Wednesday, 1 January 2020

حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ اور ایمانِ ابو طالب

حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ اور ایمانِ ابو طالب

محترم قارئینِ کرام : آج کل مسلہ ایمانِ ابو طالب پر بہت بحث ہو رہی ہے اس موضوع پر جلد ہم تفصیل سے لکھیں گے اور دونوں فریقین کے دلائل بھی پیش کرینگے اس وقت ہم صرف حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ کا فرمان مبارک پیش کر رہے ہیں اور یہ امید رکھتے ہیں کہ احباب اس پر غور فرمائیں گے کہ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ سے بڑھ کر کوئی عالم یا حضرت ابو طالب کا ہمدرد نہیں ہو سکتا لہٰذا آیئے حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ کا فرمان پڑھتے ہیں :

حضرت سیّدنا علی بن طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : لَمَّا تُوُفِّيَ أَبِي أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ : إِنَّ عَمَّكَ قَدْ تُوُفِّيَ قَالَ : اذْهَبْ فَوَارِهِ ، قُلْتُ : إِنَّهُ مَاتَ مُشْرِكًا ، قَالَ : اذْهَبْ فَوَارِهِ وَلَا تُحْدِثَنَّ شَيْئًا حَتَّى تَأْتِيَنِي ، فَفَعَلْتُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَأَمَرَنِي أَنْ أَغْتَسِلَ ۔
ترجمہ : حضرت سیّدنا علی بن طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : جب میرے والد فوت ہوئے تو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی خد مت میں حا ضر ہوا اور عرض کی : آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے چچا فوت ہو گئے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا : جا کر انہیں کسی گڑھے میں چھپا دو ۔ میں نے عرض کی : یقیناً وہ تو مشرک ہونے کی حالت میں فوت ہوئے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے فرمایا : جائیں اور انہیں دفنا دیں ، لیکن جب تک میرے پاس واپس نہ آئیں کوئی نیا کام نہ کریں ۔ میں نے ایسا ہی کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے مجھے غسل کرنے کا حکم فرمایا ۔ (مسند الطيالسي الجزء الاوّل عربی صفحہ نمبر 113 حدیث نمبر 122 ،حدیث صحیح وسنده ‘ حسن متصل،چشتی)،(مسندابو داؤد طیالسی مترجم اردو جلد 1 صفحہ نمبر 98 حدیث 122 مطبوعہ پروگریسو بکس اردو بازار لاہور)

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...