Saturday, 23 May 2015

شب برات کے فضائل و نوافل


٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
شب برات کے معنی

ماہِ شعبان کی پندرہویں رات کو شبِ برات کہا جاتا ہے شب کے معنی ہیں رات اور برات کے معنی بری ہونے اور قطع تعلق کرنے کے ہیں ۔ چونکہ اس رات مسلمان توبہ کرکے گناہوں سے قطع تعلق کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے بے شمار مسلمان جہنم سے نجات پاتے ہیں اس لیے اس رات کو شبِ برات کہتے ہیں ۔ اس رات کو لیلۃ المبارکۃ یعنی برکتوں والی رات، لیلۃ الصک یعنی تقسیم امور کی رات اور لیلۃ الرحمۃ یعنی رحمت نازل ہونے کی رات بھی کہا جاتا ہے۔


تقسیمِ امور کی رات

ارشاد باری تعالیٰ ہوا، ''قسم ہے اس روشن کتاب کی بے شک ہم نے اسے برکت والی رات میں اتارا، بے شک ہم ڈر سنانے والے ہیں اس میں بانٹ دیا جاتا ہے ہر حکمت والا کام''۔ (الدخان ٢ تا ٤ ، کنزالایمان)


شعبان معظم میں مندرجہ ذیل مثہورواقعات ہوئے۔

1۔اس مہینے کی پانچ تاریخ کو سیدنا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی ولادت مبارک ہوئی۔

2۔اس مہینے کی پندرہ تاریح شب بر ات کہتے ہیں اوراس رات کواللہ تعالٰی بنی کلب کی بکریوں کےبالوں کے برابر امت مسلمہ کی مغفرت فرماتا ہے۔

3۔اس ماہ کی سولہویں تاریخ کو تحویل قبلہ کا حکم نازل ہوا۔ ابتدااسلام میں کچھ عرصہ بیت المقدس قبلہ رہا اور پھر اللہ تعالٰی نےاپنے محبوب نبی کی مرضی کےمطابق کعبہ معظمہ کو مسلمانوں کا قبلہ بنادیااس وقت سے ہمیشہ مسلمان کعبہ شریف کی طرف منہ کرکے نماز اداکرتے ہیں۔(عجائب المخلوقات صفحہ47)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ شعبان رجب اور رمضان کے درمیان ایک مہینہ ہے لوگ اس کی شان سے غافل ہیں اس میں بندوں کے اعمال اٹھائے جاتے ہیں اور مجھے یہ محبوب ہے کہ میرے اعمال اس حال میں اٹھیں کہ میں روزہ دار ہوں۔

حدیث:-

حضرتِ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کیا تم جانتی ہو کہ شعبان کی پندرہویں شب میں کیا ہوتا ہے؟ میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم آپ فرمائیے۔ ارشاد ہوا آئندہ سال مین جتنے بھی پیدا ہونے والے ہوتے ہیں وہ سب اس شب میں لکھ دئیے جاتے ہیں اور جتنے لوگ آئندہ سال مرنے والے ہوتے ہیں وہ بھی اس رات مین لکھ دئیے جاتے ہیں اور اس رات میں لوگوں کا مقررہ رزق اتارا جاتاہے۔ (مشکوٰۃ جلد ١ ص ٢٧٧)


حضرت عطاء بن یسار رضی اللہ تعالیٰ عنہ، فرماتے ہیں ، ''شعبان کی پندرہویں رات میں اللہ تعالیٰ ملک الموت کو ایک فہرست دے کر حکم فرماتا ہے کہ جن جن لوگوں کے نام اس میں لکھے ہیں ان کی روحوں کو آئندہ سال مقررہ وقتوں پر قبض کرنا۔ تو اس شب میں لوگوں کے حالات یہ ہوتے ہیں کہ کوئی باغوں میں درخت لگانے کی فکر میں ہوتا ہے کوئی شادی کی تیاریوں میں مصروف ہوتا ہے۔ کوئی کوٹھی بنگلہ بنوا رہا ہوتا ہے حالانکہ ان کے نام مُردوں کی فہرست میں لکھے جاچکے ہوتے ہیں ۔ (مصنف عبد الرزاق جلد ٤ ص ٣١٧ ، ماثبت من السنہ ص ١٩٣)

اس کے علاوہ


غفلت و محرم کی انتھا :

محترم مسلمان بھائیو ! پندرہ شعبان المعظم کی رات بڑی اہم رات ہے۔ اس رات لوگوں کے اعمال اللہ عزوجل کی بارگاہ میں پیش کئے جاتے ہیں اور آئندہ سال تک کے احکامات نافذ کئے جاتے ہیں۔

حضرت غوث اعظم فرماتے ہیں کئی غافل ایسے ہیں جو اعمارتیں بنانے میں مصروف ہیں اور انکی قبر تیار کی جارہی ہوتی ہے کئی غافل ایسے ہیں جو بازاروں میں خریداری میں مصروف ہوتے ہیں اور انکا کفن تیار ہوتا ہے۔ اس رات ناجانے کس کی قسمت میں کیا لکھ دیا جائے۔ اس رات میں جہنم کی آگ سے چٹھکارا حاصل کرنے کیلئے استغفار کرنا چاہئے۔ مگر افسوس ! اس رات مسلمان آتش بازی میں مصروف ہوتے ہیں۔ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں آتش بازی کرنا، اور خریدنا سب ناجائز ہے۔(اسلامی زندگی)

حدیث:-



حضرت عثمان بن محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سے مروی ہے کہ سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ایک شعبان سے دوسرے شعبان تک لوگوں کی زندگی منقطع کرنے کا وقت اس رات میں لکھا جاتا ہے یہاں تک کہ انسان شادی بیاہ کرتا ہے اور اس کے بچے پیدا ہوتے ہیں حالانکہ اس کا نام مُردوں کی فہرست میں لکھا جاچکا ہوتا ہے۔ (الجامع الاحکام القرآن ج ١٦ ص ١٢٦، شعب الایمان للبیہقی ج ٣ ص ٣٨٦)


حدیث:-

(١) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک رات میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو اپنے پاس نہ پایا تو میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تلاش میں نکلی میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جنت البقیع میں تشریف فرما ہیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کیا تمہیں یہ خوف ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم تمہارے ساتھ زیادتی کریں گے۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم مجھے یہ خیال ہوا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کسی دوسری اہلیہ کے پاس تشریف لے گئے ہیں آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب آسمانِ دنیا پر (اپنی شان کے مطابق) جلوہ گر ہوتا ہے اور قبیلہ بنو کلب کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے۔ (ترمذی جلد ١ ص ١٥٦، ابن ماجہ ص ١٠٠، مسند احمد جلد ٦ ص ٢٣٨، مشکوٰۃ جلد ١ ص ٢٧٧، مصنف ابنِ ابی شعبہ ج ١ ص ٣٣٧، شعب الایمان للبیہقی جلد ٣ ص ٣٧٩)

حدیث:-

(٢) حضرتِ ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سے روایت ہے کہ آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، ''شعبان کی پندرہویں شب میں اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر (اپنی شان کے مطابق) جلوہ گر ہوتا ہے اور اس شب میں ہر کسی کی مغفرت فرما دیتا ہے سوائے مشرک اور بغض رکھنے والے کے''۔ (شعب الایمان للبیہقی جلد ٣ ص ٣٨٠)


حدیث:-

(٣) حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد ہے اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب مین اپنے رحم و کرم سے تمام مخلوق کو بخش دیتا ہے سوائے مشرک اور کینہ رکھنے والے کے''۔ (ابنِ ماجہ ص ١٠١، شعب الایمان ج ٣ ص ٣٨٢، مشکوٰۃ جلد ١ ص ٢٧٧)


حدیث:-

(٤) حضرت ابوہریرہ ، حضرت معاذ بن جبل، حضرت ابو ثعلیۃ اور حضرت عوف بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے بھی ایسا ہی مضمون مروی ہے۔ (مجمع الزوائد ج ٨ ص ٦٥)


حدیث:-

(٥) حضرت عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، ''شعبان کی پندرہویں رات میں اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے دو شخصوں کے سوا سب مسلمانوں کی مغفرت فرمادیتا ہے ایک کینہ پرور اور دوسرا کسی کو ناحق قتل کرنے والا''۔ (مسند احمد ج ٢ ص ١٧٦، مشکوٰۃ جلد ١ ص ٢٧٨)


حدیث:-

(٦) امام بیہقی نے شعب الایمان (ج ٣ ص ٣٨٤) میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ایک طویل روایت بیان کی ہے جس میں مغفرت سے محروم رہنے والوں میں ان لوگوں کا بھی ذکر رشتے ناتے توڑنے والا، بطور تکبر ازار ٹخنوں سے نیچے رکھنے والا، ماں باپ کا نافرمان، شراب نوشی کرنے والے۔

حدیث:-

(٧) غنیۃ الطالبین ص ٤٤٩پر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سے مروی طویل حدیچ میں مزید ان لوگوں کا بھی ذکر ہے جادوگر، کاہن، سود خور اور بد کار، یہ وہ لوگ ہیں کہ اپنے اپنے گناہوں سے توبہ کیے بغیر ان کی مغفرت نہیں ہوتی۔ پس ایسے لوگوں کو چاہیے کہ اپنے اپنے گناہوں سے جلد از جلد سچی توبہ کرلیں تاکہ یہ بھی شب برات کی رحمتوں اور بخشش و مغفرت کے حقدار ہوجائیں ۔

ارشاد باری تعالیٰ ہوا ''اے ایمان والو اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آگے نصیحت ہوجائے''۔ (التحریم ٨ ، کنزالایمان)

حدیث:-

فرمان علی رضی اللہ عنہ :
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب شعبان کی پندرہویں شب ہو تو اس میں قیام کرو (یعنی نوافل پڑھو) اور دن کو روزہ رکھو۔ (ابن ماجہ)




فضیلت نوافل اور وظائف:-

1۔ شعبان کی 14 تاریخ بعد نماز مغرب دو رکعت نما زاس طرح پڑھیں۔ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ حشر کی آخری تین آیات 1،1 مرتبہ اور سورہ اخلاص 3،3 مرتبہ پڑھیں

ٍفضیلت : یہ نماز مغفرت گناہ کے لیے بہت افضل ہے۔

2۔ سو رکعت نماز اس طرح پڑھیں کہ ہو رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص 10،10 مرتبہ پڑھیں

فضیلت:- اس نماز کو صلاۃ الخیر کیتے ہیں۔ جو شخص یہ نماز پڑھے گا اللہ تعالی اس کی طرف ستر دفعہ نگاہ کرم فرمائے گا۔ اور ہر نگاہ میں اس کی ستر حاجتیں پوری فرمائے گا۔ ادنی حاجت بخشش ہے۔ غنیہ الطالبین۔


فضیلت نوافل اور وظائف:-

3۔شعبان کی پندرہ شب کو دو رکعت نماز اس طرح پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد آیت الکرسی 1 بار اور سورہ اخلاص 15،15 مرتبی پڑھیں بعد سلام کے 100 مرتبہ درود شریف پڑھ کر ترقی رزق کی دعا کریں

ٍفضیلت:- انشا اللہ اس نماز کے باعث رزق میں ترقی ہوگی۔

4۔ شعبان کی 15 رات کو 8 رکعت نماز دو سلام سے پڑھیں ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص 10،10 مرتبہ پڑھیں

ٍفضیلت:- اللہ تعالی اس نماز کے پڑھنے والے کیلے بیشمار فرشتے مقرر کرت گا جو اسے عذاب قبر سے نجات کی اور داخل بہشت ہونے کی خوش خبری دیں گے



فضیلت نوافل اور وظائف:-

شعبان کی 15 رات کو 14 رکعت نماز 7 سلام سے پڑھیں ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ کافرون 1 بار سورہ اخلاص 1 بار سورہ فلق 1 بار سورہ ناس 1 بار پڑھیں سلام کے بعد آیت الکرسی 1 بار پھر سورہ توبہ کی آخری آیات128،129 پڑھے

ٍفضیلت:- دعاء کی قبولیت کیلے خواہ دنیاوی ہو یا دینی بہت افضل ہے۔

وظائف:-

1۔ شعبان کی 14 تاریخ کو بعد نماز عصر آفتاب غروب ہونے تک باوضو 40 مرتبہ

لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم پڑھے اس کے 40 سال کے گناہ اللہ تعالی معاف فرمائے گا

2۔ شعبان کی 15 شب کو سورہ یسین 3 دفعہ پڑھنے سے حسب ذیل فائدے ہیں

1۔ ترقی رزق

2۔ درازی عمر

3۔ ناگہانی آفتوں سے محفوظ رینا

3۔ شعبان کی 15 رات سورہ دخان 7 مرتبہ پڑھنا بہت افضل ہے

No comments:

Post a Comment

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ

حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تاریخِ ولادت و وصال اور جنازہ محترم قارئینِ کرام : کچھ حضرات حضرت سیدہ فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا کے یو...