Saturday 26 March 2016

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور ادبِ مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

0 comments
حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے مکان کی چھت پر ایک پرنالہ تھا۔ ایک روز حضرت عمر رضی اللہ عنہ نئے کپڑے پہنے ہوئے مسجد جارہے تھے۔ جب اس پرنالے کے قریب پہنچے تو اتفاق سے اس دن حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے گھر دو مرغ ذبح کئے جارہے تھے، ان کا خون نالے سے نیچے بہہ رہا تھا، اس خون کے چند قطرے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے کپڑوں پر پڑگئے۔ آپ نے فوراً اس نالے کے اکھاڑ ڈالنے کا حکم صادر فرمایا تاکہ یہاں سے گزرنے والوں کے کپڑے اس سے خراب نہ ہوں۔ لوگوں نے فوراً اس پرنالے کو اکھاڑ دیا اور آپ گھر واپس آکر دوسرے کپڑے پہن کر مسجد میں تشریف لائے۔ نمازکے بعد حضرت عباس رضی اللہ عنہ آپ کے پاس آکر کہنے لگے یاامیرالمومنین! خدا کی قسم اس پرنالے کو جسے آپ نے اکھاڑ ڈالا ہے، رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک سے اس جگہ لگایا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یہ سن کر نہایت مضطرب اور پریشان ہوئے۔ تھوڑی دیر کے بعد آپ رضی اللہ عنہ نے عباس رضی اللہ عنہ کو فرمایا کہ اے عباس! میں تم کو قسم دیتا ہوں کہ آپ اپنے پاؤں میرے کندھے پر رکھ کر اس پرنالے کو جیسا حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لگایا تھا اسی جگہ پر لگادو۔ چنانچہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی درخواست پر اس کو پہلی جگہ پر لگادیا۔

حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے دل میں موجود محبت اور عظمت و ادب مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ عالم تھا کہ آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں سے لگے ہوئے پرنالے کو بھی اس کی جگہ سے ہٹانا بے ادبی سمجھتے تھے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔