Friday 1 June 2018

وہابی حضرات کے نزدیک گستاخ رسول کو عزت سے پکارا جائے

0 comments
وہابی حضرات کے نزدیک گستاخ رسول کو عزت سے پکارا جائے

محترم قارئین : بہت عرصہ سے سوچ رہا تھا کہ آخر یہ وہابی ہیں کون سی مخلوق جنہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم کی ذات اقدس سے تو ضد اور چڑ ہے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم کی ذات اقدس پر حملے کیئے جائیں تو یہ خاموش ، کوئی ملاّں یا اسکالر نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم کی شانیں گھٹائے توہین کرے تو وہ ان کا ہیرو اور ولی ہے ذاکر نالائق کی طرح اسی کشمکش میں وہابیہ کی ایک کتاب نظر سے گذری وجہ سمجھ میں آگئی کہ آخر یہ وہابی ہر گستاخ کو عزت کیوں دیتے ہیں اور ہر گستاخ کا دفاع کیوں کرتے ہیں آیئے آپ بھی پڑھیئے :

آئینہ اُن کو دکھایا تو بُرا مان گئے

ایک اسلام دشمن ہندو جس کا نام ’’دیانند‘‘ تھا ۔ اس خبیث کافر نے قرآن اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم کی شان اقدس پر زبردست حملے کئے تھے اور اس بارے میں ایک کتاب بھی لکھی تھی جس کا نام ستیارتھ پرکاش تھا ۔ اسی وجہ سے ہندو اس کے نام کے دائیں‘ بائیں تعظیمی القابات لگاتے تھے مثلا سوامی‘ جی وغیرہ۔ یہ شخص رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم کا نام مبارک انتہائی بے باکی اور گستاخانہ انداز میں لیا کرتا تھا ‘ لیکن غیر مقلد اہل حدیث وہابی فرقہ اس کے باوجود اس گستاخ رسول کو ہندؤں کی طرح تعظیمی القابات سے پکارتا اور لکھتا تھا اور کہتا تھا کہ اسلام ہمیں یہی سکھاتا ہے ۔ اہل حدیث فرقہ کی گستاخ رسول شخص کے ساتھ یہ محبت اس بات کا ثبوت دیتی ہے کہ اندر سے معاملہ کچھ اور ہے‘ نیز اسلام ہمیں یہ حکم دیتا ہے کہ گستاخ رسول واجب القتل ہے لیکن اہل حدیث فرقہ کے نزدیک اس کی تعظیم کی جائے گی ‘ نیز ابوجہل کا اصل نام عمرو بن ہشام تھا اور لوگ اس کو عزت سے ابوالحکم کہتے تھے لیکن مسلمانوں نے اس کا نام ابوجہل رکھ دیا جو سخت معیوب اور قبیح تھا ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ یہ شخص رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم کا گستاخ تھا اور دین کا زبردست دشمن تھا ۔ لیکن اہل حدیث فرقہ کا اپنا ہی ایک مذہب ہے چنانچہ وہابیوں کے سب سے بڑے مناظر ثناء اﷲ امرتسری نے کہا کہ : سوامی بڑی عزت کا لفظ ہے آریہ سامجی (دیانند) ہمارے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و صحبہ وسلّم کا نام صرف محمد لکھتے ہیں اور مفرد کے صیغہ سے بیان کرتے ہیں مثلا لکھتے ہیں ’’محمد پیدا ہوا‘‘ ’’محمد کہتا تھا‘‘ جو ایک ادنیٰ درجہ کے لوگوں کے لئے ہیں مگر ہم ان کے گرو (پیشوا دیانند) کو عزت ہی سے یاد کریں گے کیونکہ اسلام کا ہم کو یہی حکم ہے ۔ (حق پرکاش ص 14 ‘ دیباچہ نعمانی کتب خانہ لاہور،چشتی)

محترم قارئین : وہ فرقہ جو دیوتاؤں کا قائل ہو‘ ہندؤں کے بے ہودہ خدا پرماتما اور اﷲ تعالیٰ کے درمیان کسی فرق کا قائل نہ ہو‘ ہندؤں کے بھگوانوں کو ہادی اور نبی مانتا ہو‘ اپنے مولوی کو خدا سے لڑنے والا قرار دیتا ہو‘ ہندؤں کے عقیدہ کے مطابق خدا کا انسانی شکل میں آنا درست جانتا ہو‘ خدا کے ختم ہوجانے کا قائل ہو‘ ہندؤں کے شرکیہ میلوں ٹھیلوں میں شرکت کرتا اور ان کو اپنے جلسوں میں بلوا کر تقریر کرواتا ہو‘ ہولی کے دیئے توڑنے پر ناراضگی کا اظہار کرتا ہو‘ پیشاب کو پاک قرار دیتا ہو اور گستاخ رسول کو عزت سے یاد کرتا ہو‘ کیا وہ حق پر ہوسکتا ہے‘ فیصلہ آپ خود فرمالیں ۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔