۔(طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...