٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
حضرت واثلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہر امام کے پیچھے نماز پڑھو اور ہر [ مسلمان] میت کی نماز جنازہ ادا کرو اور ہرامیر کے ساتھ جہاد کرو۔ (ابن ماجہ۔ ابن عساکر)
٭ حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اسلام کے آٹھ حصے ہیں۔ اسلام قبول کرنا ایک حصہ ہے۔ نماز ایک حصہ ہے۔ زکوٰۃ ایک حصہ ہے۔ حج ایک حصہ ہے۔ جہاد ایک حصہ ہے۔ رمضان کے روزے ایک حصہ ہے۔ امر بالمعروف ایک حصہ ہے۔ نہی عن المنکر ایک حصہ ہے اورمحروم ہوگیا وہ شخص جس کے پاس [ ان حصوں میں سے ] کوئی حصہ بھی نہ ہو۔ (ابو یعلی)
فائدہ ۔ ۔ ۔ یہی روایت حضرت عمر ص سے بھی موقوفاً مروی ہے۔(مصنف ابن ابی شیبہ)
فائدہ ۔ ۔ ۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے بھی ایسی ہی روایت ہے۔(مصنف ابن ابی شیبہ)
٭ حضرت حارث اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت یحییٰ بن زکریا علیہم السلام کو پانچ باتوں کا حکم دیا کہ ان پر عمل کریں اور بنی اسرائیل کو بھی ان پر عمل کا حکم دیں۔ حضرت یحییٰ علیہ السلام نے لوگوں کو بیت المقدس میں جمع فرمایا [ لوگ جمع ہوگئے اور ان سے ] مسجد بھر گئی اور کچھ لوگ [باہر] اونچی جگہوں پر بیٹھ گئے تب حضرت یحییٰ علیہ السلام نے ارشاد فرمایاکہ اللہ تعالیٰ نے پانچ باتوں کے بارے میں حکم دیا ہے کہ میں [خود] ان پر عمل کروں اور تمہیں بھی اس نے ان باتوں پر عمل کا حکم فرمایا ہے۔ ان میں سے پہلی بات یہ ہے کہ صر ف اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ بے شک اس شخص کی مثال جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے اس شخص کی مانند ہے جس نے خالص اپنے مال یعنی سونے چاندی سے ایک غلام خریدا اور اسے کہا یہ میرا گھر ہے اور یہ میرا کاروبار ہے پس تم یہ کاروبار کرو اور اسکا نفع مجھے لا کر دو پس وہ غلام کام تو کرتا ہے مگر اس کا نفع اپنے مالک کے علاوہ کسی اور کو دے دیتا ہے۔ پس تم میں سے کون شخص یہ بات پسند کرے گا کہ اس کا غلام ایسا ہو [ جس طرح تم اپنے غلام کے بارے میں یہ پسند نہیں کرتے اسی طرح اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے بندوں کے بارے میں یہ پسند نہیں فرماتا کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائیں ] اور اللہ تعالیٰ نے تمہیں نماز کا حکم فرمایا ہے پس جب تم نماز پڑھو تو ادھر ادھر توجہ نہ کیا کرو کیونکہ جب تک بندہ نماز میں ادھر ادھر توجہ نہیں کرتا اللہ تعالیٰ بھی اس کی طرف متوجہ رہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے تمہیں روزے کا حکم دیا ہے بے شک روزے دار کی مثال اس شخص جیسی ہے جو کسی جماعت میں مشک کی تھیلی لے کر بیٹھا ہو چنانچہ وہ خوشبو سب کو اچھی لگتی ہے اور بے شک روزے دار کے منہ کی خوشبو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ ہے۔
اور اللہ تعالیٰ نے تمہیں صدقہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ بے شک صدقہ کرنے والے کی مثال اس شخص کی مانند ہے جسے دشمن قید کرلیں اور اس کے ہاتھ اس کی گردن سے باندھ کر اسے قتل کرنے کیلئے لے جائیں تب وہ کہے کہ میں اپنا تمام تھوڑا زیادہ مال تمہیں بطور فدیہ دیتا ہوں پس وہ مال دے کر اپنی جان چھڑا لے [ اسی طرح صدقہ دینے والا شخص صدقہ دے کر عذاب الٰہی اور آفات سے خود کو بچا لیتا ہے ] اور اللہ تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا کرو بے شک اس کی مثال اس شخص کی مانند ہے جس کے پیچھے دشمن دوڑ رہا ہو اور وہ کسی مضبوط قلعے میں پناہ لے کر اپنی جان دشمن سے بچالے اسی طرح بندہ صرف اللہ کے ذکر کی بدولت ہی شیطان سے محفوظ ہو سکتا ہے پھر فرمایا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ میں تمہیں [ یعنی اس امت کو] پانچ باتوں کا حکم دیتا ہوں ان باتوں کا حکم مجھے اللہ تعالیٰ نے دیا ہے۔ (۱) [ امیر کے حکم کو] سننا۔ (۲) [ امیر کی ] اطاعت کرنا۔(۳) جہاد کرنا۔ (۴)ہجرت کرنا۔ (۵) [ مسلمانوں کی] جماعت کو لازم پکڑنا۔ بے شک جو شخص ایک بالشت کے برابر جماعت سے الگ ہو اس نے اسلام کی رسی کو اپنے گلے سے نکال دیا مگر یہ کہ وہ دوبارہ جماعت میں لوٹ آئے۔ (ترمذی وقال حدیث حسن صحیح،نسائی (مختصراً)وابن خزیمہ۔ ابن حبان۔ حاکم)
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں
مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...
-
شوہر اور بیوی ایک دوسرے کے اعضاء تناسلیہ کا بوسہ لینا اور مرد کو اپنا آلۂ مردمی اپنی بیوی کے منہ میں ڈالنا اور ہمبستری سے قبل شوہر اور...
-
شانِ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ قرآن و حدیث کی روشنی میں محترم قارئینِ کرام : قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے : وَ یُطْعِمُوْ...
-
درس قرآن موضوع آیت : قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الَّذِیۡنَ یَعۡلَمُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ لَا یَعۡلَمُوۡنَ قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَ...
No comments:
Post a Comment