Saturday 26 March 2016

نماز کا مکمل طریقہ اور دعائیں

0 comments
وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ۔ البقرہ 43 ترجمہ:اورنماز قائم کرو اوزکوةٰ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ لَئِنْ أَقَمْتُمُ الصَّلَاةَ وَآتَيْتُمُ الزَّكَاةَ وَآمَنتُم بِرُسُلِي وَعَزَّرْتُمُوهُمْ وَأَقْرَضْتُمُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا لَّأُكَفِّرَنَّ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَلَأُدْخِلَنَّكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۚ الماہدہ 12 ترجمہ:اگر تم نماز کی پابندی کرو گے اور زکواة دیتے رہو گے اور میرے سب رسولوں پر ایمان لاؤ گے اور ان کی مدد کرو گے اور الله کواچھے طور پر قرض دیتے رہو گے تو میں ضرور تمہارے گناہ تم سےدور کردوں گا اور تمہیں باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔ دن میں پانچ نمازیں مسلمان پر فرض ہیں۔ نماز فجر سورج نکلنے سے پہلے۔ نماز ظہر سورج ڈھلنے کے بعد۔ نمازعصر سورج غروب ہونے سے کچھ دیر پہلے تک۔ نماز مغرب سورج غروب ہونے کے کچھ دیر بعد۔ نماز عشا مغرب کے دیڑھ دو گھنٹہ بعد پڑھی جاتی ہے۔ نماز پورے خشوع وخضوع(عاجزی، گڑگڑانا) اور پوری توجہ کے ساتھ ادا کرنے کا حکم ہے۔ اہمیت:نماز اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے اور اس کی اندازہ آپ اس بات سے لگ
ا سکتے

ہیں کہ حضور معلم و مقصود کائنات ﷺنے نماز کو جنت کی کنجی اور اپنی انکھوں کی ٹھنڈک قرار دیا۔ نماز ہر حالت میں مسلمان پر فرض ہے۔حتکہ حالت جنگ میں بھی نماز کا حکم ہے۔آپﷺنے امت کو جو آخری وصیت فرمائی وہ یہ تھی "مسلمانوں نماز اور اپنے غلاموں کا ہمیشہ خیال رکھنا" نماز کے طریقہ کے بارے میں یوں فرمایا"اس طرح ادا کرو جس طرح مجھے ادا کرتے دیکھتے ہو" صحیح بخاری حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا آدمی اورشرک یا کفر کے درمیان (حد فاصل) ترک نماز ہے۔(مسلم) حضرت عمرواپنے باپ شعیب اور شعیب اپنے دادا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضور معلم و مقصود کائنات نے فرمایا جب تمھارے بچے سات برس کے ہو جائیں تو انہیں نماز پڑھنے کا حکم دو، جب دس برس کے ہو جائیں اور نماز باقاعدہ نہ پڑھیں تو نماز پڑھانے کے لئےانہیں مارو۔ نیز دس برس کی عمر کے بچوں کو علیحدہ علیحدہ بستروں پر سلاؤ۔ (ابوداؤد)
نماز کی شرائط اور فرائض:

1۔ بدن کا پاک ہونا 2کپڑوں اور جائے نماز کا پاک ہونا 3۔ستر کا ڈھانپنا (مردوں کا ناف سے گھٹنوں تک اور عورتوں کا چہرے ہتھیلیوں اور قدموں کے علاوہ تمام بدن کا ڈھانپنا فرض ہے) 4۔نماز کی جگہ کا پاک ہونا 5۔نماز کا وقت ہونا 6۔قبلہ رخ ہونا 7۔ نماز کی نیت کرنا، یہ سب شرائط ہیں 8۔ تکبیر تحریمہ 9۔ قیام یعنی کھڑا ہونا 10۔قرآت (ایک بڑی آیت یا تین چھوٹی آیات پڑھنا) 11۔رکوع 12۔ سجدہ 13۔ قعدہ 14۔اپنے ارادہ سے نماز ختم کرنا۔
وضو کے فرائض:

پاکی حاصل کرنے کے لئے وضو ضروری ہے اور اس کے چار فرائض ہیں۔ 1۔ دونوں ہاتھ کہنیوں تک دھونا 2۔پیشانی کے اوپر سے لے کر تھوڑی کے نیچے تک منہ دھونا 3۔ چوتھائی سر کا مسح کرنا 4۔ دونوں پاؤں کا ٹخنوں سمیت دھونا
وضو کی سنتیں:

نیت کرنا۔ شروع میں بسم اللہ پڑھنا۔ تین بار ہاتھ کلائی تک دھونا۔ تین بار کلی کرنا۔مسواک کرنا۔تین بار ناک میں پانی ڈالنا۔ تین بار چہرہ دھونا۔سارے سر کا اور کانوں کا مسح کرنا۔داڑھی اور انگلیوں کا خلال کرنا۔یہ سب ایک ہی وقت میں کرنا کہ پہلے عضوء کے خشک ہونے سے پہلے دوسرا دھونا۔
مکروہات :

دائیں بائیں گردن موڑنا۔ علماء یہ بھی کہتے ہیں کہ قبلہ رخ سے منہ موڑنے سے نماز ختم ہو جاتی ہے۔ انگلیاں چاٹنا انگڑائی لینا بھی مکروہ ہے۔ مرد کا سجدے میں ہاتھ زمین پر بچھانا بغیر عذر کےچاروں زانو(آلتی پلتی مار کر) بیٹھنا صف سے علیحدہ تنہا کھڑا ہونا سامنے یا سر پر تصویر ہونا تصویر والے کپڑے میں نماز پڑھنا

قیام،رکوع اور سجود:

قیام کھڑے ہونے کو کہتے ہیں۔ اس میں آپ کی نظریں سجدہ والی جگہ پر ہونی چاہیں اور ہاتھ اس طرح بندھے ہونے چاہیں کہ بائیں کے اوپر دائیاں ہاتھ باندھیں اور دونوں ناف کے تقریباً نیچے ہوں۔ رکوع میں پورا جھکنا ضروری ہے اور گھٹنوں کو پورا پکڑنا ایسے کہ انگلیاں نیچے کی طرف ہوں اور گھوٹنا پورا چھپ جائے۔ سجدے میں دونوں ہاتھوں کے درمیان منہ ہو اور ناک اور ماتھا زمین پر لگا ہونا چاہیے۔ ناک کا ایک بار پوری طرح لگانا ضروری ہے۔ ہاتھوں کی انگلیاں بند ہونی چاہیں۔مردوں کی پیٹھ اور کہنیاں اٹھی ہوئی ہوں ۔ پاؤں کھڑے ہونے چاہیں۔کمر ،ہاتھ اور گھٹنوں میں اتنی جگہ ہو کہ بکری کا چھوٹا بچہ گذر سکے۔
تکبیر یا اقامت:

جب فرض نماز کے لئے کھڑے ہونے لگتے ہیں تو نماز شروع کرنے سے پہلے ایک شخص وہی اذان والے کلمے کہتا ہے اسے اقامت کہتے ہیں ۔ تکبیر میں حی علی الفلاح کے بعد دو مرتبہ قد قامت الصلوۃ ذیادہ کہا جاتا ہے۔ جو اذان دے اسے موذن اور تکبیر کہے اسے مکُبٌر کہتے ہیں۔

اس کے بعد دائیں منہ گھماتے ہوئے کہے السلام علیکم و رحمۃ اللہ۔ پھر بائیں منہ گھماتے ہوئے کہے السلام علیکم و رحمۃ اللہ۔ اس طرح دو رکعت نماز مکمل ہو گئی۔ نماز کے بعد مسنون اذکار(جو حضور معلم مقصود کائنات ﷺنے کیے) اللَّهُ أَكْبَرُ ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے صحیح البخاری:ـکتاب الاذان:باب الذکربعدالصلاة،رقم842،مسلم ،رقم583 أَسْتَغْفِرُ اللهَ ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ ، اللهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ میں اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں (تین مرتبہ ) ائے اللہ ! تو ہی سلامتی والا ہے اور تیری طرف ہی سلامتی ہے ، تو بابرکت ہے ائے بزرگی اور عزت والے [مسلم:ـکتاب المساجد ومواضع الصلوٰة:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ،حدیث نمبر 591]۔ سُبْحَانَ اللَّهِ (33دفعہ)۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ(33دفعہ)۔ اللَّهُ أَكْبَرُ (34) دفعہ اللہ پاک ہے ، تمام تعریفات اللہ کے لیے ہیں ،اللہ سب سے بڑا ہے [مسلم:کتاب المساجد ومواضع الصلوٰة:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ ،حدیث نمبر٥٩٦]۔ اللَّهُ أَكْبَرُ صرف 33دفعہ ہی پڑھے اور 100 کی عدداس دعاء سے پوری کرے: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لئے بادشاہت ہے ، اور اس کے لیے تمام تعریفات اور وہ ہر چیز پر قادر ہے- [مسلم:ـکتاب المساجد...:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ ،حدیث نمبر٥٩٧]۔ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ، وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اُسی کی بادشاہی ہے اور اسی کے لیے ستائش ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اﷲ تو جو چیز دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جس چیز کو تو روک لے اس کو کوئی دینے والا نہیں اور کسی کوشش کرنے والے کی کوشش تیرے مقابلے میں سود مند نہیں۔ [بخاری:ـکتاب الاذان:باب الذکر بعدالصلوٰة،حدیث نمبر844]۔ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ، لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ، وَلَهُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لئے بادشاہت ہے ، اور اس کے لیے تمام تعریفات اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ،اللہ کی توفیق و مدد کے بغیر ، گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت نہیں ، اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ، ہم اس کی عبادت کرتے ہیں ، اسی کے لئے فضل ہے اور بہترین ثنا (تعریف ) اسی کے لیے ہے ، اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ، ہم اسی کے لیے عبادت کو خالص کرنے والے ہیں اگرچہ کافروں کو ناپسند ہو [مسلم:ـکتاب المساجد ومواضع الصلوٰة:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ،حدیث نمبر594]۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ العُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِن عَذَابِ القَبْرِ اے اللہ! میں بزدلی سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور میں ذلت (بڑھاپے) کی زندگی کی طرف لوٹائے جانے سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور دنیا کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور عذابِ قبر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ [بخاری :ـکتاب الجھاد والسیر:باب مایعوذ من الجبن،حدیث نمبر2822]۔ اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ، وَشُكْرِكَ، وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ اے اللہ اپنا ذکر کرنے ، شکر کرنے اور بہترانداز میں تیری عبادت کرنے میں میری مدد فرما [أبوداؤد:ـکتاب الصلوٰة:باب فی الاستغفار،حدیث نمبر1522بسندصحیح]۔ رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ. اے پروردگار تو آخرت کے دن اپنے عذاب سے مجھے بچا۔ [مسلم:كتاب صلاة المسافرين وقصرها:باب استحباب يمين الإمام رقم 709 (٢) قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ (١) مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ (٢) وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ (٣) وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ (٤) وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ (٥) ائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہہ دیجئے میں صبح کے رب کی پناہ میں آتا ہوں ، ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ، اور اندھیری رات کی تاریکی سے جب وہ چھا جائے ، اور گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے ، اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرنے لگے قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ (١) مَلِكِ النَّاسِ (٢) إِلَهِ النَّاسِ (٣) مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ (٤) الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ (٥) مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ (٦) ائے نبی صلی اللہ علیہ وسم کہہ دیجئے میں لوگوں کے رب کی پناہ میں آتا ہوں ، لوگوں کے مالک کی ، لوگوں کے معبود کی ، وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے (شیطان) کے شر سے ، جولوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے ، جنوں میں سے ہو یا انسانوں میں سے ہے [ترمذی:ـکتاب فضائل القرآن:باب ماجاء فی المعوذتین،حدیث نمبر2903 صحیح بالشواھد]۔ نماز کے بعد مسنون اذکار(جو حضور معلم مقصود کائنات ﷺنے کیے) اللَّهُ أَكْبَرُ ترجمہ: اللہ سب سے بڑا ہے صحیح البخاری:ـکتاب الاذان:باب الذکربعدالصلاة،رقم842،مسلم ،رقم583 أَسْتَغْفِرُ اللهَ ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ ، اللهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ میں اللہ سے بخشش طلب کرتا ہوں (تین مرتبہ ) ائے اللہ ! تو ہی سلامتی والا ہے اور تیری طرف ہی سلامتی ہے ، تو بابرکت ہے ائے بزرگی اور عزت والے [مسلم:ـکتاب المساجد ومواضع الصلوٰة:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ،حدیث نمبر 591]۔ سُبْحَانَ اللَّهِ (33دفعہ)۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ(33دفعہ)۔ اللَّهُ أَكْبَرُ (34) دفعہ اللہ پاک ہے ، تمام تعریفات اللہ کے لیے ہیں ،اللہ سب سے بڑا ہے [مسلم:کتاب المساجد ومواضع الصلوٰة:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ ،حدیث نمبر٥٩٦]۔ اللَّهُ أَكْبَرُ صرف 33دفعہ ہی پڑھے اور 100 کی عدداس دعاء سے پوری کرے: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لئے بادشاہت ہے ، اور اس کے لیے تمام تعریفات اور وہ ہر چیز پر قادر ہے- [مسلم:ـکتاب المساجد...:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ ،حدیث نمبر٥٩٧]۔ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ، وَلَهُ الحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الجَدِّ مِنْكَ الجَدُّ اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اُسی کی بادشاہی ہے اور اسی کے لیے ستائش ہے، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اﷲ تو جو چیز دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جس چیز کو تو روک لے اس کو کوئی دینے والا نہیں اور کسی کوشش کرنے والے کی کوشش تیرے مقابلے میں سود مند نہیں۔ [بخاری:ـکتاب الاذان:باب الذکر بعدالصلوٰة،حدیث نمبر844]۔ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ، لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ، وَلَهُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لئے بادشاہت ہے ، اور اس کے لیے تمام تعریفات اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ،اللہ کی توفیق و مدد کے بغیر ، گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت نہیں ، اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ، ہم اس کی عبادت کرتے ہیں ، اسی کے لئے فضل ہے اور بہترین ثنا (تعریف ) اسی کے لیے ہے ، اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ، ہم اسی کے لیے عبادت کو خالص کرنے والے ہیں اگرچہ کافروں کو ناپسند ہو [مسلم:ـکتاب المساجد ومواضع الصلوٰة:استحباب الذکربعد الصلوٰة وبیان صفتہ،حدیث نمبر594]۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الجُبْنِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ العُمُرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِن عَذَابِ القَبْرِ اے اللہ! میں بزدلی سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور میں ذلت (بڑھاپے) کی زندگی کی طرف لوٹائے جانے سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور دنیا کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور عذابِ قبر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ [بخاری :ـکتاب الجھاد والسیر:باب مایعوذ من الجبن،حدیث نمبر2822]۔ اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ، وَشُكْرِكَ، وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ اے اللہ اپنا ذکر کرنے ، شکر کرنے اور بہترانداز میں تیری عبادت کرنے میں میری مدد فرما [أبوداؤد:ـکتاب الصلوٰة:باب فی الاستغفار،حدیث نمبر1522بسندصحیح]۔ رَبِّ قِنِي عَذَابَكَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَكَ. اے پروردگار تو آخرت کے دن اپنے عذاب سے مجھے بچا۔ [مسلم:كتاب صلاة المسافرين وقصرها:باب استحباب يمين الإمام رقم 709 (٢) قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ (١) مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ (٢) وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ (٣) وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ (٤) وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ (٥) ائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہہ دیجئے میں صبح کے رب کی پناہ میں آتا ہوں ، ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ، اور اندھیری رات کی تاریکی سے جب وہ چھا جائے ، اور گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے ، اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرنے لگے قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ (١) مَلِكِ النَّاسِ (٢) إِلَهِ النَّاسِ (٣) مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ (٤) الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ (٥) مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ (٦) ائے نبی صلی اللہ علیہ وسم کہہ دیجئے میں لوگوں کے رب کی پناہ میں آتا ہوں ، لوگوں کے مالک کی ، لوگوں کے معبود کی ، وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے (شیطان) کے شر سے ، جولوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے ، جنوں میں سے ہو یا انسانوں میں سے ہے [ترمذی:ـکتاب فضائل القرآن:باب ماجاء فی المعوذتین،حدیث نمبر2903 صحیح]

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔