Tuesday, 16 June 2015

ماہ رمضان المبارک کا استقبال


٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ایک حدیث مبارکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سوالیہ انداز کے ذریعے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے رمضان المبارک کے استقبال کے بارے میں پوچھ کر اس مہینے کی برکت کو مزید واضح کیا۔ جب رمضان المبارک کا مہینہ آتا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ کرام سے دریافت کرتے : ما تستقبلون؟ ماذا يستقبلکم؟ (ثلاث مرات)

تم کس کا استقبال کر رہے ہو اور تمہارا کون استقبال کر رہا ہے۔ (یہ الفاظ آپ نے تین دفعہ فرمائے) اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا کوئی وحی اترنے والی ہے یا کسی دشمن سے جنگ ہونے والی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

ان الله يغفر فی اول ليلة من شهر رمضان اهل لکل هذه القبلة.

(الترغيب والترهيب‘ 2 : 105)

’’بے شک اللہ تعالیٰ ماہ رمضان کی پہلی رات تمام اہل قبلہ کو معاف کر دیتا ہے‘‘۔

معلوم ہوا کہ رمضان المبارک کا استقبال آقا علیہ الصلوۃ والسلام اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی اجمعین کی سنت ہے۔ لہذا بطور مسلمان ہمیں بھی اس سنت پر عمل کر کے اپنے گناہوں کی بخشش کا سامان تیار کرنا چاہیے تاکہ اس سارے مہینے کی برکتوں کو اکٹھا کیا جا سکے جس کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا مغفرت، تیسرا اور آخری عشرہ جہنم سے آزادی کا باعث ہے۔ حضرت سلیمان رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شعبان کے آخری دن ہمیں ایک خطبہ دیا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :

وَ هُوَ شَهْرٌ اَوَّلُهُ رَحَمَةٌ وَ اَوْسَطُهُ مَغْفِرَةُ وَ آخِرَهُ عِتُقُ مِّنَ النَّارِ (ابن خزيمة)

’’یہ ایک مہینہ ہے جس کا ابتدائی حصہ رحمت اور درمیانی حصہ مغفرت اور تیسرے حصے میں دوزخ سے رہائی عطا کر دی جاتی ہے۔‘‘

No comments:

Post a Comment

ماہِ رجبُ المرجب کی فضیلت و اہمیت

ماہِ رجبُ المرجب کی فضیلت و اہمیت محترم قارئینِ کرام : اسلامی سال کے بارہ مہینے اپنے اندر کوئی نہ کوئی تاریخی اہمیت ضرور رکھتے ہیں ۔ اسی طر...