کرونا وائرس کا خوف یا خوفناک منصوبہ اور احتیاطی تدابیر ضرور پڑھیئے
محترم قارئینِ کرام : کرونا وائرس Depopulation Agenda آیئے اس کے متعلق حقائق پڑھیئے : شاید آپکو یاد ہو صیہونیوں کے گرانڈ ماسٹرز پر لکھے گئے دنیا کے نمبر 1 بیسٹ سیلر ناول "The Davinci Code" کے متعلق آپکو بتایا تھا۔ اس کتاب کا اردو ورژن بنام "مقدس پیالہ" PDF کی صورت میں آپ کو پڑھنے کے لیے بھی دیا تھا ۔
ڈاونچی کوڈ کتاب اردو میں 👇 "مقدس پیالہ"
ڈاونلوڈ لنک : https://drive.google.com/open… اسی ناول ڈاونچی کوڈ کے مصنف Dan Brown نے اسکے بعد ایک اور ناول صیہونیت کے "Depopulation Agenda" پر بھی لکھا ہے جس کی 2016 میں ہالی ووڈ فلم بنام "Inferno" بھی بن ہوچکی ہے ۔(چشتی)
فلم انفرنو کا ٹریلر دکھیے : لنک : https://www.youtube.com/watch?v=RH2BD49sEZI ۔ ڈین براؤں کے لکھنے کی خصوصیت یہ ہے تمام باتیں قدیم اور جدید تاریخ، فقہ، سائنس اور حقیقی دنیا پر لکھتا ہے۔ ناول میں مذکور تمام گرجائیں، خفیہ مقامات اور کاغذات حقیقی ہوتے ہیں مطلب افسوانی باتیں نہیں لکھتا۔ عالمی یہودیت اور عیسائیت جن چیزوں کو چھپاتی ہے یہ انہیں ہی اپنے ناولز میں بیان کرتے ہیں ۔
پوسٹ کے ساتھ یہ سکرین شاٹس ان کے ناول Inferno کے ہیں ۔ اس ناول میں ایک وائرس کے زریعے "بانجھ پن" پھیلانے کا ذکر دیکھ کر اپنے کان کھڑے کیجیے ۔
انفرنو ایک ایسی فلم ہے جس میں دجالی قوتیں دنیا کی آبادی گھٹانے کے لیے ایک وائرس تخلیق کرتی ہیں اور اسے پوری دنیا میں پھیلانا چاہتی ہیں۔ اس وائرس تک فلم کا ہیرو کیسے پہنچتا ہے یہ دیکھنا بہت ہی زبردست ہے۔ پوری فلم میں ہیرو صیہونیت کے "ذو معنی الفاظ" تلاش کرکے انہیں De-Code کرتا ہے ۔
اس وائرس کی خصوصیات بلکل وہی بتائی گئی ہیں جو کرونا وائرس سے ملتی جلتی ہیں۔ وہ وائرس بھی انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے ۔ اہم بات جو اب دنیا کو پتا چلی وہ ہے یہ کہ ناول اور فلم میں وائرس کی تخلیق کا جو بنیادی مقصد بانجھ پن (Infertility) بتایا گیا ہے وہ دنیا کی ایک تہائی آبادی کو "بانجھ" بنانے کے لیے ہے۔ بانجھ بنانے کا مقصد دنیا کی بڑھتی آبادی کو گھٹانا ہے ۔
حال ہی میں اہل تحقیق کے کان اس وقت کھڑے ہوئے جب چین سے لیکر امریکہ، لنڈن، پیرس اور روس تک کے اخباروں، جرائد اور سائنسی رسالوں میں ایک نئی تحقیق شائع ہوئی کہ "کرونا وائرس" مردوں کے خصیوں کو نقصان پہنچاتا ہے اور انہیں بانجھ بنا سکتا ہے ۔
اس تحقیق میں چینی سائنسدانوں نے مشورہ دیا کہ جو مرد حضرات کرونا وائرس سے صحتیاب ہوچکے ہیں انہیں چاہیے کہ فورا اپنے فیملی ڈاکٹر سے رجوع کرکے بانجھ پن کا ٹیسٹ کروالیں ۔
اب آتے ہیں بل گیٹس کی طرف
کیا یہ اتفاق ہے کہ سن 2017 میں بل گیٹس نے "کرونا وائرس" کی وباء پھوٹنے کی پینشگوئی کردی تھی اور ساتھ ہی دنیا کو اس کے لیے تیار رہنے کا بھی کہا تھا ۔ امریکی اداروں نے خفیہ طور پر کرونا پھوٹنے سے بھی پہلےاپنے ڈاکٹرز کی ٹیم کے ساتھ کوارنٹائن کی پریکٹس بھی کی تھی ۔ (چشتی) ، اور حال ہی میں "اسراائیلی وزیر دفاع" کا پراعتماد بن کر کہنا کہ کرونا وائرس سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں نہ ہی ہم اپنی عوام کو کوارنٹائن کریں گے اور یہاں تک بتادیا کہ جب وائرس 70 فیصد افراد کو جکڑ لے گا تو اسے ختم ہوجائے گا ۔ کیا یہ سب محض اتفاق ہے ؟
اسکے علاوہ
پولیو ویکسین کو ڈی پاپولیشن ثابت کرنے کے لیے میں نے جس وڈیو کو یوٹیوب پر اپلوڈ کیا تھا اسے 2 مرتبہ بل گیٹس نے ڈلیٹ کروایا تھا ، اس میں بل گیٹس کی زبانی اعترافی بیان تھا جس میں گیٹس اپنے ڈونرز سے کہتا ہے کہ اگر ہم مستقبل میں "نئی ویکسینز" بنانے پر سنجیدگی سے کام کریں تو دنیا کی آبادی 10 سے 15 فیصد گھٹا سکتے ہیں ۔
کیا یہ بھی اتفاق تھا ؟
بل گیٹس کی وہ وڈیو FGF Team of Pakistan کے آفیشل یوٹیوب چینل پر دیکھی جاسکتی ہے ۔ جلدی دیکھ لیں اس سے پہلے کہ بل گیٹس یہاں سے بھی ڈلیٹ کروادے . لنک : https://youtu.be/yOQhF8NS9wA ، میرے خیال سے یہ تمام شواہد اور کڑیاں اگر ملائی جائیں تو ایک خوفناک منصوبہ سامنے آتا ہے ۔
وائرس کا خوف
تاتاریوں نے بغداد پر حملہکرنے سے پہلے ایسا خوف طاری کیاتھا کہلاکھوں لوگ بغیر اف کیے ، گاجر مولی کی طرح کٹ گئے ۔
کہا جاتا ہے کہ اگر ایک تاتاری سو آدمی کے سر ، پتھر پر رکھ کر کہتا : یہاں سے ہلنے کی کوشش نہکرنا ، میں اپنا کام نمٹا کے تمھیں قتل کرتا ہوں ؛ تو وہ سارے اس کے آنے تک اپنے سر جھکائے رکھتے ، اور وہ آکر ذبح کردیتا ۔
خوف اور وہم دو ایسی چیزیں ہیں جو اچھے بھلے انسان کو مفلوج کرکے رکھ دیتی ہیں ، اس کی طاقت سَلب ہوجاتی ہے ۔ حواس تک کام کرنا چھوڑ جاتے ہیں ۔
کرونا وائرس وبا کی صورت میں ظاہر ہوا ، یہی مشیت الہی تھی ۔ جب تک اللہ چاہے گا یہ رہے گا ، اور جب اللہ پاک کا حکم ہوگا یہ ختم ہوجائے گا ۔
ہم اللہ عزّ و جل سے عافیت کا سوال کرتے ہیں ۔ ہمیں اس کا ایسا خوف اپنے اوپر مسلط نہیں کرلینا چاہیے کہ اگر اس کا گزر بھی ہمارے قریب سے ہو تو ہم دہشت سے ہلاک ہوجائیں ۔ اور نہہی اس کے آگے سرجھکا دینا چاہیے کہ جب چاہے ہلاک کردے ۔ بیماری ہو یا دشمن ، اس کے ساتھ آخری حد تک لڑتے رہیں ۔ پھر . نجات یا شہادت ۔
اٹلی وغیرہ ممالک ، جہاں وائرس نےشدت سے حملہ کیا ہے ، وہاں کی تصویریں اور مریضوں کی تعداد بار بار شئیر کرنا کوئی عقل مندی نہیں ؛ یہ چیزیں خوف پھیلانے کا سبب بنتی ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے کس طرح نفسیاتی تربیت فرمائی ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم نے ارشاد فرمایا : اگر کوئی مکروہ (ناپسندیدہ ، ڈراؤنا) خواب دیکھو تو اسے کسی کے سامنے بیان نہ کرو ، (ایسا کرو گے تو) وہ خواب تمھیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا ۔ (سنن الترمذی ، ر 2277 ، قال الترمذی ھذا حدیث حسن صحیح،چشتی)
جب ڈراؤنے خواب بھی کسی کے سامنے بیان کرنے کیاجازت نہیں ، تو دہشت زدہ کرنے والی خبریں بیان کرنا کب درست ہوگا ۔ لوگوں کو خوش خبریاں سنانی چاہییں تاکہ وہ سکون کی زندگی جی سکیں اور کچھ کرسکیں ، انھیں ڈرا ڈرا کے ہلاکت کے دہانے نہیں پہنچا دینا چاہیے ۔ اللہ عزّ و جل ، ہماری غلطیاں معاف فرمائے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے صدقے ہم پر رحم فرمائے ۔
احتیاطی تدابیر
(1) رورانہ آنے والی دودھ یا سودا سلف کی تھیلیاں دھو دیں یا اچھی طرح صفائی کریں ۔
(2) اخبار بند کروا دیں اور آنلائن اخبار پڑھیں - اللہ تعالی نے ایک امتحان میں ڈالا ہے اسی لیئے عبادات اور قران مجید پڑھنے کا وقت بڑھا دیں -
(3) ڈاک اور کوریئرز کو ایک علیحدہ جگہ رکھیں اور 24 گھنٹے بعد گلوز سے کھولیں - Amazon اور Daraaz سے دور رہیں - صحت رہی تو Shopping پھر ہو جائےگی -
(4) ماسیوں اور ڈرائیور حضرات کو کچھ دنوں کی تنخواہ کے ساتھ چھٹی دیں یا ان کو سختی سے پابند بنائیں کہ وہ دروازے وغیرہ کو کو بالکل ہاتھ نہ لگائیں - گھر آتے وقت فورا ان کو پابند بنائیں کہ وہ پہلے اچھے سے ہاتھ دھو لیں پھر اس کے بعد Doorbell وغیرہ کو صاف کرلیں ۔(چشتی)
(5) پھلوں اور سبزیوں کو گھر لاتے ہی دھو دیں -
(6) ریموٹ، موبائل فون اور Keyboard سب سے جلدی گندے ہوتے ہیں ان کو وقت پر صاف کرتے رہیں - دن میں کم سے کم ایک مرتبہ ان کو صاف کیا جائے ۔
(7) کم سے کم ہر گھنٹے پر 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں - چھینک آئےتو کہنی اگے کریں -
(8) گھر کے ہر فرد کا پانی کا گلاس الگ رکھیں -
(9) وقتا فوقتا تھا ہاتھ دھوتے رہیے چاہے آپ گھر پر ہوں یا دفتر میں۔ ہر گھنٹے میں ایک مرتبہ کم از کم اس کا اہتمام کریں -
(1) باہر جانے سے گریز کریں۔ عام سواری پبلک ٹرانسپورٹ سے جتنی احتیاط کر سکیں حتی الامکان کوشش کریں۔ اگر بالکل ممکن نہ ہو تو اپنی ذاتی گاڑی ماسک کے ساتھ استعمال کریں۔بوقت ضرورت Careem اور Uber بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
(11) جِم ، سوئمنگ پول اور ایسی ہی ورزش والی جگہوں یا جہاں ہاتھ لگانے اور ہوائی تعفن سے بچنا ممکن نہ ہو وہاں جانے سے پرہیز کیا جائے ۔
(12) بچوں کی ٹیوشنز، قاری صاحب،کوچنگ کلاسز وغیرہ بالکل روک دی جائیں ۔
(13) سب سے ضروری بات اپنے ہاتھوں کو اپنے یا بچوں کے چہرے اور ناک ، آنکھ وغیرہ کہیں نہ لگائیں اور اپنے بچوں اور والدین کو بھی سمجھا دیں ۔
(14) خاص طور پر عمر رسیدہ افراد کا زیادہ خیال رکھیں اور ان سے گزارش کریں کہ باہر جانے سے گریز کریں جیسے کہ پارک چہل قدمی یا مصافحہ وغیرہ۔ اپنی جائے نماز مسجد میں میں لیکر جائیں اور اسی پر نماز پڑھنے کا اہتمام کریں ۔
براہ مہربانی اپنا خیال رکھیں اپنے گھر والوں کا خیال رکھیں اور اپنے عزیزواقارب کا خیال رکھیں ۔
ماسک پہننا وینٹی لیٹر سے بہتر ہے ۔
گھر میں رہنا ICU میں رہنے سے بہتر ہے .
ہاتھ دھونا، زندگی سے ہاتھ دھونے سے بہتر ہے .
احتیاط علاج سے بہتر ہے .
کسی بھی بیماری سے شفا کے لیے 41 بار پانی پر دَم کرکے پئیں
مُسَلَّمَةٌ لَّا شِيَةَ فِيْهَا ۔ (پارہ نمبر 1، سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 71)
کرونا وائرس سمیت ہر مرض و وباء کے لیے یہ آیاتِ مقدسہ لکھ کر پئیں
وَ يَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُؤْمِنِيْنَ ۔ (پارہ نمبر 10، سورہ توبہ، آیت نمبر 14)
وَشِفَآءٌ۬ لِّمَا فِى ٱلصُّدُورِ ۔ (پارہ نمبر 11، سورہ یونس، آیت نمبر 57)
وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ١ ۔ (پارہ نمبر 15، سورہ بنی اسرائیل، آیت نمبر 82)
يَخۡرُجُ مِنۢ بُطُونِهَا شَرَابٌ مُّخۡتَلِفٌ أَلۡوَٲنُهُ ۥ فِيهِ شِفَآءٌ لِّلنَّاسِ ۔ (پارہ نمبر 14، سورہ نحل، آیت نمبر 69)
وَ اِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِيْنِ۪ ۔ (پارہ نمبر 19، سورۃ الشعراء، آیت نمبر 80)
قُلْ هُوَ لِلَّذِيْنَ اٰمَنُوْا هُدًى وَّ شِفَآءٌ١ ۔ (پارہ نمبر 24، سورہ حم السجدہ، آیت نمبر 44)
چینی کی پاک اور صاف پلیٹ پر لکھ کر اس میں پانی ملائیں اور وہ پانی مریض کو پلائیں۔ اگر زعفران سے لکھ لیں تو اچھا ہے ۔ (طالبِ دعا ڈاکٹر فیض احمد چشتی)
No comments:
Post a Comment