Saturday, 26 March 2016

سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور ادبِ مصطفی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم

ایک دفعہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے والد ابوقحافہ نے کفر کی حالت میں رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں کوئی ناشائستہ کلمہ منہ سے نکالا۔ اس پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فوراً ان کے منہ پر طمانچہ کھینچ مارا۔ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت کیا تو عرض کیا: یارسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت میرے پاس تلوار نہ تھی ورنہ ایسی گستاخی پر ان کی گردن اڑادیتا۔ اسی وقت آپ کی شان میں یہ آیت نازل ہوئی:

لَا تَجِدُ قَوْمًا يُّوْمِنُوْنَ بِاﷲِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ يُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اﷲَ وَرَسُوْلَهُ وَلَوْکَانُوْا اٰبَآئَهُمْ اَوْ اَبْنآئَهُمْ اَوْاِخْوانَهُمْ اَوْ عَشِيْرَتَهُمْ ط اُولٰئِکَ کَتَبَ فِيْ قُلُوْبِهِمُ الْيْمَانَ وَيَدَ هُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُ.

’’آپ اُن لوگوں کو جو اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں کبھی اس شخص سے دوستی کرتے ہوئے نہ پائیں گے جو اللہ اور اُس کے رسول ( صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے دشمنی رکھتا ہے خواہ وہ اُن کے باپ (اور دادا) ہوں یا بیٹے (اور پوتے) ہوں یا اُن کے بھائی ہوں یا اُن کے قریبی رشتہ دار ہوں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اُس (اللہ) نے ایمان ثبت فرما دیا ہے اور انہیں اپنی روح (یعنی فیضِ خاص) سے تقویت بخشی ہے‘‘۔

(المجادلة: 22)

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں فنا تھے اور آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نسبت رکھنے والی ہر چیز سے محبت اور اس کا ادب ان کے ایمان کا حصہ تھا۔ آغاز خلافت میں منبر پر بیٹھ کر خطبہ دینے لگے تو منبر کے جس درجے پر رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھ کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے، حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ادباً اس سے نچلے درجہ پر بیٹھے۔ بعد ازاں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے ایام خلافت میں اسی منبر پر بیٹھ کر خطبہ دینا چاہا تو وہ اس درجہ سے بھی نیچے کے درجے پر بیٹھے جہاں سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے کیونکہ ان کے نزدیک مقام رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ادب کے ساتھ خلیفہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقام کا ادب بھی واجب تھا۔

No comments:

Post a Comment

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں

مسئلہ رفع یدین مستند دلائل کی رشنی میں محترم قارئینِ کرام : علماء امت کا فیصلہ ہے کہ جن اختلافی مسائل میں ایک سے زائد صورتیں "سنّت&quo...