Tuesday, 16 June 2015

مسئلہ حیات انبیاء علیہم السّلام اور آئمہ اسلام علیہم الرّحمہ


٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
علامہ علی قاری حنفی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
فمن المعتقد المعتمدانہا حی فی قبرہ کسائر الانبیاء فی قبور ہم ۔شرح شفاء جلد[۲] صفحہ[۱۴۳]
معتمد علیہ عقیدہ یہ ہے کہ آنحضرت ااپنی قبر میں زندہ ہیں جیسا کہ دیگر انبیاء علیہم السلام اپنی قبور میں زندہ ہیں ۔
2 ۔۔۔حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں
ان حیاتہ فی القبر لا یعقبہا موت بل یستمر حیاً والانبیاء احیاء فی قبورہم ۔
فتح الباری جلد[۸] صفحہ[۳۵۳]
آنحضرت اکو قبرشریف میں ایسی حیات حاصل ہے جس پر پھر موت وارد نہیں ہوگی کیونکہ انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام اپنی قبروں میں زندہ ہیں۔
3۔۔۔ علامہ سمہودی رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔
ولاشک فی حیاتہ ا بعد وفاتہ وکذاسائر الانبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام احیاء فی قبور ہم حیاۃً اکمل من حیاۃ الشہداء ۔
وفاء الوفا جلد[۴]صفحہ [۱۳۵۲]
آپ ا کی وفات کے بعد حیات میں کوئی شک نہیں اور اسی طرح تمام انبیاء کرام اپنی قبور میں زندہ ہیں اور انکی حیات شہداکی حیات سے بھی زیادہ ہے۔
4۔۔۔ علامہ ابن حجر ہیثمی متوفی ۹۷۴ھ فرماتے ہیں
فنحن نومن ونصدق بانہ احی یرزق وان جسدہ الشریف لا تأکلہ الارض والاجماع علی ہذا۔ الدرالمنضود
ہم اسی بات پر ایمان رکھتے ہیں اور تصدیق کرتے ہیں کہ حضرت ا زندہ ہیں رزق دیئے جاتے ہیں اور آپ کے جسم مبارک کو زمین نے نہیں کھایا اس پر اجماع ہے ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
( علماء دیوبند کا متفقہ فتویٰ : ۔

1 : ۔ علماء دیوبند کا متفقہ فیصلہ المہند علی المفند صفحہ[۳۸] پر تفصیلی موجود ہے جس میں اس بات کی تصریح ہے
عندنا وعند مشائخنا حضرت الرسالۃاحی فی قبرہ الشریف ہمارے اور ہمارے مشائخ کے نزدیک حضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر شریف میں زندہ ہیں ۔

2 : ۔ حکیم الاسلام دیوبند محمد طیب صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبند  ۔
محمد علی جالندھری دیوبندی ، شیخ القرآن دیوبند غلام اللہ خان صاحب ؒ
خطیب اسلام دیوبند قاضی نور محمد صاحب خطیب قلعہ دیدار سنگھ کا
متفقہ فیصلہ
وفات کے بعد نبی کریم اکے جسد اطہر کو برزخ (قبر شریف ) میں بہ تعلق روح حیات حاصل ہے اور اس کی حیات کی وجہ سے روضہ اقدس پر حاضر ہونے والوں کا آپ اصلوٰۃ وسلام سنتے ہیں۔
احقر محمد طیب واردحال راولپنڈی1962ء
مولانا قاضی نور محمد صاحب خطیب قلعہ دیدار سنگھ
لا شئ(مولانا)غلام اللہ خان
(مولانا )محمد علی جالندھری عفااللہ عنہ
[ ماہنامہ تعلیم القرآن راولپنڈی اگست 1962]

فائدہ  : ۔

ناظرین گرامی :۔

میں آپ کی توجہ اس طر ف دلانا ضروری سمجھتا ہوں کہ درج بالا فیصلہ صرف اور صرف چار دیوبندی بزرگو ں کا ہی نہیں بلکہ جمعیت اشاعۃالتوحید والسنۃ کی مجلس عاملہ کا منظور شدہ فیصلہ ہے اسی ماہنامہ تعلیم القرآن ۱۹۶۲ء اگست کے شمارہ کے ص۵۰ پر مجلس عاملہ کے ارکان کے اسماء  بشمول ،سید عنایت اللہ شاہ بخاری صاحب، قاضی شمس الدین صاحب ،سجاد بخاری صاحب ،مولانا غلام ربانی صاحب درج ہیں ۔جن کی کل تعداد ستائیس ہے لکھتے ہیں۔
جمعیت اشاعت التوحید والسنۃ کے اس نمائندہ اجتماع میں حسب ذیل قراردادیں باتفاق رائے منظور کی گئیں
.۔۔۔حضرت امیر شریعت صاحب ؒ حضرت مفتی محمد حسن صاحبؒ حضرت شیخ لاہوری ؒ حضرت حماد اللہ ہالیجویؒ امام اہل السنت حضرت لکھنوی ؒ اور قاضی نو ر محمد صاحبؒ کی تعزیت کی قرار دادیں
2۔۔۔عائلی قوانین کے خلاف قرار داد
3 ۔۔۔مسئلہ حیات النبی اکا فیصلہ
جمعیت اشاعۃالتوحید والسنۃ کا یہ نمائندہ اجتماع اس بات کا فیصلہ کرتا ہے اور اپنی تمام جماعت سے اس کی پابندی کرنے کی درخواست کرتا ہے کہ حضرت مولانا علامہ قاری محمد طیب صاحب مہتمم دارالعلوم دیوبندکی تجویز کردہ عبارت پر فریقین کے درمیان جو صلح ہوئی ہے اسے قائم رکھا جائے اور اسے ہرگز توڑا نہ جائے (مگر یہ کہ فریق ثانی صلح کے خلاف کسی قسم کا اقدام کرے ) ہماری جماعت جس طرح پہلے متحد ہوکر اشاعت التوحید والسنۃ کا کام کرتی رہی ہے اسی طرح آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ )
 محترم قارئین : ۔
یہ بات ذہن نشین کرنے کی ہے کہ یہ فیصلہ جمیعت اشاعت التوحید والسنۃ کی مجلس عاملہ مسلک و مذھب دیوبند کا متفقہ فیصلہ ہے اس جماعت کی صرف ایک دو مقتدر شخصیات کا نہیں ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
6 حیات الانبیاء متفق علیہ است ہیچ کس رادروے خلافے نیست ۔ اشعۃ اللمعات جلد[۱] صفحہ[۵۷۴]
انبیاء کرام علیہم السلام کی حیات متفق علیہ ہے اس میں کسی کو اختلاف نہیں
ان آئمہ اسلام علیہم الرّحمہ حضرات کے ارشادات ہزاروں تفاسیر کا نچوڑ اور لاکھوں شروحات کا خلاصہ ہیں۔ اگر مقدر یاوری کرے او رقسمت ساتھ دے تو ہدایت کے لئے اتنا قد رکافی ہے ۔

قارئین محترم :۔
علماء ربانیین کے ارشادات بالکل واضح ہیں کہ تمام انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام اپنی قبور میں زندہ ہیں ۔یہ بات ان علماء حضرات کی قلم سے نقل کی گئی ہیں جن کی بات حجت کا درجہ رکھتی ہے اور جن کی پوری زندگی اللہ کے دین پڑھتے پڑھاتے گذری
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مذاہب اربعہ وحیات نبویہ ﷺ

1 : ۔ حنفیہ

لان الانبیاء علیہم الصلاۃ والسلام احیاء فی قبورہم ۔ شامی جلد[۴] صفحہ[۱۵۱]
ایک جزئی کی دلیل دیتے ہوئے فرماتے ہیں کیونکہ انبیاء علیہم السلام اپنی قبروں میں زندہ ہیں
(۲) ان الانبیاء احیاء فی قبور ہم کما وردفی الحدیث

(۳) مما ہو مقرر عندالمحققین انہ حی یرزق ۔
نور الایضاح[ ۲۷۲]
یہ بات عندالمحققین ثابت ہے کہ آپ ازندہ ہیں اور رزق دیئے جاتے ہیں۔

2 : ۔شوافع

1۔۔۔۱ مام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
والانبیاء علیہم الصلاۃ والسلام بعد ما قبضواردت الیہم ارواحہم فہم احیاء عند ربہم الاعتقادصفحہ[۳۰۵]
وفات کے بعد انبیاء علیہم السلام کی ارواح کو (اجساد کی طرف )لوٹا دیا جاتا ہے پس وہ زند ہ ہیں اپنے رب کے ہاں
2۔۔۔علامہ سیوطی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
حیاۃ النبی فی قبرہ ہو وسائر الانبیاء معلومۃ عندنا علماقطعیاً ۔الحاوی للفتاوی جلد[۲] صفحہ[۱۳۹]
حضرت ااور تمام انبیاء کرام کی حیات فی القبر کا علم ہمیں قطعی ہے ۔

3 : ۔ حنابلہ

1 : ۔ ۔۔۔ابن قدامہ مقدسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
ویستحب ان یکثر من الصلاۃ علی رسول اللہ یوم الجمعہ ۔المغنی لابن قدامہ صفحہ[۴۰۲]
اور مستحب ہے کہ بروز جمعہ حضرت اپر کثرت سے درود شریف پڑھا جائے پھر آگے حدیث مبارک نقل کرتے ہیں فان صلاتکم معروضۃ علی پس تحقیق تمہار ا پڑھا ہوا درود میرے اوپر پیش کیا جاتاہے ۔

2۔۔۔حافظ ابن قیم حنبلی
ومعلوم بالضرورۃ ان جسدہ طری مطراً ۔
کتاب الروح صفحہ[۶۳]
یہ بات یقینی طور پر معلوم ہے کہ آپ اکا جسد اطہر (قبر شریف میں) ترو تازہ ہے ۔

3 : ۔ مالکیہ
حضرت امام مالک رحمہ اللہ اسے ناپسند فرماتے تھے کہ کوئی شخص یہ کہے کہ میں نے حضرت اکی قبر کی زیارت کی ہے کیونکہ عام طورپر زیار ت کا لفظ موتی کے لئے استعمال ہوتا ہے جبکہ حضور انور ا تو زندہ ہیں ۔
ان کراہۃ مالک لذلک لاضافۃ الزیارۃ الی القبر ۔۔۔فلما کانت الزیارۃ تستعمل فی الموتٰی وقد وقع من الکراہۃ ماوقع کرہ ان یذکر مثل ذالک فی النبی صلی اللہ علیہ وسلم ۔وفاء الوفا جلد[۴] صفحہ [۱۳۶۴]
نہ من تنھا دریں مے خانہ مستم
جنید وشبلی وعطار ہم مست

No comments:

Post a Comment

ماہِ رجبُ المرجب کی فضیلت و اہمیت

ماہِ رجبُ المرجب کی فضیلت و اہمیت محترم قارئینِ کرام : اسلامی سال کے بارہ مہینے اپنے اندر کوئی نہ کوئی تاریخی اہمیت ضرور رکھتے ہیں ۔ اسی طر...