Friday 4 March 2016

صوفیائے کرام کے متعلق حضرت امام غزالی علیہ الرحمۃ کی فیصلہ کن رائے

0 comments
صوفیاء کرام کا ذکر کرتے ہوئے حضرت امام غزالی ”المنقذ من الضلال“ میں فرماتے ہیں
انی علمت یقینا ان الصوفیۃ ھم السالکون بطریق اللہ تعالیٰ خاصۃ و ان سیرتھم احسن السیر و طریقھم اصوب الطرق و اخلاقھم ازکی الاخلاق بل لو جمع عقل العقلاء و حکم الحکماء و علم الواقفین علیٰ اسرار الشرع من العلماء لیغیروا شیئا من سیرھم و اخلاقھم و یبدلوہ بما ھو خیر منہ لم یجدوا الیہ سبیلا فان جمیع حرکاتھم و سکناتھم فی ظاھرھم و باطنھم مقتبسۃ من نور مشکوٰۃ النبوۃ و لیس وراء نور النبوۃ علیٰ وجہ الارض نور یستضاء بہ۔
ترجمہ : ۔ مجھے یہ بات پورے یقین سے معلوم ہوئی کہ صوفیاء کرام ہی اللہ کے راستہ پر چلنے والے ہیں، ان کی سیرت تمام سیرتوں سے بہتر ہے، ان کا طریقہ تمام طریقوں سے سیدھا ہے، ان کا اخلاق تمام لوگوں کے اخلاق سے زیادہ پاک ہے، بلکہ اگر تمام تمام عقلاء کی عقل کو اکٹھے کیا جائے، تمام حکماء کی حکمت کو جمع کیا جائے، علماء کے علم کو یکجا کیا جائے تاکہ صوفیاء کرام کے طریقہ کے متبادل کوئی طریقہ تلاش کیا جاسکے جو ان سے بہتر ہو تو لم یجدوا الیہ سبیلا یعنی اس طرح ہوہی نہیں سکتا، کیونکہ ان کی تمام حرکات و سکنات ظاہری ہوں یا باطنی نبوت کے نور سے لی ہوئی ہیں اور پورے کرۂ ارض پر نور نبوت کے علاوہ کوئی ایسا نور نہیں جس سے روشنی حاصل کی جاسکے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔