ابن وہاب نجدی کے پیروکاروں کی ہندوؤں سے محبت و عقیدت
آئینہ اُن کو دکھایا تو بُرا مان گئے
آئینہ سچ کا دکھایا تو برا مان گئے
جھوٹ سے پردہ اٹھایا تو برا مان گئے
ہندؤں کے ایک مذہبی تہوار کا نام دیوالی ہے جس میں وہ زبردست شرکیہ رسومات سرانجام دیتے ہیں کوئی مسلمان اس میں شرکت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا لیکن غیرمقلد اہلحدیث فرقہ کے امام و پیشوا ثناء اﷲ امرتسری نے نہ صرف اس میں شرکت کی بلکہ اس دن کو مبارک دن قرار دیا نیز ہندؤں کو جوا کھیلنے کی زبردست ترغیب بھی دلائی‘ چنانچہ عبدالمجید وہابی نے اس بات کو بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کرتے ہوئے لکھا : ایک روز دیوالی کے روز ہندؤں نے جلسہ کیا۔ اسے دیکھنے کے لئے آپ بھی تشریف لے گئے۔ اہل ہندو نے آپ کی آمد پر مسرت کا اظہار کیا اور اسٹیج پر آپ کو عزت سے بٹھایا۔ اس جلسے میں بہت سے ہندؤں نے دیوالی کی فضیلت پر تقریریں کیں‘ جب آپ سے درخواست کی گئی کہ اس تیوہار پر کچھ ارشاد فرمائیں تو آپ نے کہا چونکہ اس مبارک دن میں جوا کھیلنے کو بہت سراہا گیا ہے‘ اس لئے اہل ہنود کو چاہئے کہ وہ پھلوں سے جوا کھیلا کریں کیونکہ ایسے پھل آپ کے ایشور اور پرماتما کو بہت بھاتے ہیں‘‘ … الخ ۔ (سیرت ثنائی صفحہ 230 مطبوعہ نعمانی کتب خانہ لاہور)
لاحول ولاقوۃ الا باﷲ العلی العظیم محترم قارئین : دیکھ لیا آپ نے کس قدر پرجوش انداز میں ہندو مذہب سے لگائو کا اظہار کیا جارہا ہے وہابی کہتے ہیں کہ ہندو اس موقع پر شرمندہ ہورہے تھے ۔ فقیر ڈاکٹر فیض احمد چشتی کے نزدیک یہ بات درست نہیں کیونکہ جب ثناء اﷲ امرتسری وہابی نے ہندو مذہب کے موافق باتیں کیں تو ہندو اس موقع پر دل ہی دل میں کہہ رہے ہوں گے کہ ارے ثناء اﷲ صاحب تو اپنے ہی آدمی نکلے وہابی ایسے ہی ان کو اپنا عالم سمجھتے ہیں ۔
ہندؤں سے وہابیوں کی محبت اورپرتپاک انداز میں ان کا استقبال
مشرکوں‘ دین کے دشمنوں سے دوستی اور محبت نہیں کرنی چاہئے اور نہ ان کی تعظیم کرنی چاہئے‘ جو لوگ ان سے محبت کرتے اور ان کی تعظیم کرتے ہیں اﷲ تعالیٰ نے سورۃ الممتحنہ میں ان پر عتاب وناراضگی کا اظہار فرمایا ہے لیکن غیر مقلدین کو دین کے دشمنوں اور اہل شرک سے بڑی محبت ہے‘ چنانچہ عبدالمجید غیر مقلد وہابی نے ثناء اﷲ امرتسری غیر مقلد وہابی کے متعلق لکھا : کسی مذہبی تیوہار کے دن چند ہندو ماتھے پر تلک لگائے آپ کی خدمت میں سلام کی غرض سے حاضر ہوئے اس وقت آپ کے پاس بہت سے مسلمان بیٹھے تھے۔ مولانا نے ہندؤں کو دیکھا تو تپاک اور محبت سے ملے مزاج پرسی کی ۔ (سیرت ثنائی ص 231‘ مطبوعہ نعمانی کتب خانہ لاہور)
آہ : ہندؤں کے منعقدہ جلسہ کی صدارت کیلئے اہل حدیث مولوی نے پنڈت نہرو کو تیار کیا ۔ ہندؤں نے عالمی بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد کیا‘ ہندؤں کی خواہش تھی اس مذہبی کانفرنس کی صدارت ہمارے پنڈت جواہر لعل نہرو کریں لیکن پنڈت کو اس کی صدارت کے لئے راضی کرنا بڑا مشکل کام تھا اور اس مشکل کام کو اہل حدیث فرقہ کے زبردست عالم صوفی نذیر احمد نے آسان کردیا ۔ یہ وہابی صوفی صاحب بنفس نفیس ہندؤں کے ساتھ مل کر پنڈت کے گھر گئے اور اس کو راضی کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ ہندو اس کارنامے سے اس قدر خوش ہوئے کہ صوفی صاحب کو بارہ گلاس لسی کے ایک وقت میں پلا دیئے ۔ (تفصیل کے لئے دیکھئے وہابیوں کی مایہ ناز کتاب ’’گزر گئی گزران‘‘ ص 141 تا 144‘ مصنف اسحاق بھٹی وہابی مطبوعہ ادارہ نشریات لاہور،چشتی)
اہل حدیث فرقہ نے اپنے جلسہ میں ہندو لیڈر سے تقریر کروائی
۔ 1945ء کا مشہور ہندو لیڈر‘ جس کو ہندو جے پرکاش نارائن کے نام سے یاد کرتے ہیں‘ جب پنجاب آیا تو وہابیوں نے اس کو فرید کوٹ میں تقریر کی دعوت دی۔ وہابیوں نے بہت بڑا جلسہ منعقد کیا اور لوگوںکو اپنے ممدوح ’’جے پرکاش نارائن‘‘ کی تقریر سنوا کر ہندؤں سے زبردست محبت کا ثبوت پیش کیا۔ تفصیل کے لئے دیکھئے وہابی کی مایہ ناز کتاب ۔ (’’گزر گئی گزران‘‘ ص 392 تا 393‘ مصنف اسحاق بھٹی وہابی مطبوعہ ادارہ نشریات لاہور،چشتی)
ہولی کے دیئے توڑنے پر اہل حدیث فرقہ کی ناراضگی
ہندو اپنے دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لئے اپنے مذہبی تہوار ’’ہولی‘‘ کے موقع پر دیئے (چراغ) روشن کرتے ہیں۔ ایک دفعہ کچھ بچوں نے وہ دیئے (چراغ) توڑ دیئے تو ہندؤں کو برا لگا ہو یا نہ لگا ہو‘ لیکن اہلحدیث فرقہ کو یہ فعل اتنا برا لگا کہ ان کے مولوی عبدالقادر حصاری نے ان بچوںکو سخت سزا دی‘ ان کے کان پکڑوائے اور ان کے سر بھی منڈوادیئے ۔ (تفصیل کے لئے دیکھئے وہابیوں کی مشہور کتاب کاروان سلف ص 239‘ مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ فیصل آباد مصنف اسحاق بھٹی وہابی)
اہل حدیث فرقہ کا‘ گائے کے پیشاب کو پاک سمجھنا
ہندو مذہب میں گائے کی بڑی عزت ہے اور وہ اس کو ’’ماتا‘‘ مانتے ہیں اور اس کے پیشاب کو بالکل پاک سمجھتے ہیں۔ اہل حدیث فرقہ اس معاملہ میں بھی ہندؤں سے کئی قدم آگے ہے‘ ان کے نزدیک گائے کے پیشاب کے ساتھ ساتھ تمام حرام جانوروں کا پیشاب‘ کتے اور خنزیر کا تھوک اور ان کا جٹھا‘ کتے کا پیشاب اور پاخانہ‘ تمام قسم کے خون سوائے حیض کے خون کے‘ عورت کی شرم گاہ کی رطوبت وغیرہ سب پاک ہیں۔
(تفصیل کے لئے پڑھیئے وہابیوں کی مستند کتاب نزل الابرار ص 50,49‘ حصہ و جلد 1‘ مصنف وحید الزماں وہابی مطبوعہ سعید المطابع بنارس ہند ناشر جمعیت اہل سنت لاہور)۔(طالب دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment