کرونا وائرس اور دیگر وباؤں سے بچنے کا طریقہ
محترم قارئینِ کرام : علاّمہ ابن کثیر لکھتے ہیں : سن 478 ھجری میں شام ، عراق اور حجاز کے علاقوں میں طاعون کی وباء پھیلی ، اس میں لوگوں کو سخت بخار ہوتا ، اس کی وجہ سے بیشمار چوپائے اور یہاں تک کہ جنگلی جانور بھی ہلاک ہوگئے جس کی وجہ سے دودھ اور گوشت کی شدید قلت ہونے لگی ، اس وباء کے ساتھ تیز گرم ہوائیں اور طوفان بھی آیا جس کی وجہ سے بیشمار درخت جڑوں سے ہی اکھڑ گئے ، لوگوں کو ایسے محسوس ہوا کہ جیسے قیامت آگئی ہو ، اس وبائی بیماری کا مقابلا کرنے کے لیے اس وقت کے عباسی خلیفہ "المقتدی باامراللہ" نے حکم جاری کیا کہ : سب لوگ ایک دوسرے کو نیکی کا حکم کریں اور گناہ سے روکیں ، پھر میوزک کے تمام آلات کو توڑ دیا گیا ، شراب کی بوتلیں پھینک دیں گئیں یا توڑ دیں گئیں ریاست میں موجود تمام بدکاروں کو جلاوطن کردیا گیا ، جس کے تھوڑے ہی عرصے بعد بیماری ازخود ختم ہوگئی ۔ (البدایہ والنہایہ مترجم جلد نمبر ششم صفحہ نمبر 493 مطبوعہ دارالاشاعت اردو بازار کراچی،چشتی)
اگر ہم بھی کرونا وائرس کے عذاب سے بچنا چاہتے ہیں تو فورا ہر طرح کا گناہ چھوڑ دیں اور ایک دوسرے کو نیکیوں کی تلقین کرتے رہیں ، نماز روزے ، نوافل اور قرآن کی تلاوت کی پابندی کریں ، موبائل اور کمپیوٹر میں موجود تمام گانے ، فلمیں اور گندی تصاویر ، وڈیوز فورا ڈلیٹ کریں اور آئندہ کےلیئے گناہ کرنے سے ہمیشہ کےلیئے توبہ کرلیں ، اور اللہ عزّ و جل سے گناہوں کی معافی مانگیں تاکہ اللہ تعالیٰ ہم پر رحم فرمائے ۔ (طالبِ دعا و دعا گو ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment